28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیروبی میں بھارت -کینیا مشترکہ تجارتی کمیٹی کی میٹنگ کا انعقاد

Urdu News

بھارت- کینیا مشترکہ تجارتی کمیٹی کی آٹھویں میٹنگ کا انعقاد  22 سے 25 اگست  2018 کے دوران نیروبی، کینیا میں عمل میں آیا۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت تجارت و صنعت اور شہری ہوابازی کے وزیر جناب سریش پربھو اور  حکومت کینیا کے تجارت، صنعت اور امداد باہمی کے اداروں کے کابینی سکریٹری (وزیر) مسٹر میٹر مونیا نے کی۔

تبادلہ خیالات کے دوران کینیا کے بگ فور ایجنڈے کے نفاذ میں بھارت کے تعاون پر تبادلہ خیالات کیے گئے۔ بگ فور ایجنڈے میں خوراک سلامتی، واجبی لاگت والی رہائش گاہوں کی فراہمی، آفاقی حفظان صحت اور مینوفیکچرنگ، باہمی تجارت کی توسیع اور تنوع، بین الاقوامی شمسی اتحاد میں کینیا کی شمولیت کے لئے آمادگی، قرض کی فراہمی کا نفاذ، جس میں 220 ملین امریکی ڈالر کی رقم حکومت ہند کی جانب سے بجلی کی ترسیل کے لئے فراہم کی گئی ہے، چھوٹی اور اوسط درجے کے صنعتوں کی ترقیات، رائیویٹیکس فیکٹری کا احیاء اور زرعی میکانائزیشن، اعلیٰ سطحی وفود کے دوران لیے گئے فیصلوں کے نفاذ، صحت کے شعبے میں تعاون، نیلگوں معیشت، زرعی ڈبہ بندی کے شعبوں اور ڈبلیو ٹی او سے متعلق معاملات اور بھارت کی جانب سے صلاحیت سازی اور تربیت وغیرہ کے معاملے میں زیر پیشکش لائے گئے پروگراموں پر احاطہ کیا گیا۔

میٹنگ کے دوران جن امور پر تبادلہ خیالات کیے گئے ان سے متعلق متفقہ مختصر نکات پر دونوں وزراء نے دستخط کئے۔ بھارت –کینیا مشترکہ کاروباری کونسل کی میٹنگ کا اہتمام مشترکہ تجارتی کمیٹی کے شانہ بشانہ کیا گیا۔ کینیا اور بھارت کے کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے سریش پربھو نے زور دے کر کہا کہ کینیا کے لئے مخصوص طور پر درکار مصنوعات اور ان کی ڈیزائن پر تحقیق ضروری ہے۔ انھوں نے بھارتی تاجروں سے کہا کہ وہ باہمی تعاون کے لئے ترجیحاتی شعبوں کی شناخت کریں اور اس سلسلے میں منڈی کا ایک مطالعہ انجام دیں۔

وزیر تجارت نے وہاں سکونت پذیر بھارتی افراد سے گفتگو کی اور انھیں حکومت ہند کی مختلف پہل قدمیوں اور حصول یابیوں سے واقف کرایا۔

دورے کے دوران سریش پربھو نے کینیا کے صدر اوہورو کنایتا اور نائب صدر مسٹر ولیم روتو سے بھی ملاقات کی۔ وزیر تجارت جناب سریش پربھو کے ہمراہ تجارت و صنعت کی وزارت کے سینئر افسران اور ایک کاروباری وفد بھی شامل تھا۔

بھارت اور کینیا بحر ہند میں ہمسایہ ہیں اور تجارت اور عوام سے عوام کے مابین رابطے کی طویل تاریخ کے حامل ہیں۔ فی الحال بھارت کینیا کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور کینیا میں دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار ملک ہے۔ کینیا میں بھارت سے جانے والے سیاحوں کی تعداد تیسری سب سے بڑی تعداد ہے۔ جوائنٹ تجارتی کمیٹی کی آخری میٹنگ نئی دہلی میں فروری 2015 میں منعقد ہوئی تھی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More