29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈیجیٹل صحت کی مداخلت سے ہندوستان میں صحت کے شعبے کی کایا پلٹ کی رفتار میں تیزی آرہی ہے: جے پی نڈا

Urdu News

نئی دہلی،  25 فروری ،صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں عالمی اور انصاف اور الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد اور کئی ممالک کے وزرائے صحت کی موجودگی میں چوتھی عالمی ڈیجیٹل صحت شراکت داری سربراہ کانفرنس کا افتتاح کیا۔ ڈیجیٹل صحت سے متعلق اس عالمی بین حکومتی میٹنگ کی میزبانی عالمی صحت تنظیم( ڈبلیو ایچ او) اور گلوبل  ڈیجیٹل ہیلتھ  پارٹنر شپ(ڈی جی ایچ پی) کے تعاون سے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ کی جارہی ہے۔

افتتاحی اجلاس میں نیپال کے نائب وزیراعظم اور وزیر صحت جناب اوپیندر یادو مملکت سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیہ(ویڈیو ایڈریس) بنگلہ دیش کے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جناب زاہدملک، سویڈن کی وزیر صحت محترمہ لینا ہیلن گرین، کیپورڈے کے وزیر صحت ڈاکٹرارلندو نیس منتو  دو روزاریو ،یو کرین کے وزیر صحت ڈاکٹر اولانا سپرون، سری لنکا کے صحت  اورتغذیہ  سے متعلق نائب وزیر جناب فیضل قاسمی، بوٹسوانا کے صحت اور فلاح کے معاون وزیر جناب بگی گنڈا بوٹالے، مالدیپ کے صحت کے وزیر مملک ڈاکٹر شاہ ماہر اور35 سے زیادہ ممالک کے سرکاری افسران بھی موجود تھے۔

 قانون و انصاف اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے حفظان صحت کی کایا پلٹ میں ٹیکنالوجی کی اختراعات کے استعمال کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ڈیجیٹل حفظان صحت کے سلسلے میں حکومت کے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل صحت مداخلت اور ڈیجیٹل شمولیت کے ساتھ لائن میں سب سے آخر میں کھڑے ہوئے آدمی تک پہنچنے کے لئے عہد بند ہے۔  انہوں نے کہا کہ‘‘ ڈیجیٹل حکمرانی اچھی حکمرانی ہے اور انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل فرق کو دور کرنے کا مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعہ حاصل کیاجائے گا، جو کہ کم لاگت والی ہے’’۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے کہا کہ ہندوستان اور  دنیا میں حفظان صحت کے پورے نظام کی تیزی سے کایا پلٹ ہورہی ہیں۔جناب نڈا نے کہا کہ‘‘ جس حفظان صحت کی خدمات اور  ان تک  رسائی  کے بارے میں ہم جانتے ہیں وہ بہتری کے لئے پر تول رہا ہے۔ ڈیجیٹل صحت مداخلت اس کایا پلٹ کی رفتار میں  اضافہ کررہی ہے۔ سبھی کے لئے صحت کوریج (یو ایچ سی) ، جس کے لئے حکومت ہند عہد بند ہے،کو فروغ دینے کے اس میں بہت زیادہ امکانات ہے’’۔

جناب نڈا نے مزید کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ہندوستان آیوشمان بھارت نام کی ایک جامع حفظان صحت اسکیم کے آغاز کے ساتھ ہمارے سماج کے غریب اور محروم طبقے کے لئے یونیورسل ہیلتھ کوریج فراہم کرانے کے لئے پابند عہد ہے۔ جس میں حفظان صحت  کی ابتدائی اور دوسری سطحوں پر صحت اور فلاح کے مراکز ایچ ڈبلیو سیز کے دو ستون اور تیسری سطح پر پی ایم جنگ آروگیہ یوجنا(پی ایم جے اے وائی) ہے۔جناب جے پی نڈا نے بتایا کہ‘‘ یہ بتاتے ہوئے مجھے خوشی ہورہی ہے کہ ‘مودی کیئر’ کے آغاز کے محض 155 روز بعد  اس اسکیم کے تحت تقریباً 1.3 ملین لوگ 16 بلین روپے سے زیادہ فائدے حاصل کرچکے ہیں۔جناب نڈا نے بتایا کہ آیوشمان بھارت بنیادی طور پر موثر طریقے سے نفاذ اور مانیٹرنگ کے ڈیجیٹل ٹولز کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر منحصر ہے۔اسکیم پوری  طرح  ڈیجیٹل ہے جس میں استفادہ کنندگان کی شناخت سے لے کر اسپتال کی   فہرست بندی اور دعوؤں کے نپٹارے کا کام الیکٹرانک طریقے سے کیاجاتا ہے۔اس لئے اسکیم کے تمام فائدے اس طریقے سے پہنچائے جاتے ہیں جو کہ کیش لیس، پیپر لیس  اور تمام متعلقین کے لئے پوری طرح سے شفاف ہے۔

جناب نڈا نے کہا کہ زبردست ڈیجیٹل مداخلت سے حکومت نے یہ یقینی بنایا ہے کہ بنیادی ، دوئم اور تیسرے درجے کی حفظان صحت کی سہولتیں جاری رہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو ایچ سی کے نشانوں کو پورا کرنے کے لئے  ہم نے ڈیجٹیل صحت کو اختیار کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ نوٹیفائیڈ ای ایچ آر معیارات کو اختیار کرنے کے لئے سہولیات کو فروغ دینے کے مقصد کے لئے  ای ایچ آر معیار سے متعلق ایک قومی وسائل کا مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔حکومت ہند نے ان  نظاموں کو  مختلف  مقامات سے ایک ساتھ چلائے جانے کے قابل  بنانے  اور شہریوں کا الیکٹرانک صحت ریکارڈ  تیار کرنے کے لئے حفظان صحت کی خدمات کو فراہم کرانے والوں کےمسلسل معلومات کے تبادلے کے لئے صحت معلومات کے معیارات نوٹیفائیڈ کئے ہے   میٹا ڈاٹا اور ڈاٹا معیارات منظور کئے ہے۔

  جناب نڈا نے کہا کہ ہندوستان جینوا، سوئز لینڈ میں 71 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں ڈیجیٹل ہیلتھ سے متعلق قرار داد کو کامیابی کے ساتھ پیش کرکے اور اسے  اتفاق رائے سے منظور کرانے پر عالمی منظر نامے میں شامل ہوگیا ہے۔اس قرار داد میں صحت سے متعلق ایس ڈی جی نشانوں کو حاصل کرنے والے ممالک کے لئے اور ڈبلیو ایچ او کے کام کے  13 ویں جنرل پروگرام کے نفاذ کے لئے عالمی سطح کے معاملات پر تعاون کے لئے ضرورت اور ڈیجیٹل صحت مداخلت کے امکانات، چیلنجوں اور مواقعے کی طرح عالمی توجہ  پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت صحت ڈاٹا کی راز داری، تحفظ اور اخفا کو یقینی بناتے ہوئے شہریوں کے الیکٹرانک صحت ریکارڈ کے پورے ہندوستان میں تبادلے مختلف ہیلتھ آئی ٹی سسٹمز کے مل کر کام کرنے کے لئے ایک انٹی گریٹیڈ ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم قائم کرنے کے عمل میں ہے۔ اس سسٹم میں بیماری کی نگرانی، ٹیلی میڈیسن ، ٹیلی ریڈیو لوجی اور ٹیلی ایجوکیشن کے کل ہند نیٹ ورک کو بھی شامل کیاجائے گا۔

 اس سربراہ کانفرنس میں صحت خدمات کی رسائی، معیار اور سستی قیمت کے لئے ڈیجیٹل ہیلتھ مداخلت کے نفاذ اور عالمی سطح پر حفظان صحت کی خدمت کو فراہم کرانے کے نظام کو مستحکم بنانے کے لئے ڈیجیٹل صحت ٹیکنالوجی  کو فروغ دینے کے طریقوں  کاپتہ  لگانے پر بھی بحث ہوئی۔

عالمی ڈیجیٹل صحت شراکت داری(جی ڈی ایچ پی) حکومتوں، سرکاری ایجنسیوں اور ایسی کثیر ملکی تنظیموں کا بین الاقوامی تعاون ہے جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے بہترین استعمال کے ذریعہ اپنے شہریوں کی صحت  کی بہتری اور خوشحالی کے لئے عہد بند ہے۔ٹیکنالوجی کی طاقت کا فائدہ اٹھانے اور اختراع کو فروغ دینے کےلئے حکومتیں کافی سرمایہ کاری کررہی ہیں اور سبھی کے لئے اعلی معیار کی پائیدار صحت اور حفظان صحت کے لئے تعاون کرنے والی  پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دے رہی ہے۔جی ڈی ایچ پی ڈیجٹیل صحت خدمات کے نفاذ میں عالمی تعاون کو آسان بناتی ہے۔

افتتاحی اجلاس میں ڈبلیو ایچ او ساؤتھ ایسٹ ایشیا ء ریجن(ایس ای اے آر) کی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر پونم کھیتر پال سنگھ، صحت اور خاندانی وبہبود کی وزارت کی سیکریٹری ڈاکٹر پریتی سودن، ہندوستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر محترمہ ہریندر سدھو، صحت و خاندانی وبہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری جناب سنجیو کمار اور آسٹریلیا کی آسٹریلین ڈیجیٹل ہیلتھ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹیو جناب ٹم کیلسی بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More