37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ ہند نے سول سروس کے افسران کو تلقین کی کہ وہ لچکدار رویہ اپنائیں، حالات کے موافق خود کو سڈھالیں ، کھلے ذہن کا بنیں اور فرسودہ سرکاری طریقۂ کار میں اصلاحات لانے کی کوشش کریں

Urdu News

نئیدہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے سول سروس کے افسران سے کہا ہے کہ وہ   لچکدار رویہ اپنائیں، حالات کے موافق خود کو ڈھالیں، کھلے ذہن کا بنیں اور فرسودہ سرکاری طریقۂ کار میں اصلاحات لانے کی کوشش کریں۔ نائب صدر جمہوریہ ہند آج حیدرآباد میں ڈاکٹر میری چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں 93ویں بنیادی کورس کے سول سروس افسران کے ساتھ تبادلۂ خیال کر رہے تھے۔

 نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  سول سروس افسران کو        ’’سوراج‘‘ کو ’’  سُراج‘‘ میں تبدیل کرنے کے لئے اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر ایک شہری اور ہر ایک فرد کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ  ان کی زندگی کے معیار میں  واضح بہتری آئی ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ملک کی امیدوں اور آرزوؤں کا دارومدار سول سروینٹس  کے اہل کندھوں پر ہے۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ ساکت نہ رہیں، بلکہ متحرک رہیں۔ انہوں نے کہاکہ  سول سروینٹس کو جوں کی توں  حالت باقی رکھنے کے رجحان سے  ہمت نہیں ہارنی چاہئے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سول افسران  کو لچکدار رویہ اپنانا چاہئے، انہیں حالات کے موافق خود کو ڈھالنا چاہئے، کھلے ذہن کا بننا چاہئے اور نہایت متحرک رہنا چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ سول سروینٹس کو عام آدمی کے نبض سے اچھی طرح واقفیت رکھنی    چاہئے، جن کی انہیں خدمت کرنی ہے۔

جناب نائیڈو نےبدعنوانی سے پاک، شہریوں پر مرکوز اور تجارت دوست حکمرانی کو اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ترقی کے ثمرات قطار میں کھڑے آخری فرد تک پہنچ سکے۔

ہندوستان کے مرد آہن سردار پٹیل کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ انہیں  کا ذہن تھا، جس نے آل انڈیا سروس کا تصور پیش کیا۔ ان کا یقین تھا کہ ملک میں ایک مجاز اعلیٰ سول سروس کے بغیر متحدہ ہندوستان کا تصورکبھی بھی  پورا نہیں  کیا جا سکتا ہے۔  یہی  اصل آزادی ہے۔

آزاد ہندوستان کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے بارےمیں گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ ان کے جیسے لیڈروں نے ہم سبھی کے لئےایک  ابدی وراثت چھوڑی ہے۔ ان کا وژن تھا کہ ملک کے ہر ایک شہری کیلئے سچی آزادی حاصل کی جائے۔

پنڈت نہرو ا ور ان کے جیسے  عظیم لیڈروں ،  جنہوں نے ہماری آزادی کی جنگ لڑی ان کا خیال تھا کہ بھارت  ماتا اور سچی قوم پرستی ہندوستان کی مکمل آبادی کی اجتماعی خوشحالی ہے۔

یہ کہتے ہوئے کہ آل انڈیا کے ساتھ ساتھ سنٹرل سروسیز کا قومی وحدت، سالمیت ا و ر قومی ترقی میں ایک کلیدی رول ہے، نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ان کے پاس ملک میں سماجی، تہذیبی، لسانی، مذہبی اور معاشی  اختلافات کو ختم کرنے کی اہم ذمہ داری ہے۔

جناب نائیڈو نے تمام سول سروس افسران سے کہا کہ وہ متحد ہو کر کام کریں، ایک دوسرے کے کام کی تعریف کریں اور مخصوص تجربات کا تبادلہ کرکے ایک دوسرے کا تعاون کریں تاکہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو درکار رفتار اور سمت حاصل ہو سکے۔

نائب صدر نےافسران سے کہا کہ وہ ملک اور بیرون ملک کے اندر بہترین طریقہ کار  کوسیکھیں۔ اس میں نجی اور سرکاری دونوں شعبے شامل ہیں۔ وہ فرسودہ سرکاری طریقۂ کار میں اصلاحات لانے کے لئے کوشش کریں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آ پ کو پہیہ کو ایجاد نہیں کرنا ہوتا ہے ، بلکہ آپ کو بہترین طریقہ کار کو اختیار کرنے ا ور رفتار دینے  کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ  کہتے ہوئے کہ آج کا عام شہری  اچھی طرح با خبر     ہے، وہ صرف فلاح و بہود  کی اسکیموں سے مستفید نہیں ہونا چاہتا ہے، جناب نائیڈو نے سول سروس کے افسران سے کہا کہ وہ فیصلہ سازی اور ترقیاتی ایجنڈے کی تشکیل کے عمل میں عام شہری  کو شریک ہونےدیں۔

سول افسران کو ہمدردانہ رویہ      ، شفافیت اور ایمانداری کو رہنما اصول کے طور پر اختیار کرنے کی تلقین کرتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  وہ مزید مؤثر او ر جوابدہ انتظامیہ بنیں۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ  ترقی پسند خیالات کا سفیر بنیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ انتظامیہ کو مزید ہمدردانہ رویہ، جوابدہ اور جامع طریقۂ کار اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کے فائدے وقت پر عام لوگوں تک پہنچ سکیں۔ ہمیں وسیع افادیت اور مؤثریت کیلئے  ارادہ کرنا چاہئے۔

اس موقع پر تلنگانہ کے وزیر داخلہ جناب نینی نرسمہا ریڈی ، ڈاکٹر میری چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر جنرل جناب بی پی آچاریہ کے علاوہ  اساتذہ اور مختلف ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے 316 سے زائد زیر تربیت افسران  موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More