29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کے لئے جنرل ، پولیس اور اخراجات سے متعلق مشاہدین کے بارے میں میٹنگ منعقد کی

Urdu News

نئی دلّی ، الیکشن کمیشن نے لوک سبھا اور چار ریاستوں میں منعقد ہونے

والے اسمبلی انتخابات کے لئے گزشتہ روز ریاستوں میں تعینات کئے جانے والے مشاہدین کے لئے پہلی میٹنگ منعقد کی ۔ اس میٹنگ میں 1800 سے زائد آئی اے ایس ، آئی پی ایس افسران کے علاوہ انڈین ریونیو سروس اور کچھ دیگر مرکزی سروسیز سے وابستہ افسران نے شرکت کی ۔ یہ افسران جنرل ، پولیس اور اخراجات سے متعلق مشاہدین نے شرکت کی ۔

چیف الیکشن کمشنر جناب سنیل اروڑہ نے ان مشاہدین کے سخت جانفشاں کردار کے بارے میں کہا کہ ان افسران کے لئے مستعد ہونے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے تاہم انہیں غلطیوں کا امکان نہ ہونے کے بارے میں پُر یقین ہو نا چاہئیے ۔ جناب اروڑہ نے حال ہی میں منعقد ہوئے ریاستی انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم ۔ وی وی پی اے ٹی کے ضابطہ عمل ،ووٹر لسٹوں سے چند نام غائب ہونے یا ووٹوں کی گنتی میں تاخیر وغیرہ کے واقعات میں کافی حد تک کمی آئی ہے ۔ انہوں نے افسران کو یاد دلایا کہ الیکشن کمیشن کا قیام 1950 میں ایک منفرد ادارے کے طور پر عمل میں آیا تھا تاکہ مختلف اداروں کے افسران کے تعاون سے انتخابات کا جمہوری عمل انہیں سونپی گئی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے بخیر و خوبی انجام پاسکے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جب یہ افسران انہیں سونپی گئی ذمہ داریوں کو ادا کر رہے ہوتے ہیں تو اس وقت الیکشن کمیشن اس بات کی نگرانی کرتا ہے کہ یہ افسران اپنے فرائض کو مخلصانہ طور پر انجام دے رہے ہیں یا نہیں ۔ جناب اروڑہ نے کہا کہ بدلے ہوئے حالات میں پیسے کی طاقت کی بدعنوانی اور سوشل میڈیا ایک نئے چیلنج کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری نہ صرف آزادانہ اور صاف ستھرے الیکشن کرانا ہے بلکہ شفاف اور اخلاقیات سے بھر پور انتخابات کرانا بھی ہے ۔

الیکشن کمشنر جناب اشوک لواسا نے ان افسران کو مشاہدین کے طور پر الیکشن کمیشن کی جانب سے مراسلے میں جاری ہدایات پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے حال ہی میں لانچ کئے گئے سی وجل ایپ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ایپ کی بدولت ہر شہری کو با اختیار بنانے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی کمیشن کے ذریعہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر نظر میں مدد ملے گی ۔ تاہم اس ایپ کی دستیابی بذات خود ان افسران پر انتخابی طریقہ کار کے انتظام کی ذمہ داری عائد کرتی ہے ۔

الیکشن کمشنر جناب سشیل چندرا نے ان افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہ یہ ماہرین آزاد اور صاف ستھرے انتخاب کرانے کے لئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے انتخابی کمیشن کے آنکھ اور کان کی مانند ہیں ۔انہوں نے کہا اخراجات سے متعلق مشاہدین کا رول ان معنوں میں کافی اہمیت کا حامل ہے جبکہ ووٹروں کو راغب کرنے کے لئے نئے نئے طریقے ایجاد کر لئے گئے ہیں ۔

دن بھر چلنے والی اس میٹنگ میں افسران کو سینئر الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ڈپٹی الیکشن کمشنر ، ڈی ای سی اور ڈی جی کے ذریعہ مشاہدین کا رول اور ان کی ذمہ داریاں ، انتخابی فہرستوں کے مسائل ، ماڈل ضابطہ اخلاق کا نفاذ ، ای وی ایم ؍ وی وی پی اے ٹی کے انتظامات ، قانونی چارہ جوئی کا عمل ، میڈیا کی مصروفیات ، الیکشن کمیشن کے تحت ووٹروں کی سہولیات اور انتخابی انتظامات سے متعلق جامع اور مکمل آگاہی فراہم کرائی گئی ۔ ان مشاہدین کو کمیشن کے ذریعہ لانچ کی گئی متعدد انفارمیشن تکنالوجی سے متعلق پہل قدمیوں اور موبائل ایپلی کیشن سے واقف کرا یا گیا ساتھ ہی انتخابی عمل میں موثر اور با صلاحیت انتظام سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی ۔ ان مشاہدین کو ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے بارے میں عملی طور پر مشق کرائی گئی ۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پہلی بار ایک نیا موبائل ایپ ’’ آبزرور ایپ ‘‘ بھی لانچ کیا ہے ، جس کا استعمال کر کے جنرل ، پولیس اور اخراجات سے متعلق مشاہدین اپنی جائزہ رپورٹ الیکشن کمیشن آف انڈیا میں موبائل کے ذریعہ محفوط طور پر جمع کر سکتے ہیں ۔ان مشاہدین کو اس ایپ پر ان کی ڈیوٹی کے دوران تمام اہم نوٹی فکیشن ، الرٹ اور فوری پیغامات موصول ہوتے رہیں گے ۔ اس ایپ کے ذریعہ ان مشاہدین کو ان کی تعیناتی کی صورت حال کی کیفیت ،شناختی کارڈ کی ڈاؤن لوڈنگ اور اپنے پروفائل کو اپ ڈیٹ کرنے کی سہولیات حاصل ہوں گی ۔ جب یہ مشاہدین نگراں ماڈل ضابطہ اخلاق پر عمل در آمد اخراجات سے متعلق خلاف ورزیوں کے معاملات دیکھنے میں مصروف ہوں گے تب ہی وہ اس ایپ کے ذریعہ اپنے انتخابی حلقے کی حدود میں دیگر تمام کیسوں کا مشاہدہ بھی کر سکیں گے ۔ یہ مشاہدین فلائنگ اسکوائیڈ کے ذریعہ تحقیقات کے بعد ایک تحریری جائزہ رپورٹ بھی داخل کر سکتے ہیں ۔ یہ مشاہدین انتخابی عمل کی تمام مدت کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ڈیپوٹیشن پر ہوں گے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More