30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نتن گڈکری نے شہری امور کی وزارت پر گنگا کے ساتھ آباد 97 قصبات میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹس کے کام میں تیز رفتاری پیدا کرنے پر زور دیا

Urdu News

نئیدہلی، آبی وسائل  دریائے گنگا کی باز بحالی ،جہاز رانی ،سڑک ٹرانسپورٹ  وشاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے  ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری سے  دریائے گنگا کے ساتھ آباد  قصبات  میں  سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹس (ایس ڈبلیو ایم ) کی پیش رفت پر تبادلٔہ خیال کیا ۔جناب نتن گڈکری نے  ایس ڈبلیو ایم پروجیکٹس کے کاموں میں تیز رفتاری پیدا کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ  جہاں دریائے گنگا کی صفائی کے قومی مشن کا کام  جاری ہے ، ایس ٹی پی  کے ذریعہ  ٹھوس کچرے کے انتظام وانصرام  ،   پانچ ریاستوں میں واقع دریائے گنگا کے گھاٹوں   اور شمشانوں   کے فروغ کے   پروجیکٹس  کا کام جاری رہنے کے باوجود  دریائے گنگا کی صفائی ممکن نہ ہوسکے گی ، جب تک کہ ٹھوس کچرے کو ٹھکانے لگانے  کے انتظام کے مسئلے کا تیز رفتاری کے ساتھ تدارک نہیں کیا جائے گا۔

                جناب نتن گڈکری نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  پر زوردیا کہ دریائے گنگا کے ساتھ  پانچ  ریاستوں  میں آباد  97  قصبات کے  ایس ڈبلیو ایم  پروجیکٹس  کے کام  میں  تیز رفتاری پیدا کی جائے  ،ان ریاستوں میں اتراکھنڈ ،اترپردیش ، بہار ،جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی ریاستیں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر  اور ڈی پی آر بنانے کے  تمام کاموں میں تیز رفتاری پیدا کی جانی چاہئے ۔ جناب گڈکری نے    مزید کہا کہ  فاضل  مادوں   کے دوبارہ استعمال   کرنے کے  طریقوں  کے امکانات تلاش کئے جانے چاہئیں  مثلاََ  پلاسٹک کے کچرے کو سڑکو ں  کی تعمیر اور   آرگینک کچرے کو باقاعدہ ٹریٹمنٹ کے بعد    کمپوسٹ  فرٹیلائزر  تیار کرنے کے کام میں لایا جاسکتا ہے ۔

                اس کے ساتھ  ہی جناب نتن گڈکری نے  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت پر  اس بات کے لئے بھی زوردیا کہ  دریاؤں میں نالوں کے ذریعہ آنے والے   ٹھوس کچرے کا پتہ لگانے ،  گھاٹوں  اوردریاؤں کے ساحلوں سے  جمع کئے جانے والے کوڑے کچرے کو ٹھکانے لگانے اور گھر گھر سے کوڑا کچرا جمع کرنے  کو یقینی بنانے کےلئے معقول انتظامات کئے جانے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ  جمنا    اور کالی،   رام گنگا   اور ہنڈن  ندیوں     کے کنارے آباد اہم قصبات میں بھی  اسی طرح  کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اس میٹنگ میں  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا   اور نیشنل مشن فار کلین گنگا ( این ایم سی جی ) کے ڈائریکٹر جنرل  جناب راجیو رنجن مشرا نے بھی شرکت کی ۔

                اس موقع پر ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت  جناب ہردیپ پوری نے کہا کہ ان کی وزارت نے  ریاستوں میں  بہنے والی گنگا    کی خلیجوں  میں  ٹھوس کچرے کے  انتظام وانصرام کے کام کو  دسمبر  2018  تک پوری طرح مکمل کرلیا جانے کی ہدایت دی ہے ۔  اس کے ساتھ  ہی دریائے گنگا کے ساحل سے ایک کلومیٹر کے فاصلے کے اندر واقع کوڑا گھروں کو ہٹایا جائے او ردریائے گنگا میں گرنے والے نالوں  پر بار اسکرینز  کی تاکہ  دریا میں  ٹھوس کچرا نہ بہہ سکے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ماہانہ جائزے لئے جارہے ہیں اور ان کاموں کے لئے ریاستی سرکار وں کو ہر ممکن  امداد دی جارہی  ہے ۔ اس موقع پر کچرے کی چھٹائی  پر زور دیتے ہوئے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ کچرے کو  دوبارہ  پیداواری طریقے  اور ماحول دو ست طریقے سے دوبارہ استعمال کرنے  کے طریقے  تلاش کئے جائیں گے ۔

                واضح ہوکہ  ایس ڈبلیو ایم نمامی گنگا پروگرام کے ایک اہم حصے کی حیثیت رکھتا ہے  ۔ یہ  دراصل ریاستی  سرکاروں کا کام ہے اور اس کی ابتدائی ذمہ داری  ریاستی سرکاروں  / مقامی شہری اداروں  پر عائد ہوتی ہے ۔ مرکزی سطح  پر یہ کام  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت   کے تحت آتا ہے۔ نمامی گنگا پروگرام  میں  یہ انتظام کیا گیا ہے کہ  جہاں ایس ٹی  پی پروجیکٹس کی سرمایہ کاری این ایم سی جی کے ذریعہ کی جائے گی ،وہیں دیگر کام  وزارتوں کے ذریعہ ان کے اپنے قاعدوں کے مطابق انجام دئے جائیں گے اس لئے ہاؤسنگ وشہری امورکی وزارت  دریائے  گنگا کے ساتھ آباد 97 قصبات میں  سوچھ بھارت مشن کے تحت  ایس ڈبلیو ایم منصوبوں پر کام کررہی  ہے ۔ ان  97  قصبات کی نشاندہی  این ایم سی ایچ  کے ذریعہ کی گئی ہے۔

                دریائے گنگا کے ساتھ آباد ان  97   قصبات اور شہروں میں   مجموعی طورسے  11428  ٹن   یومیہ کچرا   (ٹی پی ڈی )  پیدا ہوتا ہے۔  اس میں سے مغربی بنگال  میں  6001   ٹی پی ڈی کچرا پیداہوتاہے جو دریائے گنگا کی خَلیجی ریاستوں میں  پیدا ہونے والا سب سے زیادہ کچرا ہے ۔دوسرے نمبر پر اترپردیش  کی ریاست ہے جہاں  3282  ٹی پی ڈی ٹھوس کچرا پیدا ہوتا ہے جبکہ  بہار ، اتراکھنڈ  اور جھارکھنڈ میں علی الترتیب  1771  ٹی پی ڈی ،347  ٹی پی ڈی اور 27  ٹی پی ڈی ٹھوس کچرا پیداہوتا ہے ۔

                ٹھوس کچرے کی پیداوار   اور دستیاب   عمل آوری کی اہلیت کے درمیان خلا کو پُر کرنے کی غرض سے ایس ڈی ایم  پروجیکٹس  کا کام جنگی  پیمانے پر کیا جارہا ہے ۔اس سلسلے میں  تقریباََ 667  مفصل  پروجیکٹس رپورٹس   (ڈی پی آر  ) کو  پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے جبکہ  پانچ گنگا کی خلیجی ریاستوں میں  یہ 413  رپورٹیں  منظوری کے لئے  پیش کی جاچکی ہیں  ۔بہار اور اترپردیش میں  240   اور 173  ڈی پی آر  منظوری کے لئے جمع کی جاچکی ہیں ۔

                علاوہ ازیں این ایم سی جی کے دیگر کام مثلاََ  وارانسی میں  گھاٹوں کی صفائی  ،  11  اہم قصبات میں   ٹریس  اسکیمر  کے ذریعہ ندیوں کی سطح کی صفائی جیسے متعدددیگر کام  ہاؤسنگ اورشہری امور کی وزارت کے ذریعہ انجام دئے جارہے ہیں اور وارانسی میں  گھاٹوں کی صفائی  کے پروجیکٹس کی تکمیل کے بعد این ایم سی جی نے  بٹھو ر ، کانپور ، الہ آباد ، ہری دوار اور متھرا وبندرابن میں  بھی ایسے ہی منصوبوں کی منظور ی دی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More