29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن اور ان کی اہلیہ محترمہ نوتن گوئل نے کووڈ-19 ٹیکہ کی دوسری خوراک لگاوائی

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی بہبود کے   مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن   اور ان کی اہلیہ   محترمہ  نوتن گوئل کو  آج  دہلی ہارٹ اینڈ لنگس انسٹی ٹیوٹ،   نئی دہلی میں   کووڈ-19 ٹیکہ- ویکسن  (کوویکسن)کی دوسری خوراک انجکشن کے ذریعہ   دی گئی۔ ان دونوں کو 28 دن پہلے 2مارچ 2021 کو اس  ویکسن کی پہلی خوراک دی گئی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001523K.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QPI6.jpg 

حال ہی میں 45 سال سے زیادہ عمر کے  ہر شخص کو ٹیکہ لگانے کے لئے  کئے گئے  فیصلے  کے سلسلہ میں انہوں نے  ہر مناسب اور اہل شخص سے   اس ٹیکے کو لگوانے کی   درخواست کی۔  انہوں نے کہاکہ    ’پہلی خوراک  لینے کے بعد  سے  ہمیں   ابھی تک ا س سے  ذرا سی پریشانی نہیں ہوئی۔‘ صحت   کے مرکزی وزیر نے اس موقع پر   ٹیکہ کاری کے بعد برعکس اثرات (اے ای ایف ایل)  کی نگرانی کے لئے  مقررہ عمل   کی تجاویز   کی تفصیلات بھی دیں اور کہا کہ  ٹیکہ لگوانے والے  مستفدین  اے ای  ایف آئی کے   برے اثرات کا  تناسب لگ بھگ نہ کے برابر ہے۔ انہوں نے  پختگی سے کہا  ’’تمام  ٹیکے   (ویکسن) محفوظ، انفیکشن سے پاک اور موثر ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کچھ معاملوں میں ٹیکہ کاری کے بعد کورونا سے  متاثر ہونے کے بارے میں صحافیوں کی  تشویشات کو  بے بنیاد  بتاتے ہوئے کہا کہ   ’’ایسے معاملے  تقریباً نہ کے برابر  اور بہت کم ہیں۔  جسم میں بیماری  سے بچاؤ کے لئے   انٹی باڈیز کے بننے میں   ٹیکے کی  دوسری خوراک لینے کے بعد  دو ہفتے کا   وقت لگتا ہے۔  ایسے میں  اس مدت میں   انفیکشن ہونے کے   امکانات  برقرار رہتے ہیں۔ ہم نےا سی کو دیکھتے ہوئے سبھی سے    مناسب کووڈ برتاؤ  کی سختی سے تعمیل کرنے کا  مشورہ دیا تھا    اور اس کا ٹیکہ کاری کے  عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ ویکسن لے چکے اشخاص انفیکشن کی سطح   بہت ہی ہلکی ہوتی ہے   اور یہ    آگے  فروغ نہیں ہوپائے گا۔  سوشل میڈیا پر  ٹیکے-ویکسن کے بارے  میں پھیلی افواہوں   اور  غلط تشہیر کو  وزیر صحت  نے سماج کے لئے  دکھ دینے والا  بتایا ۔   انہوں نے لوگوں سے  واہٹس ایپ کے بجائے  سائنس پر بھروسہ کرنے کے لئے کہا۔

ملک بھر میں کووڈ کے انفیکشن  کی دوسری لہر آنے کی  خبر کے بارے میں انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ    مرکزی  حکومت  اس سب پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا  ’’یہ صورتحال لوگوں کے ذریعہ کووڈ سے متعلق مناسب برتاؤ کی تعمیل کرنے میں برتی گئی   غیر احتیاط  اور لاپرواہی   کا مظاہرہ ہے۔ ٹیکہ کاری کے ساتھ ساتھ     ان معیارات کی  تعمیل کرنا ہی   کووڈ کے خلاف   ہماری    عوامی تحریک کا    مضبوط ستون ہے۔  انہوں نے مزیدکہا کہ    کووڈ انفیکشن سے  سنگین طور سے متاثر مریضوں کے  علاج کے ساتھ ساتھ   ’’جانچ کرنا،  پتہ لگانا،  اور علاج کرنا-ٹسٹ ، ٹریک اینڈ ٹریٹ  کی حکمت عملی  اپنانا  ہی   اس بیماری کے   پھیلاؤ کو   کم کرنے کے لئے   ضروری ہے اور یہی اس کا  سب سے اعلی   طریقہ ہے۔  ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ کی صورتحال پر اعلی سطح پر نگرانی کے لئے    وزیراعظم کی   ریاستوں کے    وزرائے اعلی کے ساتھ ہورہی  ویڈیو کانفرنسنگ  اور اس کے ساتھ ہی    مرکزی   صحت سکریٹری کے ذریعہ ریاستوں   اور مرکز کے زیر انتظام    علاقوں میں  اپنے  ہم منصب   معاونوں کے ساتھ   باقاعدہ طور سے    ہورہی    ویڈیو  کانفرنسنگ  کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یاد دلایاکہ ہندستان میں  اس انفیکشن سے ہونی والی اموات کی شرح  محض 1.34 فی صد ہی ہے جبکہ ہندستان کی   اس بیماری سے  ابھر کر ٹھیک ہونے والا کی شرح دنیامیں    سب سے زیادہ ہے۔ انہو ں نے یہ بھی ذکر کیا کہ ابھی صرف 46  اضلاع سے ہی اس انفیکشن  کی خبر آئی ہے جبکہ   تقریباً 400 اضلاع اس کووڈ انفیکشن سے  آزاد ہوچکے ہیںْ۔ گزشتہ سات ضلع میں 187 ضلعوں، 84 ضلعوں سے گزشتہ 14 دنوں    اور 20 دنوں سے  21 میں 139 ضلعوں  سے کسی نئے انفیکشن  کی خبر نہیں ملی ہے۔

وزیرموصو ف نے یہ بھی بتایا کہ ہندستان میں ابھی تک دنیا کے 84 ممالک کو  ویکسن کی 06 کروڑ خوراکیں بھیجی ہیں جبکہ  07  مزید ویکسنوں کا  طبی جانچ چل رہی ہے ۔ انہوں نے  زو ر دے کر کہا کہ  ’’جب تک  ہر شخص محفوظ نہیں ہے  تب تک ہم  میں سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے‘‘ اور یہی ویکسن  میترک  پروگرام کی بنیاد ہے  جو  ہرشخص کے اپنے قریبی رشتے داروں پر بھی    لاگو ہوتی ہے۔  انہوں نے یہ بتاتے ہوئے اپنی  بات ختم کی کہ  07 لاکھ  تربیت یافتہ    ٹیکہ کاری کرنے والے  کارکنان، کوون –CoWINپورٹل پر دس لاکھ سے زیادہ ٹیکہ کاری اجلاسوں کے لئے مسلسل  رجسٹریشن ، ٹیکہ کاری کے لئے سرکاری اور نجی اسپتالوں کی سہولیات کو اس مہم کو کامیاب بنارہی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More