36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر خزانہ نے ریئل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے کے لئے دباؤ کے شکار رہائشی پروجیکٹوں کے لئے مخصوص کھڑکی کے متعلق جائزہ میٹنگ کی

Urdu News

نئی دہلی، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج وزارت خزانہ کے سکریٹریوں اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا، ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹس لمیٹڈ اور ایس بی آئی کیپس (ایس بی آئی سی اے پی ایس) وینچرس لمیٹڈ (ایس وی ایل)  کی سینئر مینجمنٹ ٹیم کے ساتھ اسپیشل ونڈو فار ایفارڈیبل اینڈ مڈ انکم ہاؤسنگ (ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ) یعنی سستے اور متوسط آمدنی والوں کے لئے رہائش گاہوں کی فراہمی کے مقصد سے بنائے گئے اسپیشل ونڈو (مخصوص کھڑکی) کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس فنڈ کے ذریعے اب تک 8767 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے 81 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔

ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ انویسٹمنٹ فنڈ I ایک پالیسی جاتی اعلان کے آگے بڑھ کر زمینی سطح پر ایک آپریشنل پہل کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ اس نے 81 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جس سے ملک بھر میں تقریباً 60000 گھروں کی تکمیل میں مدد ملے گی۔ یہ پروجیکٹ مختلف قسم کے بازاروں پر محیط ہیں، جن میں این سی آر، ایم ایم آر، بنگلورو، چنئی، پونے جیسے بڑے شہر اور کرنال، پانی پت، لکھنؤ، سورت، دہرادون، کوٹا، ناگپور، جے پور، ناسک، ویزاگ، چنڈی گڑھ وغیرہ جیسے ٹیئر 2 کے زمرے میں آنے والی جگہیں شامل ہیں۔ (ضمیمہ-I)۔ ان پروجیکٹوں میں سے 18 پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کو حتمی منظوری دی جاچکی ہے اور 7 رہائشی پروجیکٹوں میں تقسیم کا عمل مختلف مراحل میں ہے۔ (ضمیمہ-II: )۔ مدد کی فراہمی کے مقصد سے دباؤ کے شکار 353 پروجیکٹوں کی درخواستیں جانچ پڑتال کے مرحلے میں ہیں۔ اس بات کو بھی نمایاں طور پر پیش کیا گیا کہ اسپیشل وِنڈو کے ذریعے ان تعمیراتی جگہوں پر کام شروع کئے جانے سے متعدد ہنرمند اور نیم ہنرمند مزدوروں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مزید برآں فنڈ کے ذریعے متبادلات کا سرگرمی سے جائزہ لیا جارہا ہے، تاکہ طویل عرصے سے التوا کے شکار کچھ پروجیکٹوں میں گھر خریدنے والے 15000 کنبوں کو راحت دی جاسکے۔ یہ وہ پروجیکٹ ہیں جو تنازعات کے تصفیے کے لئے سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔

اسپیشل ونڈو کی کارکردگی کارکردگیوں کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے اس کی کوششوں کی سراہنا کی۔ حال ہی میں سرمایے کی لاگت میں 12 فیصد تک کمی لانے کے لئے فنڈ کے ذریعے کی گئی پہل کا نتیجہ پروجیکٹوں کی تعداد میں اضافہ کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔ یہ وہ پروجیکٹ ہیں جو اسپیشل ونڈو کے ذریعے طے کردہ فنڈنگ کے معیار پر پورے اترتے ہیں۔ موجودہ قرض دہندگان کی شراکت داری میں تیزی لانے کے لئے اسپیشل ونڈو کے ذریعے کئے گئے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے دونوں نجی اور سرکاری بینکوں، این بی ایف سی اور ایچ ایف سی کو مشورہ دیا کہ وہ اسپیشل ونڈو کو ایک حصص دار کے طور پر دیکھیں اور دباؤ کے شکار پروجیکٹوں کی جلد از جلد تکمیل کے لئے اپنا تعاون بڑھائیں۔

ٹیم نے پروجیکٹوں کی پیش رفت کی نگرانی کرنے اور پروجیکٹوں کی پیش رفت کے مطابق سرمایہ کاری کے عاقلانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لئے فنڈ کے ذریعے تیار کئے گئے کنٹرولنگ میکانزم سے وزیر خزانہ کو واقف کرایا۔ ان اقدامات سے پروجیکٹوں کی جواب دہی، نقدی کی آمد اور فنڈ کو دوسری طرف منتقل کرنے جیسے عمل کے خاتمے کے تناظر میں اس شعبے میں مزید شفافیت آئے گی۔

جائزہ میٹنگ کے دوران وزیر خزانہ نے اقتصادی امور کے محکمہ سے کہا کہ وہ ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ انویسمنٹ فنڈ I پر گہری نظر رکھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ فنڈ کے ذریعے جو سرمایہ اکٹھا کیا گیا ہے، اس کا استعمال دباؤ کے شکار پروجیکٹوں کے مسائل کو تیزی کے ساتھ حل کرنے میں کیا جاسکے اور اس سلسلے میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ کو دور کیا جاسکے۔ محترمہ سیتا رمن کی یہ خواہش بھی تھی کہ اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں میں تیزی لائی جائے تاکہ جن پروجیکٹوں کے لئے پچھلی مرتبہ رقم کو منظوری دی گئی تھی ان کی تعمیر کا کام مکمل ہوسکے۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس اسپیشل ونڈو کا قیام ایک غیرمعمولی اقدام ہے، جس نے ریئل اسٹیٹ کے شعبے کو غیرمعمولی تعاون دیا ہے اور مشکل اقتصادی حالات میں اس شعبے کی مدد کے لئے سامنے آیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More