25 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹیکسٹائل اور دستکاری کے فروغ کے لئے اسکیمیں اور پالیسی اقدامات

Urdu News

نئی دہلی، حکومت  ٹیکسٹائل اور دستی مصنوعات  خاص طور پر  ٹکنالوجی کا درجہ بڑھانے  ، بنیادی ڈھانچہ کی تشکیل، صلاحیت سازی  جس میں ترمیم شدہ ٹکنالوجی کا  درجہ بڑھانے کے فنڈ کی اسکیم  (اے ٹی یوایف ایس)  پاور ٹیکس انڈیا اسکیم   بھی شامل ہیں۔  ٹیکسٹائل پارکوں کی  یکجہتی کی اسکیم  ، سمرتھ  -ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت سازی کی اسکیم ،   سلک  سماگرا یعنی   ریشم کو ترقی  دینے کی اسکیم، شمال مشرقی خطے کی ٹیکسٹائل کو فروغ دینے کی اسکیم (این ای آر ٹی پی ایس )  نیشنل ہنڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (این ایچ ڈی پی)  اور کمپریہنسیو  ہنڈی کرافٹس کلسٹر  ڈیولپمنٹ اسکیم  (سی ایچ سی ڈی ایس)  پر بھی عمل کیا جارہا ہے۔

حکومت نے   کپڑا سازی  اور اس سے متعلق شعبے میں  سرمایہ کاری  ، روزگار  اور برآمدات کو بڑھاوا دینے کے لئے ایک خصوصی پیکج شروع کیا ہے۔  ا س خصوصی پیکج کا مقصد روزگار کے  ایک کروڑ تک مواقع پیدا کرنا اور امریکہ کی طرف سے برآمدات کو  31 ارب ڈالر تک بڑھانا اور تین سال میں  80 ہزار کروڑ کا سرمایہ راغب کرنا تھا۔  اب تک  اس پیکج کے ذریعہ  5728  کروڑ روپے کی  فاضل برآمدات ہوچکی ہیں اور 25345 کروڑ روپے کی  فاضل سرمایہ کاری حاصل کی جاسکی ہے۔

 اے ٹی یو ایف ایس  کے تحت 7 سال کے لئے  یعنی   16-2015 سے 22-2021 تک  مجاز   مشینری کے لئے    ایک بار کا  سرمایہ  فراہم کرنے کے لئے  17822  کروڑ روپے   منظور کئے گئے ہیں۔

حکومت نے این ای آر ٹی پی ایس کے تحت 18.18 کروڑ روپے کی لاگت سے  بودھ جونگ نگر، اگرتلہ میں  کپڑا سازی کا ایک مرکز قائم کیا ہے  (یہ تین یونٹو ں پر مشتمل ہے   جس میں سے ہر ایک میں سلائی کی 100-100 مشینیں لگی ہوئی ہیں۔  این ای آر ٹی پی ایس کے تحت   اگرتلہ میں  3.71 کروڑ روپے کی لاگت سے سلک کاایک پرنٹنگ یونٹ بھی قائم کیا ہے۔  اس کی صلاحیت  تقریباً 1.5 لاکھ میٹر  سلک کے کپڑے کی  سالانہ پرنٹنگ کرنا  ہے ۔  حکومت نے  تریپورہ میں   ہنڈلوم سیکٹر کو فروغ دینے  کے لئے بلاک کی سطح پر تین کلسٹر قائم کئے ہیں۔ ان پر 4.28 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More