29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پلاسٹک ترقیاتی تذبذب کا باعث: ہمیں پلاسٹک کا استعمال ذمہ داری اور منصفانہ طور پر کرنا چاہئے: نائب صدرجمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج  چنئی میں  کہا ہے کہ  پلاسٹک کا استعمال ذمہ داری اور  منصفانہ طور پر  کیا جانا چاہئے  اور  استعمال کے بعد اسے  مناسب طریقے سے دوبارہ  کار آمد بنانا چاہئے ۔ وہ  پلاسٹک  اور متعلقہ صنعتوں  کی ترقی  کے لئے مخصوص  تنظیم  سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پلاسٹک انجینئرنگ  اینڈ ٹیکنالوجی ( سی آئی پی ای ٹی)  کی گولڈن جوبلی  تقریبات میں  ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

 نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  ایک جانب  بہتر مادیاتی آسائش کے ذریعے  معیار زندگی کو بہتر بنانے کی جدوجہد ہے اور دوسری جانب  پلاسٹک کا  بے تحاشا استعمال ہماری غذا کے وسائل کو ختم کرنے کا سنجیدہ خطرہ پیدا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مختلف پلاسٹک  کے مناسب استعمال کی مناسب ستائش کی جانی چاہئے۔

جناب نائیڈو نے  پلاسٹک کے زیادہ عرصے تک خراب نہ ہونے اور پائیداری سے  ماحولیات کو درپیش  خطرات  کے بارے میں  سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک ہی مرتبہ  استعمال والی سہولیاتی  اشیاء  کے مسلسل استعمال پر ، جو  کوڑے کرکٹ میں پھینک دی جاتی ہیں اور  ہمارے آس پاس  بکھری نظر آتی ہیں ، انہوں نے  سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  پلاسٹک کا استعمال  بہت ذمہ داری سے کیا  جانا چاہئے اور مناسب طریقے سے دوبارہ کار آمد بنانا چاہئے۔

نائب صدرجمہوریہ نے پچھلے 50 برسوں میں  ہزاروں مشین آپریٹروں  ، ٹیکنیشنوں اور پولیمر کے انجینئروں کو فراہم کی گئی تربیت  پر  سی آئی پی ای ٹی  کو مبارک باد دیتے ہوئے اس کی ستائش کی۔ انہوں نے پچھلے پانچ برسوں کے دوران  ادارے کے ذریعے  شروع کئے گئے صلاحیت سازی کے پروگراموں کی بھی ستائش کی ، جن سے  دو لاکھ سے زیادہ بے روزگار نوجوانوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ  پلاسٹک کی بنی اشیاء   اپنے  کم وزن ، پائیداری اور   ہمہ گیری  کی وجہ سے آج  عالمی معیشت  کا اٹوٹ  اور اہم حصہ بن چکی ہے۔ ایروناٹکس سے  میڈیکل سائنس تک  اور تعمیر  سے 3-ڈی پرنٹنگ تک بہت سے شعبوں میں پلاسٹک کی افادیت  کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے  اس خیال کا اظہار کیا کہ پلاسٹک نے  روز مرہ کی زندگی میں زبردست تبدیلی پیدا کی ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے پلاسٹک کی صنعت نے بھارتی معیشت  کے فروغ میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے  زور دے کر کہا کہ  بھارت کی  پلاسٹک کی برآمدات کا موجودہ رجحان ، جو  2018-19 میں  8 ارب امریکی ڈالر  سے  زیادہ ہونے کی امید ہے  ، بہت  حوصلہ افزا نظر آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی پلاسٹک کی صنعت  صلاحیت، بنیادی ڈھانچے  اور  تربیت یافتہ افرادی قوت  کے شعبوں میں  وسیع امکانات پیش کرتی ہے۔

انہوں نے ہندوستانی پولیمر، صنعت کے فائدے کے لئے ، تاکہ وہ  عالمی سطح پر مقابلہ کرسکے ،  سی آئی پی ای ٹی پر زور دیا کہ وہ پالیمر سائنس اور ٹیکنالوجی  کے شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی والی ترقی  کے لئے  خود کو تاحال بنائے۔ انہوں نے سی آئی پی ای ٹی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ  برآمدات میں اضافے کی سہولت کے لئے  سی آئی پی ای  ٹی  کو  ملک میں تیار کردہ  ٹیکنالوجی  اور اختراعات  کی حوصلہ افزائی کی ۔

ماحولیات کے تئیں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے  کچرے کے  بندوبست کے لئے  بہتر ٹیکنالوجی  حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ  کچرے کے بندوبست کی بہتر ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سی آئی پی ای ٹی  سے کہا کہ وہ  روایتی پلاسٹک کی جگہ   جلد گلنے والے پولیمرس  کے استعمال کی خاطر  ٹیکنالوجی تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سی  آئی پی ای ٹی  ڈسپوزیبل اور طبی آلات  کا پروٹوٹائپ تیار کرنے کے لئے  میڈیکل یونیورسٹیوں  کے ساتھ  اشتراک کرر ہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں  ہندوستانی مینوفیکچرنگ  کو فروغ دینا اور  ہمارے ملک میں حفظان صحت کو  زیادہ  قابل برداشت بنانا ہے تو ان اشتراک کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے سی آئی پی ای ٹی  کو  یہ مشورہ بھی دیا کہ  وہ  پلاسٹک کی اشیاء  کو دوبارہ کار آمد بنانے  ، ان کے دوبارہ استعمال  سے متعلق لوگوں میں بیداری پیدا کرنے  اور لوگوں کو  اس کی تعلیم سے  قریب کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔

ماحولیات پر پلاسٹک کے  خراب اثرات کو کم سے کم کرنے کی خاطر  پلاسٹک کو کم کرنے  ، دوبارہ استعمال کرنے اور  قابل استعمال بنانے  کا منتر دیتے ہوئے  جناب نائیڈو نے  خبردار کیا کہ  اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ  ہر شخص کو یہ  تعلیم دی جائے کہ پلاسٹک  آخر کار سمندر میں جاکر ختم نہیں ہونا چاہئے۔

اس موقع پر تمل ناڈو کے گورنر  جناب بنواری لال پروہت  ، اعداد وشمار اور پروگرام کے نفاذ  اور کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر جناب بی بی سدانند گوڑا ،  تمل ناڈو کے ماہی گیری ، عملے اور  انتظامی اصلاحات  کے وزیر  جناب ڈی  جیا کمار  ، ممبر آف پارلیمنٹ  جناب جے وردھن  اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More