30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ان نئی ریل لائنوں سے زندگی آسان تر ہوگی ، صنعتوں کے لیے نئے موقعے دستیاب ہوں گے : وزیراعظم

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج مغربی بنگال میں نووا پاڑہ سے دکشنیشور  تک میٹرو ریلوے کی توسیع کا آغاز کیا اور اس راستے پر  پہلی ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ انہوں نے کلائی کنڈا اور جھارگام کے درمیان تیسری لائن کا بھی افتتاح کیا۔

جناب مودی نے مشرقی ریلوے کے عظیم گنج سے کھرگڑا گھاٹ روڈ سیکشن کو دوہرا بنانے کے کام کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے ڈان کنی اور باروئی پاڑہ  کے درمیان چوتھی لائن اور رسول پور اور مگرا کے درمیان تیسری لائن کو قوم کے نام وقف کیا۔

اس موقعے پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج جن پروجیکٹوں کا آغاز کیا گیا ہے ان سے ہگلی کے آس پاس کے لاکھوں لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ملک میں ٹرانسپورٹ کے بہتر ذرائع سے ہمارے خود کے عزائم اور اعتماد میں استحکام پیدا ہوگا۔ انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ کولکتہ کے علاوہ ہگلی ، ہاوڑہ اور شمالی 24 پرگنا ضلعوں کے لوگوں کو بھی میٹرو خدمات کا فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ناؤپاڑہ سے دکشنیشور تک میٹرو ریل کی توسیع  کے آغاز سے دونوں جگہوں کے درمیان  سفر کے 90 منٹ کے وقت میں کمی آکر یہ محض 25 منٹ رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان خدمات سے طلبا اور کارکنوں کو بڑے پیمانے پر فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم نے اس خوشی کا اظہار کیا کہ میڈ ان انڈیا کے اثرات میٹرو یا ریلوے نظام میں نظر آرہے ہیں جو آج کل بھارت میں تعمیر کیا جارہا ہے۔ پٹریاں بچھانے اور جدید انجن تیار کرنے سے لے کر جدید ریل گاڑیوں اور جدید ریل ڈبوں تک بڑے پیمانے پر اشیا اور ٹکنالوجی جو استعمال کی جا رہی ہے وہ سب ملک ہی میں تیار کی گئی ہے۔ اس سے پروجیکٹ پر عمل کرنے میں تیزی آئی ہے اور تعمیر کی کوالٹی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مغربی بنگال ملک میں خود کفالت کا ایک اہم مرکز بن گیا ہے اور یہاں مغربی بنگال نیز شمال مشرق کے لیے بین الاقوامی تجارت کے زبردست امکانات موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان نئی ریل لائنوں کے ساتھ زندگی آسان تر ہو جائے گی اور صنعتوں کے لیے نئے موقعے بھی دستیاب ہوں گے۔

مختصر پس منظر :

میٹرو ریل ایکسٹینشن

نووا پاڑہ سے دکشنیشور تک میٹرو ریلوے کی توسیع اور اس راستے پر پہلی ٹرین سے سڑک ٹریفک کے ہجوم میں کمی آئے گی  اور شہر کی آمد و رفت بہتر ہوگی۔ اس  4.1  کلومیٹر کی توسیع  464 کروڑ روپے کی تعمیر سے کی گئی ہے جس کے لیے پوری رقم مرکزی حکومت نے فراہم کی ہے۔ اس توسیع سے لاکھوں سیاحوں اور عقیدت مندوں کے لیے کالی گھاٹ  اور دکشنیشور میں مشہور عالم دونوں کالی مندروں تک رسائی آسان ہو جائے گی۔ دو نئے تعمیر شدہ اسٹیشنوں بارا نگر اور دکشنیشور میں مسافروں کے لیے جدید سہولیات فراہم کی گئی ہے اور انہیں خوبصورتی سے ڈیزائن کیا گیا ہے اور انہیں چھوٹے چھوٹے ٹائلوں ، فوٹوگرافس ، مجسموں اور مورتیوں سے سجایا گیا ہے۔

ریلوے لائنوں کا افتتاح :

132 کلو میٹر طویل کھڑگ پور  –  آدتیہ پور کی 30 کلو میٹر کی پٹی پر جو  جنوب مشرقی ریلوے کا تیسری لائن کا پروجیکٹ ہے کلائی کنڈا اور جھارگام کے درمیان تیسری لائن  کی اجازت 1312 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت پر دی گئی تھی۔  کلائی کنڈا اور جھار گرام کے درمیان چار اسٹیشنوں کو چار نئے اسٹیشنوں کی تعمیر، چھ نئے پل اور گیارہ نئے پلیٹ فارموں کی تعمیر کر کے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موجودہ بنیادی ڈھانچے کی بھی تجدید کی گئی ہے۔ اس سے ہاوڑہ  –  ممبئی ٹرنک سڑک پر مسافروں اور مال بردار ریل گاڑیوں کی بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

ہاوڑہ  – بردھمان کورڈ لائن کی ڈان کنی اور باروئی پاڑہ کے درمیان چوتھی لائن (11.28 کلو میٹر) اور ہاوڑہ – بردھمان مین لائن کی رسول پور اور مگرا کے درمیان تیسری لائن (42.42 کلو میٹر) کو آج قوم کے نام وقف کیا گیا ہے جو کولکتہ کے سب سے اہم داخلے کے طور پر خدمات انجام دے گی۔ رسول پور اور مگرا کے درمیان تیسری لائن 759 کروڑ روپے کی لاگت سے بچھائی گئی ہے جبکہ  دان کنی اور باروئی پاڑہ کے درمیان چوتھی لائن 195 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت سے بچھائی گئی ہے۔

عظیم گنج – کھرگرا گھاٹ سڑک کو دوہرا بنانے کا کام

عظیم گنج سے کھرگرا گھاٹ روڈ سیکشن کے دوہرا بنانے کے کام ، جو مشرقی ریلوے کے  ہاوڑہ  – بندیل  – عظیم گنج سیکشن  کا ایک حصہ ہے تقریباً 240 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔

ان پروجیکٹوں سے بہتر کام کاج ، سفر کے وقت میں کمی اور ریل گاڑیوں کی آمد و رفت کی حفاظت میں اضافہ نیز خطے کی مجموعی اقتصادی ترقی کے فروغ کی یقین دہانی ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More