21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کوچی میٹرو ریل کو ڈرون کے استعمال کی اجازت

Urdu News

نئی دہلی: شہری ہوابازی کی وزارت اور شہری ہوابازی کے ڈائرکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) نے کوچی میٹرو ریل لمیٹیڈ کیرل کو مربوط شہری احیاء اور پانی نقل وحمل نظام پروجیکٹ (آئی یو آر ڈبلیو ٹی ایس) کے لئے دور سے چلنے والے ایئرکرافٹ نظام (آر پی اے ایس) کے استعمال کی شرائط کے ساتھ چھوٹ دی ہے۔ شرائط کے ساتھ یہ چھوٹ لیٹر جاری ہونے کی تاریخ سے یا ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم فیز-1 کے مکمل آپریشنلائیزیشن تک جو بھی پہلےہو، 31دسمبر 2021 تک مجاز ہے۔ یہ چھوٹ سبھی شرطوں اور حدود کی سختی سے عمل آوری کرنے پر ہی مجاز ہوگی۔ کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کی صورت میں چھوٹ غیرمجاز ہوجائیگی۔

مربوط شہری احیاء اور پانی نقل وحمل نظام (آئی یو آر ڈبلیو ٹی ایس) پروجیکٹ کیلئے دو سے چلنے والے ایئرکرافٹ نظام  (آر پی ایس)استعمال پر کوچی میٹرو ریل لمیٹیڈ کیلئے شرائط اور حدیں:

  • پیراگراف 5.2 (بی)، 5.3، 6، 7،8.4، 9.2، 11.1 (ڈی)، 11.2 (اے)، 12.4، 12.5 اور تین سی اے آر سیکشن 3 کے 15.3 سیریزX، پارٹ-1، شہری ہوابازی کی وزارت کےایئرکرافٹ رول 1937 کے رول 15 اے کے تحت کے ایم آر ایل کو چھوٹ دی گئی ہے۔
  • کے ا یم آر ایل (اے)  مقامی انتظامیہ (بی) وزارت دفاع (سی) وزارت داخلہ(ڈی) ہندوستانی فضائیہ سے ایئر ڈیفنس منظوری (ای)  دور سے چلنے والے ایئرکرافٹ نظام (آر پی اے ایس) کے آپریشن سے پہلے ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) (جیسا لاگو ہو) سے منظوری لے گی۔
  • کے ایم آر ایل کے ذریعے کام میں لگائی گئی میسرز سینس امیج ٹیکنالوجیز (ٹیکنوویزن سروے اور میپنگ لمیٹیڈ کے ذریعے) معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس اوپی) وی 1.0.2020 میں منظورمذکورہ آر پی اے ایس ماڈل کا آپریشن کریگی۔
  • کے ایم آر ایل یہ یقینی بنائے گی کہ مذکورہ ایس او پی کے مطابق ایک تجربہ کار تربیت یافتہ اہل کار آر پی ایس کا آپریشن کریگا۔ بعد میں آر پی ایس  آپریٹر یہ یقینی بنائے گا کہ دور سے ایئرکرافٹ چلانے والا عملہ منظور شدہ ایف ٹی او /آر پی ٹی او کے ذریعے تربیت یافتہ ہیں۔
  • آر پی اے ایس آپریٹر آر پی اے ایس  کو کام کاج کی صورت میں یقینی بنائے گا اور منظور شدہ ایس پی او کے مطابق دیکھ بھال کریگا۔ آر پی اے ایس آپریٹر کسی گڑبڑی اور آلات میں خرابی  سے پیدا ہونے والے مسئلے کیلئے ذمہ دار ہوگا۔
  • آر پی اے ایس آپریٹر ہر ایک آر پی اے اڑان کا ریکارڈ رکھے گا اور مانگنے پر ایسے رپورٹ ڈی جی سی اے کو دستیاب کرائے گا۔
  • کے ایم آر ایل فضائی فوٹوگرافی کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف ریگولیشن اینڈ انفارمیشن، ڈی جی سی اے یا وزارت دفاع (جو لاگو ہو) سے ضروری اجازت لیگی۔ آر پی اے ایس کے ذریعے سے لئے گئے فوٹو اور ویڈیو کا استعمال صرف کے ایم آر ایل کے ذریعے ہی کیا جائیگا۔ کے ایم آر ایل آر پی اے ایس کے ذریعے اکٹھا کئے گئے ڈیٹا کے تحفظ کیلئے ذمہ دار ہوگی۔
  • آر پی اے ایس آپریٹر ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم چالو ہوتے ہی یہ یقینی بنائے گا کہ آر پی اے ایس ا ین پی این ٹی عمل آوری (کیو سی آئی سرٹیفائیڈ)کے مطابق بنے ہیں کہ نہیں۔
  • کے ایم آر ایل یہ یقینی بنائے گی کہ میسرس سینس امیج ٹیکنالوجی کے ذریعے چلائے جارہے ہر ایک آر پی اے ایس میں آگ مزاحم شناخت پلیٹ پر او اے این، ڈی اے این اور آر پی اے ایس کے ماڈل نمبر درج ہونے چاہئیں۔
  • آر پی اے ایس کا آپریشن دن کیلئے (سورج طلوع ہونے سے سورج غروب ہونے) تک ہوگا۔ یہ آپریشن غیرکنٹرول والے ایئراسپیس میں ویزوئل لائن آف سائٹ (وی ایل او ایس) کے اندر ہوگا اور اے جی آئی سے اونچائی 200 فٹ زیادہ سے زیادہ ہوگی۔
  • ان آپریشنوں کے سبب کسی قانونی معاملے یا دیگر معاملے میں کے ایم آر ایل اور میسرز سینس امیج ٹیکنالوجی ڈی جی سی او کو محفوظ رکھے گا۔
  • یہ لیٹر دور سے چلنے والے ایئرکرافٹ نظام کے بارے میں سرکاری ایجنسیوں اور دوسرے قوانین سے منسلک پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں کریگا۔
  • آپریشن کے کسی مرحلے میں حادثے کے معاملے میں آپریٹر پورے بیورو کے ساتھ حادثے کے 48 گھنٹے کے  اندر ڈی جی سی اے کے ایئرسیفٹی ڈائریکٹوریٹ کو رپورٹ دیگا۔
  • سیکورٹی کے لئے آپریٹر پیشگی طور پر ڈی جی سی اے کو آپریشن کے وقت (مقام اور آپریشن کی تاریخ) کی اطلاع دیگا۔ اس سلسلے میں کے ایم آر ایل ڈی جی سی اے کو ایکسس یقینی بنائے گی۔

عوامی نوٹس کے لئے یہاں کلک کریں:

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More