23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سوچھ سرویکشن 2019پائیداری اور عوامی شراکت داری پر توجہ مرکوز کرے گا

Urdu News

نئی دہلی، مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ پوری نے کہا ہے کہ سوچھ سرویکشن 2019 ایک طرف جہاں پائیداری اور بڑے پیمانے پر شہریوں کی شراکت داری پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا اور کچرے سے پاک نیز کھلے سے رفع حاجت سے پاک شہروں کی جانب پیش رفت کو یقینی بنائے گا ، وہیں دوسری طرف آسان زندگی سے متعلق اشاریہ شہروں کو شہری منصوبہ بندی اور مینجمنٹ کے ذریعے نتائج پر مبنی طریقہ کار کے لئے تحریک کا باعث ہوگا۔ جناب ہردیپ پوری نے آج یہاں ہندوستانی شہروں کی صفائی ستھرائی سے متعلق سالانہ سروے کے چوتھے ایڈیشن سوچھ سرویکشن 2019 کو لانچ کیا۔ سوچھ سرویکشن 2019 کے لانچ سے متعلق منعقدہ اس تقریب میں ایس بی ایم، او ڈی ایف+ اور ایس بی ایم، او ڈی ایف++ پروٹوکولز، شہریوں کی شراکت داری سے متعلق ویب پر مبنی پلیٹ فارم سوچھ منچ، آسان زندگی سے متعلق اشاریہ اور آسان زندگی سے متعلق اشاریہ ڈیش بورڈ کا بھی لانچ عمل میں آیا۔ اس موقع پر مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا اور وزارت کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

سوچھ سرویکشن 2019

سوچھ سرویکشن 2019، 4جنوری 2019 تا 31جنوری 2019 کے دوران ملک بھر کے تمام شہروں اور قصبوں میں کیا جائے گا۔ اس سروے کی امتیازی خصوصیات میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنا، کچرے سے پاک اور کھلے میں رفع حاجت سے پاک شہروں کو یقینی بنانے کے لئے پائیدار اقدامات کو یقینی بنانا، قابل اعتماد نتائج کی فراہمی، جس کی توثیق  تیسرےفریق کے سرٹیفکیشن کے ذریعے کی جائے گی، آن لائن طریقہ کار کے ذریعے موجودہ نظام کو ادارہ جاتی بنانا، نیز معاشرے کے تمام طبقات میں شہروں اور قصبوں کو بہترین زندگی گزارنے کے لائق بنانے کے تئیں ایک ساتھ مل کر کام کرنے سے متعلق بیداری پیدا کرنا شامل ہیں۔ مزید برآں اس سال کے سوچھ سرویکشن  کے دوران آزاد تیسرے فریق کے ذریعے صفائی ستھرائی اور کچرے سے پاک سرٹیفکیشن پر الگ سے توجہ مرکوز کی جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ اس مشن سے شہریوں کی شراکت داری کو تیزرفتار بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس سروے کا مقصد قصبوں اور شہروں کے درمیان صحت مند مسابقے کا جذبہ پیدا کرنا ہے، تاکہ وہ اپنے شہریوں کے لئے خدمات کی ڈیلیوری کو بہتر بنائیں اور صاف ستھرا شہر بنانے کے لئے کام کریں۔

سوچھ سرویکشن 2019 کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:

  1. آن لائن ایم آئی ایس کے ذریعے مکمل ڈیجیٹل سروے۔
  2. سروے کے اشارے / سوال نامے میں کل 5000 پوائنٹس رکھے گئے ہیں، جبکہ اس سے قبل سوچھ سرویکشن 2018 میں 4000 پوائنٹس تھے۔
  3. 4 وسیع ذرائع – ’سروس لیول پروگریس‘، براہ راست معائنہ، شہریوں کے فیڈ بیک اور سرٹیفکیشن کے ذریعے اعداد و شمار  حاصل کئے جائیں گے، جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image001CRP7.png

  1. ’سروس لیول پروگریس‘ کے تحت اجزاء کے لئے ترمیم شدہ وزن رکھا گیا ہے۔ اس میں ایک نئے جزو ’بائی لاز‘ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ (نیچے ڈائیگرام ملاحظہ کریں)۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002LSOX.png

  1. سرٹیفکیشن (کچرے سے پاک شہروں اور کھلے میں رفع حاجت سے پاک پروٹوکول کی اسٹار درجہ بندی)

مکانات اور شہری امور کی وزارت دو مختلف پہلوؤں کے لحاظ سے شہروں کے سرٹیفکیشن  کے اہم جزو کو متعارف کیا ہے۔

  1. کچرے سے پاک شہروں کی اسٹار درجہ بندی:مکانات اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے جاری کئے گئے پروٹوکول کی بنیاد پر شہروں کے ذریعے حاصل کی گئی اسٹار درجہ بندی کی بنیاد پر شہروں کا تجزیہ کیا جائے گا۔ اسٹار درجہ بندی پروٹوکول 12 پیرامیٹرس پر مبنی ہے  اور یہ ایک اسمارٹ فریم ورک – سنگل میٹرک، قابل پیمائش، ویریفکیشن کا مضبوط میکانزم اور نتائج پر مبنی ہدفکو فالو کرتا ہے۔ اس اسمارٹ فریم ورک میں مجموعی طریقہ کار بشمول ضروری اجزاء جیسے نالیوں اور آبی ذخائر کی صفائی ستھرائی، پلاسٹک فضلات کا بندوبست، مکانوں کی تعمیر اور انہدام سے متعلق ملبے کا انتظام و انصرام کا احاطہ کیا گیا ہے، جو کہ کچرے سے پاک شہروں کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ شہروں کو کچرے سے پاک بنانے کے تئیں اپنے سفر کو تیزتر کرنے کے لئے سوچھ سرویکشن 2019 میں اسٹار درجہ بندی سرٹیفکیشن میں نمبرات کا 20 فیصد وزن مختص کیا گیا ہے۔
  2. کھلے میں رفع حاجت سے پاک پروٹوکولز: سوچھ سرویکشن میں اوڈی ایف سرٹیفکیشن کے لئے 5فیصدوزن رکھا گیا ہے۔
  3. براہ راست مشاہدہ (زمینی سطح پر آزاد معائنہ اور اعداد و شمار کو جمع کرنے کا عمل): براہ راست معائنے کے ذریعے اعداد و شمار کو جمع کرنے کا عمل سروے ایجنسی کے ذاتی معائنے کی بنیاد پر ہوگا۔
  4. شہریوں سے فیڈ بیک:آؤٹ باؤنڈ کالز، سوچھتا ایپ/ سوچھ منچ اور سوچھ سرویکشن  2019 پورٹل کے ذریعہ شہریوں سے براہ راست فیڈبیک حاصل کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں شہریوں کے فیڈ بیک حاصل کرنے کے لئے ’شہریوں  کے فیڈبیک‘  کے تحت سوچھتا ایپ کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

ایس بی ایم، او ڈی ایف+ اور او ڈی ایف++ پروٹوکولز

گزشتہ چار برسوں کے دوران اس مشن کے تحت شہری صفائی ستھرائی کی نگرانی میں اہم تبدیلی آئی ہے۔ اس کے مطابق مکانات وار شہری امور کی وزارت اب آؤٹ پٹ (تعمیر کئے گئے بیت الخلاؤں کی تعداد) کے بجائے نتائج (کھلے میں رفع حاجت سے پاک او ڈی ایف وارڈوں اور شہروں کی تعداد) پر نظر رکھ رہی ہے۔ او ڈی ایف پروٹوکولز کا استعمال سختی کے ساتھ کھلے میں رفع حاجت سے پاک شہروں کے اعلان اور سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے لئے کیا جارہا ہے۔ اب تک 18 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 3223 شہروں کو کھلے میں رفع حاجت سے مبرا قرار دیا گیا ہے۔ یہی مناسب وقت ہے کہ اضافی پیرامیٹرس رکھ کر ملک کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنانے کے عمل میں تیزی لائی جائے، تاکہ پائیداری اور طویل مدتی او ڈی ایف کے اثرات کو یقینی بنایا جاسکے۔

ایس  بی ایم، او ڈی ایف+ اور ایس بی ایم، او ڈی ایف++ پروٹوکولز پائیدار پہلوؤں پر مشتمل ہیں۔ اس میں انفرادی بیت الخلاؤں تک لوگوں کی رسائی کو بہتر بنانا، کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاؤں کا رکھ رکھاؤ، سیال فضلات اور سپٹیج مینجمنٹ جیسے امور شامل ہیں۔ ایس بی ایم، او ڈی ایف+ پروٹوکولز کی توجہ پائیدار بیت الخلاؤں کے استعمال اور بیت الخلاؤں کے کام کاج، صفائی ستھرائی اور رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے، جبکہ ایس بی ایم، او ڈی ایف++ پروٹوکولز کی توجہ مکمل صفائی ستھرائی ویلیوچین بشمول محفوظ اور مکمل فضلاتاور سیال کچرے کے مسئلے کو حل کرکے پائیدار صفائی ستھرائی کو حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔ امید ہے کہ اس سے سوچھ بھارت مشن کے ملک کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) بنانے کے مجموعی عمل میں استحکام حاصل ہوگا اور اس سے او ڈی ایف کے طویل مدتی اثرات کو حاصل کرنے کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0031WWK.png

سوچھ منچ(http://www.swachhmanch.in/)

ویب پر مبنی اس پلیٹ فارم سے تمام شراکت داروں کو اپنے آس پڑوس میں رضاکارانہ طور پر خدمات دینے کے لئے لوگوں کو مدعو کرنے اور شریک کرنے کے لئے موقع ملے گا۔ سوچھ منچ کے تحت صفائی ستھرائی سے متعلق اقدامات میں شرکت کرنے والے شہریوں اور تنظیموں کی تصویری شہادت کو اپلوڈ کرنے کا موقع ملے گا۔ اسی طریقے سے رضاکارانہ طور پر دیے گئے خدمات کے گھنٹوں اور سوچھتا کے کاز میں شہریوں / اداروں کی کوششوں اور تعاون کے لئے بھی سند دی جائے گی۔

اس سے نہ صرف ساتھی شہریوں اور شراکت داروں کو سوچھتا کے کاز میں کام کرنے کے لئے تحریک ملے گی بلکہ سوچھ بھارت کے اجتماعی خواب کو حاصل کرنے میں بھی تعاون ملے گا۔ سوچھ منچ کو موجودہ سوچھتا ایپ کے ساتھ شہریوں کے شکایات کے ازالے کے لئے کام کرنے والے پلیٹ فارم کی حیثیت سے جوڑ دیا جائے گا۔ سوچھ سرویکشن کے دوران  سوچھ منچ پر ڈیٹا کو اپلوڈ کیا جائے گا، جو کہ متعلقہ امور اور شہریوں کی شراکت داری کی تصدیق کے لئے اہم وسیلہ ثابت ہوگا۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image004ETER.png

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اگلے چار مہینے کے دوران مکانات اور شہری امور کی وزارت علاقائی ورکشاپ کا انعقاد کرے گی، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ متعلقہ شہر سروے سے متعلق پیرامیٹرس کے ساتھ پوری طرح سے ہم آہنگ ہوجائے اور ہر ایک میونسپل اسٹاف کی ذمے داریوں کا تعین کیا جائے، تاکہ وہ اس سروے کو انجام تک پہنچانے کے لئے پوری طرح تیار ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزارت ایس بی ایم کے تمام اجزاء پر ملک بھر میں 80 صلاحیت سازی ورکشاپوں کا بھی اہتمام کرے گی۔ ساتھ ہی ساتھ بیورو آف آؤٹ رِچ اینڈ کمیونی کیشن (بی او سی) کے ذریعے وزارت ملک بھر کے 225 شہروں میں زمینی سطح پر شہریوں کی شراکت داری سے متعلق تقریباً ایک ہزار پروگراموں کا انعقاد کرے گی، تاکہ اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر ملک کے اندر عوامی تحریک پیدا کی اسکے۔

آسان زندگی سے متعلق اشاریہ

آسان زندگی سے متعلق اشاریہ مکانات اور شہری امور کی وزارت کا ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد شہروں کو عالمی اور قومی معیارات کے ذریعے اپنا محاسبہ کرنے میں تعاون دینا اور شہری منصوبہ بندی اور مینجمنٹ کے ذریعے نتائج پر مبنی طریقہ کار کی جانب پیش قدمی کے لئے شہروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ جون 2017 میں زندگی گزارنے کے پیرامیٹرس کی بنیاد پر شہروں کی درجہ بندی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں رسمی طور پر شہروں کے تجزیے کا کام 19جنوری 2018 میں شروع ہوا اور ملک کے 111 شہروں کا احاطہ کیا گیا ۔ (ضمیمہ I)

آسان زندگی کا فریم ورک 4 اہم ستونوں، ادارہ جاتی، سماجی، اقتصادی اور طبیعی امور پر مشتمل ہے۔ اس کو مزید 15 زمروں اور 78 انڈیکیٹرس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image005HVOS.png

شہروں کا تجزیہ 78 انڈیکیٹرس کے 100 نکاتی اسکیل پر کیا گیا ہے۔ اس میں ادارہ جاتی اور سماجی ستون کو 25-25 پوائنٹس دیے گئے ہیں، جبکہ 5 پوائنٹس اقتصادی ستون کے لئے اور 45 پوائنٹس طبیعی ستون کے لئے دیے گئے ہیں۔ اس پورے عمل کو عوامی سطح پر انجام دیا جارہا ہے اور اس کی شروعات نیشنل اورینٹیشن ورکشاپ کے ذریعے کی گئی، تاکہ شہروں کے افسران کو تجزیے سے متعلق فریم ورک کے لئے تربیت فراہم کی جاسکے۔ بعد ازاں تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریاستی سطح کے 33 ورکشاپوں کا انعقاد کیا گیا۔

اعداد و شمار کے اندراج سے متعلق ایک پورٹل اور فوری طور پر اعداد و شمار کو اپڈیٹ کرنے کے لئے نگرانی ڈیش بورڈ کا بھی قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ 50000 پوائنٹس سے زائد امور پر شہروں نے اعداد و شمار جمع کرائے۔ 10000 دستاویز کا ثانوی آڈٹ، 14000 یونٹوں کا فزیکل آڈٹ اور 60000 سے زیادہ شہروں کے سروے کا عمل مکمل ہوا ہے، جس سے آسان زندگی سے متعلق اشاریے کو حتمی شکل دینے میں مدد فراہم ہوئی ہے۔

آسان زندگی کے تجزیے کے معیارات کو پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔ اس سے شہری علاقوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف کی صورت حال کی منظم نگرانی کے لئے ہندوستان کی کوششوں میں زبردست تعاون حاصل ہوگا۔ 17 پائیدار ترقیاتی اہداف میں سے 8 اہداف کو براہ راست ہندوستان کی آسان زندگی کے تجزیے سے متعلق فریم ورک سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد ہمارے ملک کے شہروں اور انسانی بستیوں کو مزید محفوظ، لچک دار اور پائیدار بنانا ہے۔

111شہروں کی مجموعی قومی درجہ بندی پیش کرنے کے علاوہ یہ ڈیش بورڈ، ستونوں، زمروں، جغرافیائی علاقوں اور آبادی کی زمرہ بندی کے لحاظ سے شہروں کی درجہ بندی کو پیش کرے گا۔ (شہروں کی زمرہ بندی آبادی کی بنیاد پر ہے، اس میں زمرۂ اوّل کے تحت 40 لاکھ اور اس سے زائد آبادی والے شہر، زمرۂ دوم کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ اور 40 لاکھ آبادی سے کم والے شہر، زمرۂ سوم کے تحت 5 لاکھ آبادی سے زیادہ اور 10 لاکھ آبادی سے کم والے شہر اور زمرۂ چہارم کے تحت 5 لاکھ سے کم آبادی والے شہر شامل ہیں)۔ علاوہ ازیں ڈیش بورڈ میں شہروں کا مقابلہ کرنےکے لئے ایک فیچر بھی ہوگا، جس کا استعمال یوزرس زندگی گزارنے کے متعدد پیرامیٹرس کی بنیاد پرمختلف شہروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے کرسکیں گے۔آسان زندگی سے متعلق اشاریہ، ڈیش بورڈ https://smartnet.niua.org/ پر دستیاب ہے۔

آسان زندگی کی درجہ بندی کا اشاریہ

سرفہرست دس شہر

  1. 1.   پونے
  1. 2.  نوی ممبئی
  1. 3. گریٹر ممبئی
  1. 4. تروپتی
  1. 5. چنڈی گڑھ
  1. 6. تھانے
  1. 7. رائے پور
  1. 8.  اندور
  1. 9.  وجے واڑہ

10. 10.  بھوپال

ستون کے لحاظ سےسرفہرست دس شہر

ادارہ جاتی

سماجی

اقتصادی

طبیعی

  1. نوی ممبئی
  1. تروپتی
  1. چنڈی گڑھ
  1. گریٹر ممبئی
  1. تروپتی
  1. تروچیراپلی
  1. اجمیر
  1. پونے
  1. کریم نگر
  1. نوی ممبئی
  1. کوٹا
  1. تھانے
  1. حیدرآباد
  1. چنڈی گڑھ
  1. اندور
  1. چنڈی گڑھ
  1. بلاسپور
  1. پونے
  1. تری پور
  1. رائے پور
  1. کوچی
  1. گریٹر ممبئی
  1. ایٹانگر
  1. ترو پتی
  1. احمدآباد
  1. امراوتی
  1. پونے
  1. نوی ممبئی
  1. پونے
  1. وجے واڑہ
  1. لدھیانہ
  1. بھوپال
  1. وجے واڑہ
  1. اندور
  1. تھانے
  1. بلاسپور
  1. وشاکھاپٹنم
  1. وسئی ویرار
  1. وجے واڑہ
  1. وشاکھاپٹنم

شہر کی آبادی تعداد کے لحاظ سے: سرفہرست تین شہر

40 لاکھ سے زائد آبادی والے شہر

10لاکھ سے زائد اور 40 لاکھ سے کم آبادی والے شہر

5لاکھ سے زائد اور 10لاکھ سے کم آبادی والے شہر

5لاکھ سے کم کی آبادی والے شہر

گریٹر ممبئی

پونے

چنڈی گڑھ

تروپتی

چنئی

نوی ممبئی

تروچیراپلی

کریم نگر

سورت

تھانے

امراوتی

بلاسپور

شہروں کی فہرست     ضمیمہ-  I

صوبہ / مرکز کے زیر انتظام علاقے

نمبر شمار

شہر

انڈمان اینڈ نیکوبار

1

پورٹ بلیئر

آندھراپردیش

2

کاکی ناڈا

3

وشاکھاپٹنم

4

تروپتی

5

وجے واڑہ

اروناچل پردیش

6

ایٹانگر

7

پاسی گھاٹ

آسام

8

گوہاٹی

بہار

9

بھاگل پور

10

مظفرپور

11

بہار شریف

12

پٹنہ

چنڈی گڑھ

13

چنڈی گڑھ

چھتیس گڑھ

14

بلاس پور

15

رائے پور

دادر اور نگر حویلی

16

سلواسا

دمن اینڈ دیو

17

دیو

گوا

18

پناجی

گجرات

19

احمدآباد

20

سورت

21

ودودرہ

22

گاندھی نگر

23

داہود

24

راج کوٹ

ہریانہ

25

کرنال

26

فریدآباد

27

گڑگاؤں

ہماچل پردیش

28

دھرم شالہ

29

شملہ

جموں وکشمیر

30

جموں

31

سری نگر

جھارکھنڈ

32

رانچی

33

دھنباد

کرناٹک

34

ڈاون گرے

35

بیلگاوی

36

ہبلی- دھارواڑ

37

منگلورو

38

شیوموگا

39

ٹمکور

40

بنگلورو

کیرالہ

41

کوچی

42

تری وننتاپورم

لکشدیپ

43

کاوارٹی

مدھیہ پردیش

44

اندور

45

بھوپال

46

اجین

47

ستنا

48

ساگر

49

جبل پور

50

گوالیئر

مہاراشٹر

51

سولاپور

52

پونے

53

اورنگ آباد

54

کلیان – ڈومبیولی

55

ناگپور

56

امراوتی

57

ناسک

58

تھانے

59

گریٹر ممبئی

60

نوی ممبئی

61

پمپری چنچواڑ

62

وسئی – ویرار سٹی

منی پور

63

امپھال

میگھالیہ

64

شیلانگ

میزورم

65

آئیزوال

ناگالینڈ

66

کوہیما

قومی خطہ راجدھانی دہلی

67

دہلی

اڈیشہ

68

بھوبنیشور

69

راوڑکیلا

پڈوچیری

70

پڈوچیری

پنجاب

71

جالندھر

72

لدھیانہ

73

امرتسر

راجستھان

74

اودے پور

75

اجمیر

76

جے پور

77

کوٹا

78

جودھپور

سکم

79

نامچی

80

گینگٹوک

تمل ناڈو

81

سالیم

82

تھنجاور

83

ویلور

84

ڈنڈی گل

85

ایروڈ

86

تروچیراپلی

87

تھوٹھوکوڈی

88

تیروپ پور

89

تیرونیل ویلی

90

چنئی

91

کوئمبٹور

92

مدورائی

تلنگانہ

93

وارنگل

94

حیدرآباد

95

کریم نگر

تری پورہ

96

اگرتلہ

اترپردیش

97

لکھنؤ

98

آگرہ

99

مرادآباد

100

علی گڑھ

101

رامپور

102

رائے بریلی

103

بریلی

104

جھانسی

105

سہارنپور

106

کانپور

107

وارانسی

108

غازی آباد

109

میرٹھ

110

الہ آباد

اتراکھنڈ

111

دہرادون

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More