26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اقوام متحدہ افریقی شراکت داروں کیلئے امن محافظ کورس (یو این پی سی اے پی-02) مانک شاء سینٹر میں شروع ہوا

Urdu News

نئی دہلی،؍جولائی،اقوام متحدہ کا امن محافظ مرکز (سی یو این پی کے) امریکہ کے ساتھ مشترکہ طور پر افریقی شراکت داروں کیلئے اقوام متحدہ امن محافظ کورس کا دوسرا ایڈیشن (یو این پی سی اے پی-02) کا انعقاد کررہا ہے جوکہ نئی دہلی میں 17 جولائی سے 04 اگست 2017 تک جاری رہے گا۔ اس کورس کے افتتاحی اجلاس کا انعقاد نئی دہلی میں مانک شاء سینٹر میں 17 جولائی کو کیا گیا ۔ وزارت خارجہ کی سکریٹری (ویسٹ) محترمہ روچی گھنشیام نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے افسروں کا خیر مقدم کیا اور اقوام متحدہ کے تئیں ہندوستان کی عہد بندی کے بارے میں سامعین کو بریفنگ دی۔

اس موقع پر خطاب کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (آئی ایس اینڈ ٹی) لیفٹیننٹ جنرل جے ایس چیما، ڈائریکٹر جنرل اسٹاف ڈیوٹیز لیفٹیننٹ جنرل وجے سنگھ اور نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے کی نائب سفیر میری کے کارلین شامل ہیں۔

اس کورس کا مقصد اقوام متحدہ کیلئے فوجی دستے فراہم کرانے والے افریقی ممالک کی صلاحیت سازی، ان کی صلاحیت میں اضافہ کرنا اور ان ملکوں کے تربیت کاروں کو مزید تربیت دینا ہے۔ اقوام متحدہ کے اصول وضوابط کے مطابق تربیت کاروں کو تربیت فراہم کرنے والا یہ کورس ہندوستان کے ان متعدد اقدامات میں سے ایک ہے جوکہ ہندوستان نے امن کی معاون سرگرمیوں میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لینے کے مقصد سے کئے ہیں۔ اس کورس میں ہندوستان سمیت 19 ممالک کے افسران شرکت کررہے ہیں۔ طلباء میں ایسے افسران بھی شامل ہیں جو اس وقت افریقی امن محافظ تربیتی اداروں میں اپنے متعلقہ امن محافظ تربیتی مراکز میں تعینات ہیں۔

اس تربیت میں آپریشن اور سازوسامان سے متعلق موضوعات، انسانی معاملات، اصل موضوعات، بلیک بورڈ اور ٹیبل ٹاپ مشقیں اور متن بریف شامل ہیں۔ اس کورس کا مقصد افسران کو ان کے متعلقہ ملکوں میں امن کے تحفظ میں آنے والی مشکلات کے بارے میں افسروں کو مزید تربیت کے سلسلے میں مدد فراہم کرانا بھی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر پہلے ہی اس کورس کو ایک سنگ میل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More