26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اسکل انڈیا نے رہنما خطو ط پر عمل کرتے ہوئے وبائی مرض کے دوران لازمی خدمات کے تحت 900سند یافتہ پلمبروں کی فہرست فراہم کی

Urdu News

نئی دہلی: جاری کووڈ-19بحران کے دوران لازمی خدمات مثلاً پلمبنگ کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے، انڈین پلمبنگ اسکلس کونسل(آئی پی ایس سی)جو ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کی وزارت کے زیر اہتمام اسکل انڈیا پروگرام سے وابستہ ہے، نے اپنے طورپر ایسے 900سے زائد پلمبروں کا ایک ڈاٹا بیس تیار کیا ہے، جو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران اپنی خدمات فراہم کرنے کے  لئے کمربستہ ہیں۔آئی پی ایس سی نے اپنے ملحقہ تربیتی شراکت داروں سے یہ گزارش بھی کی ہے کہ وہ ضرورتمندوں کو ضروری کھانا اور دیگر چیزیں تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں اور اس نے اپنی جانب سے اس سلسلے میں ضروری تعاون بھی فراہم کیا ہے۔70 سے زائد تربیتی مراکز کو خوراک تقسیم ؍آئیسولیشن مراکز میں تبدیل کرنے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔

سخت صحتی و سلامتی اصولوں کی ضرورت کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئی پی ایس سی نے کووڈ-19کے وبائی مرض کے دوران پلمبنگ افرادی قوت کے لئے رہنما خطوط بھی وضع کئے ہیں۔ یہ رہنما خطوط ایک خصوصی آئی پی ایس سی تکنیکی ٹاسک فورس کے ذریعے یکجا کئے گئے ہیں۔ان رہنما خطوط کا تعلق ان اہم ‘‘کیا کریں’’ اور‘‘کیا نہ کریں’’ اصولوں سے ہے، جنہیں اپنایا جانا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مخصوص مقامات پر کون کون سے حفاظتی اقدامات اپنائے جانے ہیں، رہائشی عمارتوں، اپارٹمنٹس ، اسپتالوں، آئیسولیشن مراکز، تجارتی کمپلیکسوں اور دیگر عمارتوں میں‘‘ کیا کیا جانا ہے ’’اور‘‘ کیا نہیں کیا جانا ہے’’، جیسی تفصیلات بھی ان رہنما خطوط میں شامل ہیں۔

مذکورہ مشاورت نامے کی چند کلیدی باتیں درج ذیل ہیں:

  1. سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
  2. اوزاروں، ساز و سامان، جہاں پر اکثر و بیشتر ہاتھ لگتا ہے، ان مقامات کو چھوت سے پاک کریں اور اس کے لئے کتنی مقدار میں محلول استعمال ہونا ہے۔
  3. نقدی کے بغیر لین دین کو ترجیح دیں۔
  4. استعمال شدہ چیزوں کو ضائع کردیں ۔
  5. صارفین کو اس بحران کے دوران اپنی مدد آپ کرنے کی تعلیم دیں۔
  6. جہاں ضرورت ہو، وہاں پر بیک ٹریکنگ کے لئے ایک لاگ برقرار رکھیں۔

وزارت داخلہ کی جانب سے 15اپریل 2020کو جاری کئے گئے ایک احکام کے مطابق پلمبر حضرات کو 20 اپریل 2020 سے اپنی خدمات فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا ہے کہ آئی پی ایس سی کی سرگرم کوششوں کے نتیجے میں یہ رہنما خطوط وضع کئے گئے ہیں اور کورونا وائرس وبائی مرض کی نبردآزمائی کے عمل میں یہ ایک خیرمقدم کے لائق قدم ہے۔ہم سب کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں میں مل جل کر ساتھ دینا چاہئے اور تمام صحتی کارکنان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے جو ہراول دستے کے طورپر اس وبائی مرض سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔ محترم وزیر اعظم نے قوم سے اپنےپچھلے خطاب کے دوران سات اقدامات کا ذکر کیاتھا، ان پر ہر شہری کو عمل کرنا چاہئے اور ان پر عمل کرنے سے اس مہلک وبائی مرض سے نمٹنے میں ازحد مدد ملے گی۔ آئی پی ایس سی لگاتار رضاکاروں کی طرف سے اس امر کی گزارشات موصول کر رہا ہے کہ وہ اپنی خدمات کے توسط سے تعاون دینا چاہتے ہیں۔لہٰذا 900 کی اس تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

انڈین پلمبنگ اسکلس کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راجیندر کے سومانی نے کہا ہے کہ بھارتی شہریوں کی صحت اور سلامتی از حد اہمیت کی حامل ہے۔ پلمبنگ افرادی قوت ملک کی صحت کے تحفظ میں از حد اہم کردار ادا کرتی ہے۔ان رہنما خطوط کو جناب گپتا کی سرکردگی میں تکنیکی ٹاسک فورس میں اضافی حفظ ما تقدم اقدامات کے طورپر وضع کیا ہے، جنہیں اس افرادی قوت کو اپنانا چاہئے ، تاکہ کووڈ-19کے وبائی مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے ۔

بھارت میں پلمبنگ کا شعبہ بڑے پیمانے پر غیر منظم اور ٹھیکے پر کام کرنے والا شعبہ ہے اور ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل ہوکر کام کرنے والی افرادی قوت ہے۔ٹھیکے دار ، مینوفیکچرر  اور کنسلٹینٹس کسی تنظیم کے ذریعے نمائندگی نہیں پاتے۔آئی پی ایس سی کا آغاز مطالبے اور فراہمی کے مابین واقع خلیج کو ختم کرنے کی غرض سے کیا گیا تھا، یعنی ہنرمند افرادی قوت جہاں ضرورت ہو وہاں فراہم کی جاسکے۔ اس مقصد کے تحت یہ قدم اٹھایا گیا تھا اور آئی پی ایس سی پیشہ ورانہ اثر انگیزی کے معاملے میں لگاتار  عمدگی فراہم کرتا آیا ہے۔یہ کوشش رہی ہے کہ اس شعبے میں ہنرمندی کی قلت کو کم سے کم کیا جائے ۔ فی الحال آئی پی ایس سی کے تحت مجموعی طورپر 230تربیتی مراکز ، 250مستند تربیت کار اور85 مستند جائزہ کار ملک بھر میں موجود ہیں۔ آئی پی ایس سی لگاتار صنعت کو اسکل انڈیا مشن سے جوڑنے کے لئے کام کرتی رہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More