29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

میزورم کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے صدر جمہوریہ ہند کا خطاب

President of India addresses a special session of Mizoram Legislative Assembly
Urdu News

نئی دہلی /  صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج ایزول میں میزورم قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔

اس موقع پر اپنی تقریر میں صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ میزورم میں انتہائی پختہ اور پر وقار سیاسی کلچر موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ میزورم کی اسمبلی صحیح معنوں میں میزورم کے سیاسی کلچر کے علاوہ ریاست کے عوام کی خواہشات اور توقعات کا مظہر ہے۔ انھوں نے  میزورم اسمبلی کی تعریف کی اور اس کے 45 سال کی تاریخ کے لیے مبارک باد دی۔ جہاں اسمبلی کی کارروائیاں آسانی کے ساتھ انجام پذیر ہوتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کے اراکین اور شرکا کا طرز عمل اس اسمبلی کے اعلیٰ معیار کی تصدیق کرتا ہے۔ یہ اسمبلی ہماری جمہوریت کے لیے ایک رول ماڈل ہے اور یہ بتاتا ہے کہ قانون ساز اسمبلی کی کارروائی کس طرح انجام پذیر ہونی چاہئے۔

صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے اس حقیقت کا اعتراف کیا کہ میزو رم میں عوامی زندگی میں عزت واحترام اور وقار نظر آتاہے۔ یہاں مالا مال روایتوں کا حامل سماج بھی اس سلسلے میں کافی اہم ہے۔ 1986 کے میزو معاہدے پر دستخط، اس کی پابندی اور عمل درآمد آج بھی پوری دنیا کے لیے ایک روشن مثال ہے۔ اس طرح سےیہ ریاست ایک عجوبہ ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں شورش اور تصادم  کا خاتمہ  ہوا اورجس نے ہمارے ملک اور میزو سماج کو تقسیم کر رکھا تھا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ تمام سیاسی طاقتوں کے علاوہ شہری سماجی گروپ جس میں چرچ اور چرچ سے متعلق  گروپ، خواتین کے گروپ اور دیگر غیر سرکاری تنظیموں نے  میزورم میں قیام امن اور اس کی ترقی کے لیے مل کر  ساز گار ماحول بنایا ہے۔ معاہدہ اور اس کے اثرات، ہندوستان کی طویل تاریخ میں عظیم کامیابیوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ پولال ڈینگا کی تابناک اور دوراندیش قیادت کے علاوہ پولال تھنہاولا  کی کوششوں اور ان کی فراخ دلی کو یاد کرنا ہوگا جو آج یہاں کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ جناب کووند نے مزید کہا کہ وہ ، دوسرے محترم اور عظیم سیاست داں  بریگیڈیئر ٹی سیلو کا ذکر کرنا چاہیں گے۔ ریاست میزورم کے عوام اور مجموعی طور پر ہندوستان ایسے قومی معماروں کا ممنون ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان شاندار تنوع کا حامل ایک ملک ہے ۔ اور اپنے ملک کے اندر ہی ریاستوں کے مابین ہم منفرد وسیع نسلی اور مذہبی شناخت دیکھتے ہیں۔ اسی طرح متعدد زبانیں، تہذیبیں اور رسم ورواج، ملبوسات، خوراک اور مختلف اقسام کی اشیائے خوردنی دیکھتے ہیں۔ یہی گوناگونی ہماری طاقت ہے۔ یہ گوناگونی ہم سب کو مالامال کرتی ہے اور اتحاد میں تعاون کرتی ہے نیز ہندوستان کو سب سے منفرد بناتی ہے۔ ہمیں اس تنوع کا تحفظ اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا  ضروری ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ملک کے عوام کو معاشی استحکام اور حصول تعلیم یا روزگار کے تعلق سے ملک کےایک حصے  سے، دوسرے حصے تک نقل وحمل کرنا پڑتا ہے وہ ہمیں ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب لاتا ہے۔ مثال کے طور پر میزورم کے نوجوان اور خواتین کیرالہ میں ہوٹل انڈسٹری میں یا پونے میں آئی ٹی کمپنیوں میں کام کرتے ہوئے ملیں گے۔ یہ لوگ روزگار اور اپنے پیشے میں تعاون کے علاوہ ہماری مشترکہ سماجی، تہذیبی دولت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ انسانی رابطہ ہے جو ہمارے ملک کو منفرد بناتا ہے۔ میزورم اور شمال مشرق کے دوسرے علاقوں کے درمیان طبعی اور بنیادی ڈھانچہ جاتی رابطہ قائم کرنا نہایت ضروری ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ صدیوں سے جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا ایک جیسی تہذیبوں کے ساتھ خطے میں تجارتی مرکز کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔ میزورم کو اس پورے عمل اور اس علاقے میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ میزورم کی جغرافیائی حیثیت اس کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ اور حکومت ہند اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

بعد ازاں صدر جمہوریہ ناگالینڈ کے لیے روانہ ہوگئے جہاں وہ کل یعنی یکم دسمبر 2017 کو ‘‘ہارن بل میلے’’ اور ریاست کی یوم تاسیس کی تقریبات کا افتتاح کریں گے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More