31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہند نژاد نوجوان جو ‘‘ بھارت کو جانیں’’ پروگرام کے تحت ہندوستان کے

Urdu News

نئی دہلی، ہند نژاد نوجوانوں کا ایک گروپ جو ‘‘ بھارت کو جانیں’’ پروگرام کے تحت ہندوستان کے دورے پر ہے، نے آج یہاں شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) (ڈونیئر)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی۔ یہ ‘‘ بھارت کو جانیں’’ پروگرام کا 54واں ایڈیشن ہے۔ اس گروپ میں 9 ممالک کے 40 شرکاء شامل ہیں۔ یہ ممالک ہیں: فجی (کے 7 شرکا)، گیانا (6)، میانمار (3)، جنوبی افریقہ (2)، سرینام (5)،            ترینیداد اور ٹوبیگو کے (7)، ماریشس (7)، ریونین جزیرے (01)، اسرائیل کے (2) مندوبین ہیں۔ ان 40شرکاء میں سے26خواتین اور 14 مرد ہیں۔ اس 54ویں کے آئی پی کا انعقاد شریک ریاستوں پنجاب اور ہریانہ یکم اگست سے 26 اگست 2019 کے دوران کیا گیا ہے۔ مذکورہ ٹیم نے یکم اگست سے 6 اگست 2019 تک (10 دن)پارٹنر ریاستوں کا دورہ کیا۔

نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ آئی پی پروگرام، بھارت نژاد نوجوانوں کو ہندوستان کی تہذیب و ثقافت کو جاننے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہیں ان کی جڑوں اور ان کے کنبوں کے رابطوں کو جاننے میں بھی مدد کرتا ہے۔

وزیرموصوف نے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے مختلف پہلوؤں، جیسے ان کی تعلیم اور پیشہ ورانہ پس منظر اور وہ ریاست جہاں سے ان کے آبا و اجداد کا تعلق ہے، کے بارے میں سمجھا۔ نوجوانوں نے بھی اپنے تجربات ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ مشترک کئے۔ انہوں نے ان مقامات کے بارے میں بھی جہاں وہ پنجاب اور ہریانہ کے دوران گئے۔ ان مقامات میں دیگر کے علاوہ گولڈن ٹیمپل ، اٹاری بارڈر، جلیاں و لاباغ، کروکشیتر، آنند پور صاحب، پنجور گارڈنز اور وراثت خالصا شامل ہیں۔

ہندوستان کے بارے میں بتاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ملک نے ، وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں مختلف میدانوں میں ترقی        کی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو بھارتی خلائی پروگرام اور حال ہی میں انجام دیئے گئے مشن چندریان-2 کے بارے میں بھی مختصراً معلومات فراہم کیں۔ وزیر موصوف نے انہیں گگن یان جسے سال 2022 میں خلاء میں  نصب کرنے کا منصوبہ ہے، کے بارے   میں بھی آگاہ کرایا۔ انہوں نے  مزید کہا کہ ہندوستان، نوجوانوں کے لئےایک پسندیدہ مقام بن گیا ہے، کیونکہ حکومت نے ان کے لئے کئی نئی راہیں کھولی ہیں۔ انہوں نے  کہا کہ ملک کی تقریباً 70 فیصد آبادی 40 سال سےکم عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔ اس طرح نوجوان ہمارے ملک کی آبادی کا ایک بہت اہم حصہ ہیں۔ وزیر موصوف نے نوجوانوں کے آبائی شہروں اور مکانوں کا دورہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انہیں  دیگر مقامات کے ہمراہ نیشنل فزیکل لیباریٹری پرگتی میدان میں ہال آف نیو کلیئر اینرجی کا دورہ کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسی کی طرز پر دہلی میں ہال فاراسپیس قائم کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ان نوجوانوں کے روشن مستقبل اور زندگی میں کامیابی کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔ دہلی میں ان نوجوان شرکاء نے نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ، اکشردھام مندر، نیشنل میوزیم، قطب مینار، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور محکمۂ بایو ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ وہ پارلیمنٹ ہاؤس، راشٹر پتی بھون، نیتی آیوگ اور انویسٹ انڈیا بھی جائیں گے۔ ان کے پروگرام میں آگرہ گھومنے کا پلان بھی شامل ہے۔

‘‘ بھارت کو جانیں’’ (کے آئی پی) پروگرام حکو مت  ہند کی ایک اہم پہل ہے، جس کا مقصد 30-18سال عمر زمرے کے ہند نژاد طالب علموں اور نوجوان پیشہ وروں کو ہندوستان کے ساتھ منسلک ہوں اور ان میں اپنی سرزمین یا مادروطن سے وابستگی کا ایک احساس پیدا ہوا اورہندوستان میں ٹرانسفارمیشن ؍ تبدیلی لانے کے لئے وہ ترغیب حاصل کریں اور انہیں تحریک ملے۔ کے آئی پی کا مقصد انہیں عصری ہندوستان کی آرٹ فارمس، وراثتوں اور ثقافت سے واقف کرانے کے ساتھ ساتھ صنعت ، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی، آب وہوا اور توانائی اور قابل تجدید توانائی وغیرہ جیسے مختلف میدانوں میں ملک کے ذریعہ حاصل کی گئی ترقی اور  ملک میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بھی ہے۔

کے آئی پی  25 روز پر مشتمل پروگرام ہے، جس کا انعقاد کسی ایک یا دو ریاست کے داخلی امور کی وزارت کے ساتھ شراکت داری میں کیا جاتا ہے۔ اس میں پارٹنرریاست کا 10روزہ دورہ بھی شامل ہے۔سال 2004 سے وزار ت1821 ہندنژاد شرکاء کے ساتھ کے آئی کے53 ایڈیشن منعقد کر چکی ہے۔ اس میں شرکاء کا انتخاب انڈین مشن ؍ پوسٹ ابراڈ کے ذریعہ نومینیشن کی سفارشات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

ایڈیشنل سکریٹری (ڈی او پی ٹی)، محترمہ سبیتاچترویدی اور جوائنٹ سکریٹری ایم ای اے (او آئی اے)جناب رامو اَبّا گنّی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More