21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان اور امریکہ درمیان دو جمع دو مذاکرات کے بعد رکشا منتری کے اخباری بیان کا مکمل متن

Urdu News

نئی دہلی، ہم نے ابھی ایک سب سے نتیجہ خیز مثبت  اور با مقصد میٹنگ کی ہے۔ میں امریکی وزیر دفاع جناب میٹس اور وزیر خارجہ پامپیو کا ان کے عزم اور وژن کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں ۔ ہم ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات کے لئے ان کی حمایت کی گہری قدر کرتے ہیں ۔ آج ہمارے مذاکرات گہری دوستی پر مرکوز ہے جو دنیا کی عظیم ترین جمہوریتوں کے درمیان تعلقات کو بیان کرتی ہے۔

 ہندوستان اور امریکہ کا عزم بہت ہی واضح ہے کہ اپنی مشترکہ جمہوری قدروں کا دفاع کیا جائے اور اپنے مشترکہ مفادات کو وسعت دی جائے ۔ آج کی میٹنگ میں ہم ممکنہ طور پر تعاون کرنے کے لئے اپنے ارادے کا پختہ عزم ظاہر کرتے ہیں تاکہ امن اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے ساتھ ہی ساتھ جاری معاشی ترقی ، خوشحالی اور ترقی کے لئے ہمارے عوام کی امنگوں کو پورا کیا جا سکے ۔ ہم کو دہشت گردوں اور سیکورٹی کے دیگر مشترکہ چیلنجوں کے مسلسل خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے ملکر کام کرنا ہوگا۔ ہمارے مذاکرات میں ،ہم نے  ایسے وسائل تلاش کر لئے ہیں جو ہمارے مشترکہ مقاصد کو فراہم کرنے کے لئے ضروری ہیں۔

دفاعی تعاون ہماری کلیدی شراکت داری کی سب سے اہم سمت کے طور پر ابھرا ہے اوریہ  ہمارے مجموعی باہمی تعلقات کی ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ ہماری دفاعی شراکت داری میں آئی تیزی نے ایک زبردست مثبت توانائی پیدا کر دی ہے جس سے ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات انتہائی بلندیوں تک پہنچ گئے ہیں ۔ جیسا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ایک سال پہلی امریکی کانگریس میں اپنے خطاب کے دوران واضح طور پر کہا تھا کہ امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات نے تاریخی  اڑچن پر قابو پا لیا ہے۔ اور یہ اب دفاع کے شعبے کے مقابلے زیادہ گہر ے ہیں ۔ آج ہندوستان کی دفاعی افواج امریکہ کے ساتھ زبردست تربیت  اور مشترکہ فوجی مشتقیں کر رہی ہیں۔ ہماری مشترکہ مشقوں نے زیادہ پیچیدگی حاصل کر لی ہے اور انہیں ایک نئی سمت مل گئی ہے ۔ اس شعبے میں ہم نے امریکہ کے ساتھ پہلی مرتبہ مسلح افواج کی تینوں شاخوں کی مشترکہ طور پر مشقیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مشقیں 2019 میں ہندوستان کے مشرقی ساحل کے پاس  ہوں گی۔

ہم اپنی دفاعی افواج کے درمیان قریبی تعاون کے لئے ایک فریم ورک میں پیش کر رہے ہیں ۔ 2016 میں لاجسٹک  ایکسچینج میمورنڈم آف ایگریمنٹ یعنی( ایل ای ایم او اے) اور اس سال کے شروع میں ہیلی کاپٹر آپریشن  فرام شپس ادر دین ایئر کرافٹ کیریئرس (ایچ او ایس ٹی او سی ) اس سمت میں نہایت اہم اقدامات ہیں۔

بحری سلامتی ہمارے تعاون کا ایک فوکس ایریا رہی ہے۔ اس شعبے میں اپنے تعلقات کو گہرا کرتے ہوئے ہم میری ٹائم ،ڈومین اویرنیس یعنی بحری بیداری پر اپنی بات چیت کو وسعت دیں گے۔ امریکہ نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے لئے ذمہ دار بحرالکاہل کمانڈ کا نام ہند بحرالکاہل کمانڈ رکھا ہے۔ ہم اپنی وسیع شراکت داری کو منعکس کرتے ہوئے امریکہ کی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے ساتھ اپنے رابطے کو بڑھائیں گے۔

ہماری بات چیت اس بات پر مرکوز رہی کہ ہندوستان کو امریکہ کا ایک اہم دفاعی شراکت دار بنایا جائے۔ ہم اس حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں جدید ٹیکنالوجی خصوصاً دفاع کے شعبے میں رسائی کے لئے ہندوستان کو ایس ٹی اے ٹائرون کا درجہ دیا گیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس اور دیگر اقدامات سے ہمارا دفاعی صنعتی تعاون آپسی فائدے کے لئے تیز رفتار کے ساتھ آگے بڑھے گا۔

ہم نے میک ان انڈیا پہل کے تحت ہندوستان میں دفاعی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے حکومت کے ذریعے نافذ کئے جا رہے اہم اصلاحات کو اجاگر کیا ہے۔ ان اقدامات میں دفاعی مینوفیکچرنگ کوریڈورس کا قیام بھی شامل ہے۔ ہم نے مستقبل کے لئے توجہ کے ایک اہم علاقے کے طور پر دفاعی اختراع میں تعاون کی بھی نشاندہی کی ہے۔ کیونکہ ہماری دفاعی ضرورتیں  ٹیکنالوجی کی بنیاد پر تیزی سے بڑھ رہی ہیں اس لئے یہ ضروری ہے کہ میں خاص کر امریکی وزیر دفاع میٹس کا شکر یہ ادا کروں جنہوں نے سلی کون وادی میں ہمارے تعلقات کے اس پہلو کو آگے لے جانے میں ہمارے انٹر لاکر کی حیثیت سے کئی سال گذارے۔

ہندوستان اور امریکہ کے درمیان پہلی وزارتی سطح کی دو جمع دو بات چیت کا اختتام  ہمارے لیڈروں  وزیراعظم جناب نریندر مودی اور صدر ڈونل ٹرمپ کے ویژن کی ایک ٹھوس  وضاحت ہے۔ تاکہ ہند –امریکہ تعلقات کو ایک نئی سطح تک لے جایا جا سکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More