32.1 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آئی آئی ٹی روپڑ نے کولڈ چین کے بندوبست کے لئے درجہ حرارت درج کرنے والی بھارت کی پہلی ملکی ساخت کی ڈیواس ریمبی ٹیگ تیار کی

Urdu News

پنجاب میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی روپڑ (آئی آئی ٹی روپڑ) نے اپنی طرح کی پہلی جدید آئی او ٹی ڈیوائس ’ایمبی ٹیگ‘ تیار کی ہے، جو خراب ہونے والے سامان یا اشیا، ویکسین اور یہاں تک کہ بدن میں آرگینر (اعضا) اور خون کی ٹرانسپورٹیشن یعنی ڈھلائی کے دوران متعدد آس پاس کا ریل ٹائم درجہ حرارت درج کرتا ہے۔ درج کئے گئے اس درجہ حرارت سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ دنیا میں کہیں بھی بھیجی گئی کوئی چیز یا سامان درجہ حرارت میں فرق کے سبب ابھی تک استعمال کے اہل ہے۔ یا خراب ہوگیا ہے۔ کووڈ-19 ویکسین اعضا اور خون کے ٹرانسپورٹیشن سمیت ویکسین کے لئے یہ جانکاری خاص طور سے اہم ہے۔

اے ڈبلیو اے ڈی ایچ پروجیکٹ کے کوآرڈنیٹر ڈاکٹر سمن کمار نے کہا کہ یو ایس بی کے شکل کی ڈیوائس ایمبی ٹیگ ایک بار ریچارج ہوکر پورے 90 دن کے لئے کسی بھی ٹائم زون میں -40 سے +80 ڈگری تک کے ماحول میں لگاتار درجہ حرارت درج کرتا ہے۔

بین الاقوامی بازار میں دستیاب اس طرح کی ڈیواس صرف 60-30 دنوں تک کی مدت کے لئے درجہ حرارت درج کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب درجہ حرارت سابقہ طے شدہ حد سے اوپر جاتا ہے تو یہ ایک الرٹ جاری کرتا ہے۔ درج کئے گئے ڈیٹا کو کسی کمپیوٹر کے یو ایس بی سے جوڑ کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ڈیوائس کو ٹکنالوجی انوویشن ہب- اے ڈبلیو اے ڈی ایچ (زراعت اور آبی ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ ہب) اور اس کے اسٹارٹ اپ اسکریچ ٹسٹ کے تحت تیار کی گئی ہے۔ اے ڈبلیو اے ڈی ایچ بھارت سرکار کا ایک پروجیکٹ ہے۔ پروفیسر کمار نے بتایا کہ یہ ڈیواس آئی ایس او13485:2016, EN 12830:2018سی ای اور آر او ایچ ایس سے سرٹیفائیڈ ہے۔

سبزیوں، گوشت اور ڈیری پروڈکٹس سمیت خراب ہونے والے پروڈکٹس کے علاوہ یہ ٹرانسپورٹیشن کے دوران جانوروں کے سی مین کے درجہ حرارت کی بھی نگرانی کرسکتا ہے۔ اسکریچ ٹیسٹ کے بانیوں اور ڈائریکٹرس میں سے ایک امت بھٹی نے کہا کہ ابھی تک ایسی ڈیوائسیسز کو بھارت میں سنگاپور، ہانگ کانگ آیئرلینڈ اور چین جیسے دوسرے ملکوں سے بڑی مقدار میں درآمد کی جارہی ہے۔

اے ڈبلیو اے ڈی ایچ پروجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسر پشپیندر پی سنگھ نے بتایا کہ آئی آئی ٹی روپڑ ٹکنالوجی انوویشن ہب ایمبی ٹیگ کے ماس پروڈکشن کی تیاری کررہا ہے۔ پروفیسر سنگھ نے کہا کہ یہ ڈیوائس کووڈ ویکسین کے پروڈکشن مرکز سے ملک کے کسی بھی کونے میں واقع ٹیکہ کاری مرکز تک ڈھلائی میں لگی سبھی کمپنیوں کو 400  روپے کی پیداوار لاگت پر دستیاب ہوگا۔ یہ ڈیوائس اس بھیانک عالمی وبا میں ملک کے لئے ہماری طرف سے چھوٹا سا یوگ دان ہے اور اس سے آتم نربھر بھارت کو بڑھاوا ملتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More