22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

چنئی میں جنوبی ریاستوں کے محنت کے وزیروں کی علاقائی کانفرنس

Southern States Regional Conference of Ministers of Labor was held in Chennai
Urdu News

نئی دہلی، 11جنوری، محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب بندارو دتہ تریہ کی سربراہی میں آج چنئی میں محنت کے وزرا اور آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرل، تمل ناڈو، تلنگانہ، لکشدیپ اور پڈوچیری کی جنوبی ریاستوں کے محنت کے محکمے کے پرنسپل سکریٹریوں اور سکریٹریوں کی علاقائی کانفرنس منعقد ہوئی۔

جناب دتہ تریہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جامع ترقی کے تئیں عہد بستہ ہے جہاں ہر ایک کو چاہے وہ نوجوان ہو، خاتون ہو، گاؤں میں رہنے والا غریب یا اقلیتی، پچھڑے طبقے کا ہو، حصہ دار اور شراکت دار بنایا جائے گا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ میک ان انڈیا اسکل انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا جیسے بڑے پروگراموں کی وجہ سے دنیا ایک مثبت انداز میں ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

ہندوستانی لیبر مارکیٹ زیادہ درخشاں دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کو مہیا کرکے یہ حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے اور ملک کی افرادی قوت کی حیثیت کو فروغ دینا چاہتی ہے تاکہ انہیں زیادہ قابل قدر مالی اعتبار سے مضبوط بنایا جاسکے۔ انہوں نے ان اقدامات اور اصلاحات کا ذکرکیا جو ان کی حکومت نے شروع کئے ہیں۔ جن میں ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات بھی شامل ہیں جن میں شرم سوویدھا پورٹل، این سی ایس اور یو اے این شامل ہے۔

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جنوبی ریاستیں ان اقدامات میں شامل ہونے کی خواہاں ہیں اور تیار بھی ہیں۔ جناب بندارو دتہ تریہ نے پی ایم آر پی وائی، اجرتوں کی ادائیگی کے لئے آرڈیننس مزدوروں کی مالی شمولیت پر ریاستوں و بینکوں کے ساتھ اشتراک سے ایم او ایل ای کے ذریعے اقدامات جیسی حکومت کی حالیہ اسکیموں / اقدامات کو اجاگر کیا۔

دن بھر چلنے والی کانفرنس وزارت کے ذریعہ لیجسلیٹیو، انتظامی اور ٹیکنالوجی پر مبنی مختلف اقدامات پر چار تکنیکی اجلاس پر مشمل رہی۔ ریاستوں نے مزدوروں کے قانون میں اصلاحات تکنیکی مداخلت کے ساتھ ساتھ مزدور طبقے کے سماجی تحفظ سے متعلق اقدامات پر مرکزی حکومت کے اقدامات کا خیرمقدم کیا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More