37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کل چوتھے ہنر ہاٹ کا افتتاح کریں گے ۔

Fourth Hunar Haat to be inaugurated by Union Minister for Minority Affairs Shri Mukhtar Abbas Naqvi on 15th November, 2017
Urdu News

نئی دہلی۔ نومبر ۔اقلیتی امور کی وزارت کی جا نب سے 14 سے 27 نومبر تک نئی دہلی کے پر گتی میدان میں ہندوستان بین الاقوامی تجا رتی میلے میں چوتھے ہنر ہا ٹ نما ئش کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔ اس موقع پر میڈیا سے خطاب کر تے ہو ئے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہنر ہاٹ اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے ما سٹر کا ریگروں ، دستکا روں اور کھا نے پکا نے والے ماہرین کی مصنوعات کی ما رکیٹنگ کے لئے پلیٹ فا رمس کے ساتھ روزگار فراہم کر نے اور آمدنی بڑھا نے کے مواقع کے لئے ایک کا میا ب مشن بن گیا ہے ۔

ترقی کے لئے روا یتی کا ریگری / دستکا ری میں ہنر مندی اور تربیت کو بڑھا نے کی اسکیم یو ایس ٹی ٹی اے ڈی کے تحت اقلیتی امور کی وزارت کی جا نب سے ہنر ہاٹ کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ اس کا مقصد اقلیتی طبقوں کے روا یتی کا ریگری اور دستکاری کی ما لا ما ل ورا ثت کو فروغ دینا اور اسے تحفظ فرا ہم کر نا ہے ۔  یہ وزارت کا تجرباتی پرو گرام ہے ۔ ہنر ہاٹ کے پیچھے تحریک پر ایک سوال کا جواب دیتے ہو ئے جناب نقوی نے کہا کہ مختلف وجوہات کی بنا پر بہت سے روا یتی کا ریگری اور دستکا ری کو خطرات لا حق ہیں ۔ ہنر ہاٹ کا مقصد اس ما لا مال وراثت کو بچانا اور اس کو دو بارہ متحرک بنا نا ہے ۔

وزیر موصوف نےمزید کہا کہ ایک طرف ہنر ہاٹس اس ما لا مال وراثت اور ہنر مندی کو پیش کر نے کے لئے ما سٹر کا ریگروں اور دستکاروں کو ایک پلیٹ فا رم فرا ہم کر تا ہے تو وہیں دوسری طرف یہ نما ئش دستکا روں اور فنکاروں کے لئے گھریلو اور بین الاقوامی بازار فراہم کر تی ہیں ۔ اور انہیں مختلف وسائل کے ساتھ با اختیار بنا تی ہیں ۔ قومی اقلیتی ما لیا تی ترقی کا ر پو ریشن بھی ما لی مدد اور قرضوں سے ان کی مدد کرتی ہے ۔

اس ہنر ہاٹ میں 20 ریا ستوں اور مر کز کے زیر انتظام علا قوں کے تقریباً 130 دستکار حصہ لے رہے ہیں ۔جن میں تقریباً 30 خاتون دستکار بھی شا مل ہیں ۔ ان میں آندھرا پردیش سے 2 ، آسام سے 2، بہار سے 4، دہلی سے 24 ، گجرات سے 11 ، جموں و کشمیر سے 9، جھارکھنڈسے ا، کرناٹک سے 4، مدھیہ پردیش سے5، منی پور اور میزورم سے ایک ایک ، نا گا لینڈ سے 4، پڈو چیری سے 3، پنجاب سے 2، راجستھان سے 12، تمل ناڈو سے1، تلنگا نہ سے 2، اتر پردیش سے 37، اترا کھنڈ سے 1اور مغربی بنگال سے 4 دستکار نما ئش میں شر کت کر رہے ہیں ۔

جناب نقوی نے کہا کہ تمام دستکار ، ہینڈی کرافٹ اور کین اور با نس کے ہینڈ لوم کا کام اور آسام کی جوٹ مصنوعات بھا گلپور کی تسار، گیجا ، مٹکا سلک ، راجستھان اور تلنگا نہ سے روا یتی جو یلری ، چوڑیاں اور جوا ہرات ، مغربی بنگا ل کی کنٹھا مصنوعات ، وارانسی کی برو کیڈ، لکھنوی چکن کا کام ، یوپی سے زری زردوزی ، کشمیر کی شا لیں اور قالین، مرا دآباد کے برتن ، تلنگا نہ کے کا لا مکری وغیرہ کے نا یا ب اور قیمتی سامان کے ساتھ نما ئش میں آ ئے ہیں ۔

وزیر  موصوف نے کہا کہ ہزاروں دستکار ان بڑے پروگراموں اور نما ئش میں اپنے سامان کی فروخت کے لئے اور ان کی نما ئش

کے لئے دستکا ری  کے سامان کی تیا ری میں مصروف ہیں ۔جس سے انہیں کئی مہینوں کے لئے روزگار ملے گا ۔یہ اس بات کو بھی یقینی بنا تا ہے  کہ اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والےان با صلاحیت اور ہنر مند دستکار لوگوں کے لئے عزت کے ساتھ ترقی کے دروازے کھلے ہیں ۔  جناب نقوی نے کہا کہ  یہ عزت کے ساتھ با اختیار بنا نے کی سمت ایک قدم ہے ۔ یعنی عزت کے ساتھ با اختیار بنا نا ۔

جناب مختار عباس نقوی نے بتا یا کہ یہ ہنر ہا ٹ نما ئش سا بقہ نمائشوں سے منفرد ہے کیونکہ پہلی مرتبہ دہلی کے تہاڑ جیل کے قیدیوں کی طرف سے مصنوعات کی نما ئش کی جا رہی ہے اور ان کو فروخت کیا جا رہا ہے جو ان میں خود کفالت کا احساس پیدا کر ے گا ۔ ان مصنوعات میں فر نیچر ، ہینڈلوم ، دستکاری ، بیکری کے آئٹمس ، ہا تھ سے تیا ر کئے جا نے والے تیل ، نا میا تی مسالے اور اناج شا مل ہیں ۔

مرکزی وزیر نے بتا یا کہ یہ چوتھا ہنر ہاٹ ہے ۔ پہلے دو ہنر ہاٹ دہلی میں منعقد کئے گئے تھے اور تیسرا پڈو چیری میں منعقد کیا گیا تھا ۔ ان 3 ہنر ہاٹس میں 40 لا کھ سے زیا دہ لو گ آئے ۔ ایسی تجویز ہے کہ ایک سال میں ملک بھر میں 10 سے 12 ہنر ہاٹ کا انعقاد کیا جا ئے اور اسے ممبئی ، کو لکتہ ، لکھنو بھوپال اور دیگر مقامات سے شروع کیا جا ئے ۔ اس کے علا وہ وزارت سبھی ریا ستوں میں ہنر ہب قائم کر نے کے لئے کا م کر رہی ہے جہاں دستکاروں کو تربیت اور دیگر سہو لیات مہیا کرا ئی جا ئیں گی ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More