22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان نے نئی اور قابل تجدید توانائی کے کاز کو بڑھانے کے لئے پختہ عہد کر رکھا ہے: وزیر خزانہ

Urdu News

نئی دہلی، بین الاقوامی شمسی الائنس (آئی ایس اے) اور تعمیر نو نیز ترقیات کے یوروپی بینک (ای بی آر ڈی) نے آج مشترکہ مالی شراکت داری اعلان نامے پر یہاں دستخط کئے ہیں۔خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی کی موجودگی میں اس اعلان نامے پر دستخط کئے گئے۔ اس کا مقصد قابل تجدید توانائی کے معاملے میں تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔

آئی ایس اے اور ای بی آر ڈی نے شمسی توانائی کے فروغ کے لئے اشتراک کیا ہے۔ آئی اے ایس کی طرف سے اس کے انٹریم ڈائریکٹر جنرل جناب اوپیندر ترپاٹھی اور ای بی آر ڈی کی طرف سے توانائی اور قدرتی وسائل کے شعبے کی منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ نندیا پرساد نے دستخط کئے۔ اس موقع پر حکومت ہند کی نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری جناب آنند کمار، ہندوستان میں متعین فرانس کے سفیر  جناب الیکزینڈر زگلر اور ای بی آر ڈی کے صدر سرسوما چکربرتی  بھی موجود تھے۔

مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ ہندوستان 42 ملکوں کے بین الاقوامی شمسی الائنس کی صف اول میں شامل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے پیرس میں منعقدہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے بعد سے نئی اور قابل تجدید توانائی کے کاز کو آگے بڑھانے کے لئے  ناقابل تنسیخ وعدہ کیا ہے۔ جناب جیٹلی نے کہا کہ توانائی کی ہماری ضرورتیں بہت زیادہ ہیں اور ہم  نئے اور توانائی کے  قابل تجدید ذرائع کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے آئی ایس اے اور ای بی آر ڈی دونوں کو مبارکباد دی کہ وہ قابل تجدید توانائی کے فروغ میں تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے مقصد سے ساجھیداری کررہے ہیں۔ جناب جیٹلی نے کہا کہ آئی ایس اے نے شمسی شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے بین الاقوامی مدد حاصل کرنے کے سلسلے میں ایک لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آئی ایس اے عطیہ دینے والی  دوسری ہمہ قومی اور باہمی  ایجنسیوں کے ساتھ اس طرح کی مالی شراکت داری کو مستحکم بنائے تاکہ بہتر ٹیکنالوجی اور شمسی توانائی کو زیادہ سستا بنانے کے مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔جناب جیٹلی نے دستخط کرنے والے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ شمسی شعبے میں بہتری لانے  اور خطرات کو کم سے کم کرنے کے مقصد سے اختراعی نوعیت کا نیا اور ڈائنمک میکانزم اختیار کرے۔ عالمی بینک کے ساتھ آئی ایس اے کے مالی اشتراک کی مثال پیش کرتے ہوئے جناب جیٹلی نے اس بات پر زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ ہمہ قومی اور ترقیاتی بینکوں کو آگے آنا چاہیے  اور آئی ایس اے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہیے تاکہ آئی ایس اے کے 121 ممبر ملکوں کے مابین شمسی توانائی کے استعمال کو زیادہ اور سستا بنانے کے مقاصد کی تکمیل ہوسکے۔

اس سے پہلے آئی ایس اے کے انٹریم ڈائریکٹر جنرل جناب اوپیندر ترپاٹھی نے مطلع کیا کہ آئی ایس اے اور ای بی آر بی نے کثافت سے پاک توانائی کے استعمال کے لئے سرمایہ کاری کے اپنے مشترک مقاصد کی تکمیل کے لئے تعاون کو مستحکم بنانے سے اتفاق کیا ہے۔ اس اشتراک کے ذریعہ ای بی آر ڈی کو یہ موقع فراہم ہوگا کہ وہ بہت کم ترقی یافتہ ملکوں، خاص طور پر افریقی ملکوں میں شمسی توانائی کے سلسلے میں سرمایہ کاری میں مدد کرے۔ اس کے علاوہ افریقہ اور دوسرے ملکوں میں بھی شمسی پروجیکٹوں میں رقمیں لگانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل قریب میں آئی ایس اے مالی شراکت داری کے مزید سمجھوتوں پر دستخط کرے گا تاکہ وہ  اپنے مقاصد کو مناسب اور موثر طریقے پر حاصل کرسکے۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے ای بی آر ڈی کے صدر سر سوما چکربرتی نے کہا کہ ای بی آر ڈی کے لئے یہ ایک اہم سمجھوتہ ہے جو ہمیشہ ہی نئے ساتھیوں کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کرنے اورہندوستان سے بہت کچھ سیکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ایس کے ساتھ ہم ماحول دوست توانائی کی مسلسل ترقی کے فروغ میں شامل ہیں جس سے آخر کار عالمی معیشت کو ترقی ملے گی۔

آئی ایس اے 2030 تک 1000 جی بی سے زیادہ شمسی توانائی استعمال کرنے اور شمسی توانائی میں 1000 بلین امریکی ڈالر لگانے کی سمت میں کام کررہا ہے۔ اسی طرح تعمیر نو اور ترقیات کا یوروپی بینک ای بی آر ڈی اپنے سالانہ کاروبار میں اس مقصد کے لئے سرمایہ بڑھاکر 40 فیصد کرنے کا خواہش مند ہے۔ اس مقصد کے لئے ای بی آر ڈی نے 2015 میں گرین اکونومی ٹرانزیشن ایپروچ شروع کی تھی۔ ای بی آر ڈی اب تک 4 ارب یورو قابل تجدید توانائی میں براہ راست لگا چکا ہے جس سے 20 سے زیادہ ملکوں میں چلنے والے پروجیکٹوں کو مدد ملی ہے۔

اب تک 43 ممالک آئی ایس اے کے فریم ورک سمجھوتے پر دستخط کرچکے ہیں۔ جن میں سے 14 نے حکومت ہند کی وزارت خارجہ کو تصدیق نامے بھی پیش کردیئے ہیں۔ آئی ایس اے پہلی بین الاقوامی بین حکومتی معاہدے پر مبنی تنظیم ہوگی جس کا صدر دفتر ہندوستان میں ہوگا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More