21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایف ایس ایس اے آئی کی جدید ترین نیشنل فوڈ لیباریٹری کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، ’’ہمیں نہ صرف درست خوراک فراہم کرنی ہے، بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ قوانین کا سختی سے نفاذ کیا جارہا ہے اور معیارات پر عمل درآمد ہورہا ہے، تاکہ شہریوں کو یقین دلایا جاسکے کہ انھیں محفوظ اور مقوی خوراک مل رہی ہے۔‘‘یہ بات آج صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے دلّی این سی آر میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کی غازی آباد میں پہلی جدید ترین نیشنل فوڈ لیباریٹری کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ مرکزی وزیر صحت نے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کے ہمراہ ایف ایس ایس اے آئی ٹاور کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس تقریب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’’بھارت میں خوراک کی لیباریٹریاں: ایک اہم مطالعہ‘‘ نامی ایک رپورٹ بھی جاری کی اور 13 قومی ریفرینس لیباریٹریوں کو شناخت کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا۔

افتتاحی تقریب میں جو خوراک کے تحفظ اور معیارات کے قانون کے 2006 میں نفاذ کے بعد فوڈ اتھارٹی کی تیرہویں سال گرہ بھی تھی، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمارے تحریک دینے والے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی نظر میں صحت ان کی حکومت کی اعلیٰ ترین ترجیح بن گئی ہے اور اس کا اظہار اس بات سے بھی ہوتا ہے کہ وزیر اعظم ملک کو بنیادی طور پر تبدیل کرنے اور عوام کو معیاری صحت خدمات فراہم کرنے کے لئے عہد بستہ ہیں۔ اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب پورے ملک میں ایف ایس ایس اے آئی کی تشکیل شدہ کھانے کو ٹیسٹ کرنے والی لیباریٹریوں کا پورا نیٹ ورک قائم ہوچکا ہے۔ ایسی لیباریٹریوں کی تعداد، جو 2014 میں 138 تھیں، اب بڑھ کر 261 ہوگئی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کی رہنمائی میں کئی غریب نواز پالیسیاں اور اسکیمیں شروع کی گئی ہیں اور ہر سیکٹر میں قابل قدر نتائج سامنے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت یوجنا کے پچھلے سال آغاز کے بعد سے لاکھوں لوگ اس سے فائدہ اٹھاچکے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ 2022 تک 150000 مراکز قائم کئے جائیں گے اور معیاری حفظان صحت ملک کے ہر حصے میں دستیاب ہوگا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے تیزی سے ٹیسٹ کرنے والی کٹ کی منظوری کرنے پر ایف ایس ایس اے آئی کی ستائش کی۔ یہ نظام، جو ضابطوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا نظام ہے، عہدیداروں کو تیزی سے فیصلہ کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ایف ایس ایس اے آئی نے ایک سادے باکس میں لیب تیار کی ہے، جسے فوڈ سیفٹی میجک باکس کا نام دیا گیا ہے اور یہ 101 ٹیسٹ آسانی سے مکمل کرلیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بچوں کو خوراک کے تحفظ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔

اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ریاست اترپردیش کو 2 ’’فوڈ سیفٹی آن وہیل‘‘ (ایف ایس ڈبلیو) وین پیش کیں، تاکہ غازی آباد اور مغربی اترپردیش میں خوراک کی ٹیسٹنگ کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔ یہ چلتی پھرتی خوراک کی ٹیسٹ لیباریٹری کو تربیت دینے اور بیداری پیدا کرنے کی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے ایف ایس ایس اے آئی کو مبارک باد دی اور کہا کہ خوراک کی ٹیسٹنگ کا سرکاری پرائیویٹ ساجھے داری کا نظام پرائیویٹ سکیٹر میں کارکردگی میں اضافہ کرے گا اور حکومت کے ریگولیٹری کنٹرول کو مؤثر انداز میں نافذ کرسکے گا۔

ایف ایس ایس اے آئی کا ٹاور، جو نیشنل فوڈ لیباریٹری (این ایف ایل) دہلی این سی آر میں واقع ہے، نہ صرف اضافی افرادی قوت کے لئے رہائش فراہم کرے گا بلکہ اساتذہ اور ٹریننگ پانے والے افسران  اور کانفرنسیز کی بھی میزبانی کرے گا۔ اس موقع پر ایف ایس ایس اے آئی کی سربراہ محترمہ ریتا تیوتیا، ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او جناب پون اگروال اور حکومت، سائنسی برادری، خوراک کے کاروبار اور کارپوریٹ اور ساجھے داروں کے 200 سے زیادہ نمائندے موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More