21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

29جون 2017 کو راجکوٹ ساماجک ادھیکارتا کیمپ میں وزیراعظم بڑی تعداد میں دویگانگ جنوں (جسمانی لحاظ سے معذور) افراد کو تہنیت سے نوازیں گے

Urdu News

 نئی دہلی۔؍جون۔حکومت ہند کی سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت معذور افراد (دویانگ جنوں) کو اختیارات تفویض کرنے سے متعلق محکمے کی طرف سے ایک کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے، یہ کیمپ 29 جون 2017 کو گجرات کے راجکوٹ میں کانپور کے اے ایل آئی ایم او کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔ یہ کیمپ گجرات کے راجکوٹ میں ریس کورس گراؤنڈ میں منعقد کیا جائے گا۔ معذور افراد (دویانگ جنوں) کو مدد اور امدادی سازو سامان کی تقسیم کیلئے اب تک کا سب سے بڑا ساماجک ادھیکارتا کیمپ  ہوگا جس میں معذور افراد کو حکومت ہند کی اے ڈی آئی پی اسکیم کے تحت امدادی سازو سامان تقسیم کیا جائے گا۔ اس تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی، گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی اور سماجی انصاف او رتفویض اختیارات کے مرکزی وزیر تھاورچند گہلوت موجود رہیں گے۔ ان کے علاوہ، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزرائے مملکت جناب رام داس اٹھاولے ، جناب کرشن پال گرجر، جناب وجے سانپلا، گجرات کے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات ، خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر آتما رام پرمار، ممبر پارلیمنٹ موہن بھائی کنداریا اور ریاست کی دیگر شخصیتیں بھی اس تقریب میں شرکت کریں گی۔

یہ کیمپ، حکومت ہند کی اے ڈی آئی پی اسکیم کے تحت منعقد کیاجارہا ہے۔ یہ اسکیم 1981 سے لاگو ہے اور ایک اپریل 2014 کو اس کی تجدید کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا اصل مقصد جدید ترین امدادی ساز وسامان ، خاص طور پر مصنوعی اعضا تیار کرنے سے متعلق بھارت کی کارپوریشن (اے ایل آئی ایم سی او) کے تیار کردہ آلات فراہم کرنا ہے، جنہیں قومی ادارے، معذوروں کی بازآبادکاری سے متعلق ضلع مرکز، معذوروں سے متعلق ریاستی ترقیاتی کارپوریشن، دیگر مقامی ادارے اور غیرسرکاری تنظیمیں  تقسیم کرتی ہیں۔ یہ امدادی ساز وسامان معذور افراد (دویانگ جنوں) کو اُن کی جسمانی، سماجی اور نفسیاتی  باز آبادکاری کو فروغ دینے کی غرض سے دیا جارہا ہے۔

راجکوٹ میں سازوسامان کی تقسیم کا یہ کیمپ جس میں 18430 افراد کو یہ سامان دیا جائے گا۔ مستفید ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد کا کیمپ ہوگا۔ اس سے پہلے اس طرح کے کیمپوں کا انعقاد ، حکومت ہند کے معذور افراد کو تفویض اختیارات سے متعلق محکمہ نے کیا تھا، یہ کیمپ 2016 میں وارانسی، نوساری اور وڑودار میں منعقد کئے گئے تھے، جن میں بالترتیب تقریباً 10ہزار، 11ہزار اور 8ہزار افراد کو یہ سازوسامان فراہم کیا گیا تھا۔

اے ڈی آئی پی اسکیم کے تحت، اے ایل آئی ایم سی او ، عملدرآمد سے متعلق ایک بڑی ایجنسی ہے اور اس نے راجکوٹ ضلع میں رہنے والے معذور افراد کے جائزہ کیمپوں کا انعقاد کیا ۔ جن میں خاص طور پر دور دراز کے دیہی علاقوں میں رہنے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں پر توجہ دی گئی۔ یہ جائزہ راجکوٹ ضلع انتظامیہ کی مدد سے دو مرحلوں میں لیا گیا۔ پہلا مرحلہ، 15 مئی 2017  سے 21 مئی 2017 تک اور دوسرا مرحلہ 12 جون 2017 سے 18 جون 2017 تک منعقد کیا گیا۔ جائزہ کیمپوں میں بڑے اے ڈی آئی پی کیمپ میں کم سے کم کُل 18430 افراد کی نشاندہی کی گئی۔ جن میں سے 10100 افراد کو ایلمکونے جانچا، جنہیں 14828 آلات تقسیم کئے جائیں گے۔ ان آلات کی قیمت اندازاً 5.60 کروڑ روپئے ہوگی۔ یہ آلات، حکومت ہند کی اے ڈی آئی پی اسکیم کے تحت دیئے جائیں گے۔ 5330 افراد کو سکندر آباد کے دماغی معذور افراد (دویانگ جنوں) کو بااختیار بنانے سے متعلق قومی ادارے نے این آئی ای بی آئی ڈی کے طور پر گردانا ہے۔ انہیں دماغی معذور افراد کیلئے ٹی ایل ایم کِٹ دی جائے گی۔ ضلع انتظامیہ نے مختلف آلات کی تقسیم کیلئے 3000 افرا د کی بھی نشاندہی کی ہے۔

جن آلات  کو تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ان میں بیساکھی، چہل قدمی کیلئے بیت، وہیل چیئر، تپہیا گاڑی، سماعت کے آلات وغیرہ جیسی روزمرہ کام آنے والی روایتی چیزیں بھی شامل ہیں اور درس وتدریس میں تربیت اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی بیداری لانے میں کام آنے والے جدید تکنیکی آلات بھی شامل ہیں، جن کا مقصد اپنا روزگار خود، اور عام حالات زندگی کو بہتر بنانے کیلئے براہ راست اور بالواسطہ طریقے شامل ہیں۔

کیمپ میں جو امدادی آلات تقسیم کئے گئے، ان میں قابل ذکر آلات مندرجہ ذیل ہیں:

  • بیٹری سے چلنے والی موٹرائزڈ ٹرائیسکل
  • مصنوعی اعضاء
  • دماغی معذوری کے مریضوں کیلئے خصوصی کرسی
  • تعلیم / جدید آلات جیسے ڈیزی پلیڈ
  • اسکرین ریڈنگ والے اسمارٹ فون
  • ایسے افراد جنہیں کم دکھائی دیتا ہے/ نابینا افراد کیلئے سافٹ ویئر
  • دماغی معذور اور بڑھتی ہوئی معذوری والے افراد کیلئے کِٹ
  • بی ٹی آئی ڈیجیٹل ٹائپ کا سماعتی آلہ

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More