31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مینکا سنجے گاندھی نے بچوں کے خلاف جرائم کے سلسلے میں پولیس کے لئے قانونی عمل پرکتابچہ جاری کیا

Urdu News

نئی دہلی، عورتوں اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ مینکاسنجے گاندھی  نے آج یہاں ایک تقریب کے دوران بچوں کے خلاف جرائم کے سلسلے میں پولیس کے لئے قانونی عمل کے بارے میں ایک کتابچہ جاری کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے سبھی فریقوں سے اپیل کی کہ وہ بچوں کے خلاف جرائم کو روکنے اور جرائم کا مقابلہ کرنے میں  متحد ہوں۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجا گر کیا کہ  حکومت عورتوں اور بچوں کے خلاف تشدد سے پاک ملک قائم کرنے کے تئیں پر عزم ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ عورتوں اور بچوں کی وزارت نشان زد فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ کتابچہ ہر پولیس اسٹیشن میں دستیاب ہو اور یہ مقامی زبان میں دستیاب ہو۔

وزیرموصوفہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بہترین امکانی ڈھنگ سے اس معاملے سے نمٹنے کے لئے ہر قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے انہو ں نے مزید کہا کہ ایک اہم ضرورت اس بات کی ہے کہ پولیس ایجنسیوں کو بااختیار اور ہنر مند بنایا جائے۔تاکہ بچوں کے خلاف جرائم سے پیشہ وارانہ اور بخوبی طور پر نمٹا جاسکے۔

محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے چائلڈ لائن اور ریلوے چائلڈ لائن کی طرف سے پیش کی گئی خدمات کا بھی ذکر کیا جنہوں نے گم شدہ بچوں کو ان کے گھروالوں سے ملانے میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے ۔ محترمہ مینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ایک مختصر دستاویزی فلم کومل جاری کی گئی ہے۔ تاکہ بچوں کو اچھی اور بری عادت کے بارے میں بتایا جاسکے۔ جووینائل جسٹس قانون میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ 16 سال تک کے بچوں کو ایک بالغ کے طور پر تصور کیاجاسکے جس سے ان پر سنگین جرائم  میں مقدمے چلائے جاسکے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں فورنسک لیباریٹریز کی کافی اہمیت ہے انہو ں نے مطلع کیا کہ ہر سال اوسطاً 2000عصمت دری کے معاملوں کی تحقیقات کے لئے 5 نئی فورنسک لیبارٹریز قائم کی جارہی ہے انہو  ں نے ہر پولیس اسٹیشن میں عصمت دری کی تحقیقات کی گٹس کی ضرورت کا اظہار کیا۔ تاکہ ترجیح کی بنیاد پر تحقیقات میں آسانی ہو۔ یہ معاملہ ایچ آر ڈی وزارت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے تاکہ سبھی نصابی کتابوں کے آگے اور پیچھے کے صفحہ پر پی او سی ایس او سے متعلق قوانین  چھاپے جاسکے۔ جس سے بچوں میں بیداری کو بڑھایا جاسکے۔ وزیرموصوفہ نے ا سکولی بچوں کے لئے ای باکس شکایت کے  نظام کے بارے میں بھی ذکر کیا۔ جس سے جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے معاملوں کے خلاف بیداری لائی جاسکے۔

محترمہ مینکا گاندھی نے امید ظاہر کی کہ یہ کتاب بچوں کے خلاف جرائم سے متعلق قوانین، ضابطوں اور فیصلوں کے علاوہ متعلقہ شعبوں پر عملدرآمد میں اس  کے استعمال کرنے والوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے یقیناً ایک ذریعہ ثابت ہوگا۔

کتابچہ ایک جامع وسیلہ ہے جو پولیس عملے کی مدد کرے گا جس سے وہ بچوں کے خلاف جرائم  کےمعاملوں میں  اختیار کئے جانے والے ایک کے بعد ایک طریقہ کار کو اپنا سکیں گے۔اس کتابچہ میں عدالتوں کے قوانین اور تازہ فیصلوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ سوشل سائنسز کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر پی ایم نائر کی زیر قیادت ایک ٹیم نے یہ جامع،یوزر فرینڈلی، عمل پر مبنی دستاویز تیار کی ہے۔جسے سوشل سائنسز کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی طرف سے شائع کیا گیا ہے۔کتاب کے اجراء کی تقریب کے موقع پر بی پی آر اینڈ ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اے پی مہیشوری بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More