33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

’’کانوائے موومنٹ‘‘ کے ذریعہ مال گاڑیوں کی آمد و رفت

Urdu News

نئی دلّی، رکاوٹوں سے پاک راہداری بناکر کانوائے موومنٹ کے ذریعہ مال گاڑیوں کی آمد و رفت کا ستمبر 2018 سے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس کا مقصد خصوصاً کوئلہ لے جانے ووٹ پر مال گاڑیوں کی آمد و رفت کو بہتر بنانا ہے۔ ریلویز اور کوئلہ کے وزیر جناب پیوش گوئل کے ذریعہ اس پہل کے عمل درآمد کا باریکی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

مال گاڑی کی آمد و رفت کے اس جدید طریقہ کار پر کوربا- بلاسپور – انوپور- نیو کٹنی- اگاسوڈ/ بینا- جھانسی- کوٹا روٹ، غازی آباد- الہ آباد- پنڈت دین دیال اپادھیائے جنکشن روٹ اور بلاسپور- جھرسوگوڈا- راوڑکیلا سیکشن پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد کیا گیا ہے۔ اس کانوائے نظام پر آسنسول- جھاجھا- برونی سیکشن (251.65 کلومیٹر) پر تیسری / چوتھی نومبر 2018 کو عمل درآمد کی  کوشش کی گئی، جو کہ کامیاب رہی۔

رکاوٹوں سے پاک راہداری پر مال گاڑیوں کی آمد و رفت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے لوڈس لوکوموٹیوز اور کلیو کی تفصیلی منصوبہ بندی کی گئی۔ کانوائے میں مال گاڑیوں کی آمد و رفت کی منصوبہ بندی، احکام دینے اور چلانے کی نگرانی کے لئے کنٹرول دفاتر میں اعلیٰ افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔ رکاوٹوں والے سیکشن پر رکاوٹوں کو دور کرنے میں وقت ضائع نہ ہو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مال گاڑیوں کے انجنوں کے فٹ پلیٹ کے لئے ٹریفک انسپکٹروں اور لوکو انسپکٹروں کی تعیناتی کی گئی۔

ریلوے اور کوئلہ کے وزیر جناب پیوش گوئل نے ریلوے بورڈ اور زونل  ریلویز کے اعلیٰ افسروں کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے اس مہم کے کامیاب عمل درآمد پر ریلوے افسران کی کوششوں کی تعریف کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایسی کامیاب کوشش ہے بھارتی ریلویز کی مال بھاڑے کی صلاحیت کو بڑھانے کی مسافروں کی نقل و حمل اور رکھ رکھاؤ کی ضرورتوں سے معاہدہ کئے بغیر کوششیں کرنی چاہئیں۔

مال گاڑیوں کے کانوائے نظام کے دوران ایس ای سی آر، ڈبلیو سی آر، این سی آر، ای سی آر اور ای آر کے اہم سیکشنوں اور انٹرچینج پوائنٹس کی شناخت کی گئی ہے، جو حسب ذیل ہے:

زون سے

زون تک

انٹرچینج کے پوائنٹ

تبدیلی کی تاریخ

کانوائے کے دنوں میں اوسط انٹرچینج

غیرکانوائے کے دنوں میں اوسط انٹرچینج

بہتری کا فیصد

29 ستمبر

6 اکتوبر

13/14 اکتوبر

20 اکتوبر

3/4  نومبر

10/

11

نومبر

ایس ای سی آر

ڈبلیو سی آر

این کے جے

40

43

41

41

42

39

41

28

46.4

این سی آر

ڈبلیو سی آر

اے جی ڈی / بی آئی این اے

46

47

40

34

45

42

36

17.8

این سی آر

ای سی آر

ڈی ڈی یو

49

49

42

45

46

37

25.0

ای سی آر

این سی آر

ڈی ڈی یو

43

45

45

44

44

36

22.9

ایس ای سی آر

ایس ای آر

جے ایس جی

35

32

34

24

39.6

ایس ای آر

ایس ای سی آر

جے ایس جی

35

32

34

24

39.6

ای آر

ای سی آر

جے اے جے

20

20

12

66.7

لہٰذا لدائی والے ڈائریکشن اور خالی والے دونوں ڈائریکشن میں مال گاڑیوں کی آمد و رفت میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔

فی الحال ای سی آر، ای آر، این سی آر، ایس ای سی آر، ایس ای آر اور ڈبلیو سی آر کی چند راہداریوں پر مال گاڑی کے کانوائے چل رہے ہیں۔ دوسرے زونل ریلوے بھی اپنی ضرورتوں کی بنیاد پر اپنے روٹس پر مال گاڑیاں چلانے کا فیصلہ کریں گی۔ ایسا محسوس کیا جاتا ہے کہ ہفتہ میں دو تین بار مال بھاڑہ کانوائے نظام شروع کرکے تمام زونل ریلویز میں مال گاڑیوں کی آمد و رفت کی کافی صلاحیت موجود ہے۔ اس سے کوئلے کی لوڈنگ کے علاوہ دوسری اشیاء کے لئے مطلوبہ ریکوں کی نقل و حرکت بہتر ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More