22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پندرہ شہروں میں انٹر ماڈل اسٹیشنوں کا قیام؛ ناگپور اور وارانسی میں تجرباتی پروجیکٹوں کے لئے ڈی پی آر کی تیاری

Urdu News

نئی دہلی، بھارت کی قومی شاہراہوں سے متعلق اتھارٹی (این ایچ اے آئی) نے ناگپور اور وارانسی میں انٹر ماڈل اسٹیشن قائم کرنے اور اس کے لئے ڈی پی آر کو فروغ دینے  کے لئے، اس کے قابل عمل ہونے سے متعلق تفصیلی مطالعہ اب مکمل ہونے والا ہے۔  ملک بھر میں 15 شہروں میں آئی ایم ایس قائم کرنے کے لئے منتخب کیا گیا ہے، جن میں سے ناگپور اور وارانسی کو تجرباتی پروجیکٹوں کے طور پر چنا گیا ہے۔

انٹر ماڈل اسٹیشن ایسے ٹرمینل بنیادی ڈھانچے ہیں، جو ریل، سڑک، تیزی سے گزرنے والے عوامی نظام، بس ریپڈ ٹرانزٹ، اندرون ملک آبی راستوں، آٹورکشہ، ٹیکسی اور نجی گاڑیوں کی آمد و رفت کو مربوط کرتے ہیں، تاکہ لوگ موٹر والی گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کرکے، ایک طریقے کو چھوڑکر دوسرے طریقے کو بلارکاوٹ  اختیار کرسکیں۔ آج زیادہ تر شہروں میں بس ٹرمینل اور ریلوے اسٹیشن ایک دوسرے سے بہت دور قائم ہیں، لہٰذا انٹرماڈل طریقے سے سڑکوں پر اور بھی زیادہ ہجوم کی کیفیت ہوجاتی ہے۔ ٹرانسپورٹ کے مختلف طریقوں کو یکجا کرکے، آئی ایم ایس سڑکوں پر گاڑیوں کے ہجوم میں کمی لائے گا اور اس سے گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔ آئی ایم ایس عوامی ٹرانسپورٹ کے استعمال کو بڑھاوا دے کر اور شہروں کے مابین بس ٹریفک کے آنے جانے کے لئے رنگ روڈ اور قومی شاہراہوں کا مؤثر استعمال کرکے شہروں کے ہجوم کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

خودانحصار ٹرمینلوں پر انٹرماڈل اسٹیشن تعمیر کرنے کے کثیر فوائد:

مسافروں کی مجموعی آمد: انٹر ماڈل اسٹیشنوں پر بکھرے ہوئے ٹرانسپورٹ ٹرمینلوں کی بنسبت  زیادہ لوگ آتے ہیں۔

مسافروں کو بہتر تجربہ ہوتا ہے: بہت سی کمپنیوں کے اشتراک کی وجہ سے بہتر سہولیات فراہم ہوتی ہیں اور مسافروں کی مجموعی آمد سے تجارتی طور پر بھی ترقی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مسافروں کو ٹرمینلوں کے درمیان راستہ طے کرنے پر وقت اور پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

وسائل کی شراکت: ایف او بی،ویٹنگ روم اور عوامی خدمات جیسے مشترکہ بنیادی ڈھانچے سے کم سرمایہ اور کم زمین کی ضرورت ہوتی ہے۔

انٹر ماڈل اسٹیشنوں کی تعمیر سے شہروں میں تجارتی ترقی اور اقتصادی سرگرمی کو فروغ حاصل ہوگا۔

آئی ایم ایس پر عمل درآمد اور اس کا کام کاج خصوصی مقصد والی گاڑیوں (ایس پی وی) کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔یہ کام بھارت کی قومی شاہراہوں کی اتھارٹی کے ذریعے سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت اور ریلوے کی وزارت اور متعلقہ ریاستی سرکاروں کے مابین تال میل سے کیا جائے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More