37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس، حیدرآباد میں دو نئے مراکز کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے اپنی سخت محنت، تندہی اور مستقل مزاجی کی بدولت بھارت کو میزائل ٹیکنالوجی میں خودکفالتی کے بہت قریب لانے کے لئے ڈی آر ڈی او کے سائنس دانوں اور انجینئروں کی آج ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ دفاعی شعبے میں خودکفالتی کا حصول ملک کے لئے نہ صرف انتہائی اہم یا اسٹریٹیجک اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے بلکہ قومی فخر کے اعتبار سے یہ ضروری بھی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ان تاثرات کا اظہار آج حیدرآباد میں واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس میں دو نئے مراکز کے افتتاح کے بعد سائنسی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے میزائل کمپلیکس لیباریٹریز کے ذریعے منعقدہ ایکسپوزیشن آف ٹیکنالوجیز یعنی ٹیکنالوجی نمائش کا بھی دورہ کیا اور کہا کہ وہ دیسی مصنوعات کا دیدار کرکے نازاں بھی ہیں۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ میزائل ٹیکنالوجی کے معاملے میں خودکفالتی کے فروغ کے ضمن میں ڈی آر ڈی او کے سائنس دانوں کے ذریعے حاصل کی گئی زبردست پیش رفت کی بدولت ملک کی سلامتی اور اہلیت کے حوالے سے مجھے ایک بار پھر احساس اعتماد ہوا۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اپنی صلاحیت اور عہد بستگی کی بدولت ڈی آر ڈی او کے سائنس داں اور ٹیکنالوجی کے ماہرین بھارت کو ایسا خودکفیل بنائیں گے کہ آتم نربھر بھارت  ایک ایسی پوزیشن حاصل کرے گا جہاں دنیا بھارت پر نربھر (منحصر) ہوگی۔

آتم نربھر بھارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ خودکفالتی سے لیس ٹیکنالوجی مقامی صنعت کو تقویت دیتی ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے اور گراں قدر غیرملکی زر مبادلہ کماتی ہے۔

اس بات کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہ آکاش میزائل سسٹم کو حال ہی میں وزارت دفاع کے ذریعے درآمد کئے جانے والے سامانوں کی منفی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے، انھوں نے اسے ڈی آر ڈی او کی ایک قابل ستائش حصول یابی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت اب اس طرح کے میزائل نظام میں خودکفیل ہے، لہٰذا مسلح افواج کو ا س سے ملتے جلتے میزائل نظامات کو درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجم (ایم ٹی سی آر) پر 2018 میں دستخط کرنے سے قبل ترقی یافتہ ممالک کے ذریعے اعلیٰ صلاحیت کی حامل میزائل ٹیکنالوجی تک بھارت کی رسائی نہ ہونے سے درپیش بندشوں کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ڈی آر ڈی او نے متعدد دیسی میزائل نظامات کو فروغ دے کر، اس بحران کو ایک موقع میں تبدیل کردیا ہے۔

جناب نائیڈو نے اس حقیقت پر مسرت کا اظہار کیا کہ بھارت اب دفاعی مصنوعات کے ایک سب سے بڑے درآمد کار ملک کی صورت حال سے نکل کر دفاعی مصنوعات کے چوٹی کے برآمد کاروں میں سے ایک کی پوزیشن حاصل کرنے کے لئے کوشش کررہا ہے۔ اس بات کو نمایاں کرتے ہوئے کہ حالیہ دنوں میں 7 گنا اضافہ کے باوجود بھارت کی دفاعی برآمدات اب بھی بہت کم ہے، انھوں نے کہا کہ برآمداتی اہمیت کی حامل دفاعی ٹیکنالوجی کے فروغ کا اب بھی وسیع امکان ہے۔ انھوں نے سائنس دانوں اور ٹیکنالوجی کے ماہرین سے کہا کہ وہ نہ صرف ملک کی مستقبل کی دفاعی ضرورتوں کی پہچان کریں بلکہ ایسی ٹیکنالوجی کی بھی پہچان کریں جنھیں برآمد کیا جاسکتا ہو۔

ٹیکنالوجی کے منظرنامے میں تیزی سے ہورہی تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ڈی آر ڈی او سے کہا کہ وہ اسٹریٹیجک دفاعی ٹیکنالوجی پر اپنی توجہ کا ازسرنو تعین کریں اور ایسی سرگرمیوں کو آؤٹ سورس کریں جو صلاحیت مند نجی شعبے کے شرکاء کے ذریعے انجام دی جاسکتی ہوں۔ وہ اس بات کو لے کر خوش تھے کہ ڈی آر ڈی او نے مستقبل کے فوجی اپلی کیسنز کے حوالے سے ریسرچ کی انجام دہی کے لئے 8 ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی مراکز قائم کئے ہیں۔ جناب نائیڈو یہ بھی چاہتے تھے کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں حصے داری نبھانے کے لئے خواتین کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

کووڈ-19 کی وبا کے سبب پیدا شدہ غیر معمولی رخنہ اندازیوں جس میں بالخصوص غریبوں سمیت سبھی شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو متاثر کیا ہے، کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے بھارت سرکار کی وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں کرنے کے تئیں کئے گئے اقدامات کی ستائش کی۔ انھوں نے ریکارڈ وقت میں ویکسین تیار کرنے کے لئے سائنس دانوں کی ستائش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ جلد ہی یہ ویکسین بھارت کے ہر شہری تک پہنچے گی اور اس وبا کا خاتمہ ہوگا۔

کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی جنگ کو وائرس پر قابو پانے کی ایک کامیاب کہانی قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اس جنگ کے حوصلہ مند ہیروز بھارت کے لوگ، پولیس دستے، طبی برادری، سائنس داں اور ٹیکنالوجی کے ماہرین اور ضروری اشیاء و خدمات کے فراہم کنندگان ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ انفیکشن کا شکار ہونے سے خطرات کے باوجود انھوں نے تہہ دل سے اس قومی کاز کی حمایت کی۔ انھوں نے وبا کے سبب پیدا شدہ چیلنجوں کے باوجود ریکارڈ مقدار میں خوردنی اجناس کی پیداوار کرنے کے لئے کسانوں کی بھی ستائش کی۔

اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ اس وبا سے معیشت اور روزی روزگار پر بہت اثر پڑا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس نے ہمیں ایک موقع بھی فراہم کیا ہے کہ ہم اپنی قوت اور صلاحیت کو ثابت کریں۔ انھوں نے کہا کہ دیسی ویکسین، پی پی ای کٹس اور حفظان صحت سے متعلق نظامات کے تیزی کے ساتھ پروڈکشن اور ایکسپورٹ سے آتم نربھر بننے کی ہماری قوت کا اظہار ہوتا ہے۔

انھوں نے متعدد اختراعاتی تکنیکی حل پیش کرکے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں تہہ دل سے تعاون دینے کے لئے ڈی آر ڈی او کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ صرف 12 دنوں میں 1000 بستروں والے اسپتال کے قیام سے ڈی آر ڈی او کی صلاحیتوں کا اظہار ہوتا ہے۔ اس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہ جنگ جیسے حالات میں کتنی تیزی کے ساتھ جواب پیش کرسکتا ہے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس میں دو نئے مراکز – ایک میزائل سسٹم ریویو ہال اور دوسرا ایئر کوموڈور وی گنیسن انٹیگریٹیڈ ویپن سسٹم ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کا افتتاح کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے 1961 میں قیام سے لے کر بھارت کے میزائل ٹیکنالوجی کے فروغ کے تعلق سے ڈی آر ڈی ایل کے رول کی ستائش کی۔ انٹیگریٹیڈ میزائل ڈیولپمنٹ پروگرام (آئی جی ایم ڈی پی) کی کامیابی میں ڈاکٹر کلام جیسی قدآور شخصیات کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے سابق صدر کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی سادگی، معلومات کی گہرائی اور بھارت کو ایک سپر پاور بنانے کی ان کی گہری خواہش سے حیرت زدہ رہ گئے۔ وہ اس بات سے مسرور تھے کہ ڈی آر ڈی او کے میزائل کلسٹر سے وابستہ سائنس داں ڈاکٹر کلام کی وراثت کو برقرار رکھنے کے لئے مصروف عمل ہیں اور نئی نسل کے جدید ترین میزائل نظامات کو فروغ دیا ہے۔

انھوں نے کووڈ-19 کی وبا سے پیدا شدہ چیلنجوں کے باوجود میزائل ڈیولپمنٹ پروگرام کے اہم سنگ میل کو طے کرنے کی خاطر سخت محنت کرنے کے لئے سائنس دانوں کی ستائش کی اور متعدد قابل ستائش فتوحات کا ذکر کیا، جن میں کیو آر ایس اے ایم (کوئیک ری ایکشن سرفیس ٹو ایئر میزائل)، ایم آر ایس اے ایم (میڈیم رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل)، ایس اے اے ڈبلیو (اسمارٹ اینٹی ایئر فیلڈ ویپن)، ایس ایم اے آر ٹی (سپرسونک میزائل اسسٹیڈ ریلیز آف ٹورپیڈو( اور ایم پی اے ٹی جی ایم  (مین پورٹیبل اینٹی ٹینک گائیڈیڈ میزائل) کے کامیاب تجربات شامل ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی، ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، ڈائریکٹر جنرل (میزائل اینڈ اسٹریٹیجک سسٹمز)، جناب ایم ایس آر پرساد، ڈی آر ڈی او کے سائنس داں اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More