38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اہم مشوروں کے ساتھ این ایچ آر سی کا دو روزہ قومی سیمینار اختتام پذیر

Urdu News

نئی دہلی، اچھی حکمرانی ،ترقی اور انسانی حقوق سے متعلق قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آ ر سی)کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ قومی سیمینار آج متعدد اہم مشوروں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ قانون اور انصاف ، الیکٹرانکس اور اطلا عاتی ٹیکنا لو جی کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نےمہمان خصوصی کے طور پر کا نفرنس کے اختتامی اجلاس میں کہا کہ پائیدار ہندوستان کے لئے اچھی حکومت کا فی ضروری ہے اور اگر حکمرانی میں جوا ب دہی ، شفا فیت اور شراکت ہوتب ہی یہ اچھی ہو سکتی ہے ۔

جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ ہندوستان کو با اختیار بنا نے اور اچھی حکمرانی کے لئے حکومت نے ڈیجیٹل حکمرانی کو اپنا یا ہے ۔ سالمیت ، جوا ب دہی اور شفا فیت ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے آ تی ہے ۔ یہ ڈیجیٹل کا ری ہی ہے جس کے ذریعہ حکومت نے 58 ہزار کروڑ روپئے بربادی سے بچا ئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈرائیونگ لا ئسنس کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کی تجویز پیش کی ہے تا کہ ان کا ڈپلی کیشن رکے ۔ انہوں نے کہا کہ آدھار نمبروں کے ساتھ منسلک کر نے کے بعد کئی کروڑ جعلی گیس کنکشنوں کی شنا خت کی گئی ہے ۔ بینک کھا تے اگر آدھار سے جڑ جا تے ہیں تو فرضی بینک کھا تے بنا نا ممکن نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ شرا کت والا ہندوستان یقینی بنا نے کے لئےاسے ڈیجیٹل دائرے میں لا یا گیا ہے ۔ آج ملک میں تقریباً 4 کروڑ ڈیجیٹل لین دین ہو تی ہیں جو چند برس ہو نے والی لین دین کے مقابلے میں کا فی زیادہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف تک رسا ئی بھی اچھی حکمرانی ہے اور اس پہلو پر عدلیہ کو غور کر نا چاہئے ۔

قومی انسانی حقوق کمیشن کی چیئر مین جناب ایچ ایل دتو نے کہا کہ اچھی حکمرانی عوام کو با اختیار بنا نے میں مضمر ہے اور اس سے انسانی حقوق کا تحفظ کر نے میں مدد مل سکتی ہے ۔ انسانی حقوق کے حصول سےقوانین، پالیسیاں ، پروگراموں کی تیا ری اور فنڈ کی بجٹی تخصیص میں مدد ملتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے عمل درآمد کے تنیجے میں پا ئیدار ترقی کے اہداف کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے پر موثر ڈھنگ سے عمل درآمد میں مدد ملے گی ۔

مختلف شرکا کے ما بین دو روزہ تبادلہ خیا ل کے دوران سا منے آ ئے مشوروں میں دوسری باتوں کے علا وہ حفظان صحت کے نظام کی بہتری ، معیاری تعلیم ، بنیا دی ڈھا نچہ اور تحقیق سے متعلق ڈاٹا بیس تیا ر کرنا ، ریا ستوں کے ذریعہ عمل درآمد کے لئے بد عنوانی کی روک تھام اور انداز فکر میں تبدیلی لا نے کے لئے ایک نظام وضع کرنا شامل تھا ۔

سیمینار کا افتتاح کل مرکزی وزیر جناب را جناتھ سنگھ نے کیا تھا ۔ سیمینار کے شرکا میں قومی انسانی حقوق کمیشن اور دوسر ی کمیشنوں کے اراکین ، جسٹس پی سی گھوش ، جسٹس ڈی مرو گیسن ، جنا ب ایس سی سنہا ، محترمہ جیو تکا کا لرا ، سکریٹری جنرل جناب امبج شرما ، ریاستوں کے انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین ،مرکزی اور ریا ستی حکومتوں کے اعلیٰ حکام، این ایچ آ ر سی کے کور گروپ اور کمیٹیوں کے ارا کین ، میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد ، رضا کار اداروں ، ما ہرین تعلیم اور ریسرچ اسکالرس شا مل تھے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More