28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گزشتہ چار برسوں کے دوران ہندوستانی ستائنس اور ٹیکنالوجی قائدانہ پوزیشن کی جانب تیزی سے گامزن ہوئی ہے

Urdu News

نئی دہلی، گزشتہ چار برسوں سے حکومت شروع سے آخر تک مجموعی سائٹفک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لئے کام کررہی ہے۔ اس میں موثر بنیادی تحیق کی کمیت اور مقدار کو بہتر بنانا، ٹیکنالوجی کا فروغ، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اختراع اور جدت طرازی، اسٹار اپ کے علاوہ اندرون ملک تیار کردہ ٹیکنالوجی کو تجارت کے قابل بنانے جیسے امور شامل ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، نیز ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دہلی میں گزشتہ چار برسوں کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت کی حصولیابیوں سے متعلق میڈیا کو جانکاری دی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہماری سائنس اب پانی، توانائی، صحت، ماحولیات، آب و ہوا، زراعت اور خوراک کے شعبوں میں اہم چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ہندوستان سائبر طبیعی نظام، مصنوعی انٹلی جنس، سپر کمپوٹنگ، گہرے سمندر، بایو فارما سیوٹیکل اور دیگر  شعبوں میں حیرت انگیز مشن شروع کرنے کے لئے مستقبل میں تیار ہورہا ہے۔ اس سے ہندوستان تیزی سے بدلتے عالمی نظام میں بین الاقوامی مقابلہ کرنے والا ملک بن جائے گا۔

حکومت نے ہماری سائنس کو ہماری قومی ضرورتوں، مواقع اور ترجیحات کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ میک ان انڈیا، اسار اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، سووچھ بھارت اور سوستھ بھارت جیسے ہمارے قومی مشنوں میں اس کا بخوبی اظہار ہوتا ہے۔

حکومت صنعت اور تعلیم کے نئے اور مضبوط رابطے پر زور دے رہی ہے۔ دیگر وزارتوں اور دیگر ملکوں کے ساتھ رابطے پر بھی زور دے رہی ہے۔

دنیا کے بہترین سائنس و ٹکنالوجی کے حامل ملکوں کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی میں اشتراک و تعاون سے ہماری سائنسی برادری  اور تحقیق و ترقی کے اداروں کو زبردست فائدہ حاصل ہوگا۔ گزشتہ چار برس کے دوران ہونے والے کچھ  اہم قیمتی بین الاقوامی اشتراک و تعاون اور مفاہمت نامے درج ذیل ہیں:

ہندوستان قوت کشش کی شعاعوں کا پتہ لگانے کے لئے ایل آئی جی اور پروجیکٹ میں ایک شراکت دار بن رہا ہے۔ اس کے تحت ہندوستان میں قوت کشش کی شعاعوں  کا پتہ لگانے کے لئے ایک مرکز قائم کرنے کے لئے ایک معاہدہ ہوا ہے۔ اسی طرح ہندوستان سی ای آر این کا ایسوسی ایٹ ممبر اسٹیٹ بن رہا ہے۔ ہند۔ اسرائل صنعتی، تحقیقی و ترقیاتی اور ٹیکنالوجیکل اختراعی فنڈ قائم کیا جارہا ہے۔

گزشتہ چار برسوں 15۔2014 سے لیکر 19۔2018 تک پہلے کے پانچ برسوں 10۔2009 سے لیکر 14۔2013 کے مقابلے میں سائنس، ٹیکنالوجی اور متعلقہ شعبوں میں سرمایہ  کاری میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے لئے مختص بجٹ بڑھ کر 19764 کروڑ روپے ہوگیا ہے جو کہ 90 فیصد کا زبردست اضافہ ہے، اسی طرح بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کے بجٹ میں 65 فیصد کا اضافہ، سی ایس آئی آر کے بجٹ میں 43 فیصد اور ارضیاتی سائنسز  کی وزارت میں 26 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More