27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکز نے جل جیون مشن کے تحت کیرالہ میں ہر گھر میں نل کے پانی کی سپلائی مہیا کرانے کے لئے 1804کروڑ روپے کی گرانٹ مختص کی

Urdu News

2024ء تک ہر گھر میں صاف  نل کا پانی یقینی بنانے کےلئے وزیر اعظم نریندر مودی کے نظریے کی ترجمانی کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے سال 22-2021ء میں جل جیون مشن کے تحت کیرالہ کو مرکزی امداد میں اضافہ کرکے 1804.59کروڑ روپے کردیا ہے، جو کہ اس سے پہلے 21-2020ء میں 404.24 کروڑ روپے تھا۔جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے فنڈ کو مختص کرنے میں چار گنا سے زیادہ اضافے کو منظوری دیتے ہوئے 2023ء تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے ریاست کو مکمل تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔

کیرالہ میں 15 اگست 2019ء کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت 67.14لاکھ گھروں میں سے صرف 16.64لاکھ (24.78 فیصد) گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی تھی۔پچھلے 22 مہینوں میں ریاست میں 6.36لاکھ خاندانوں کو نل کے پانی کے کنکشن دیئے گئے ہیں۔ اس طرح اب ریاست میں 23 لاکھ گھروں (34.26فیصد)میں نل کے پانی کی سپلائی کا التزام ہے۔حالانکہ ریاست میں نل کے پانی کی سپلائی کوریج میں اضافہ قومی اوسط 22 فیصد کے مقابلے 10 فیصد سے کم رہی ہے۔

موجودہ وقت میں کیرالہ میں ابھی بھی 44.14لاکھ گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی نہیں ہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر برائے جل شکتی جناب شیخاوت کی میٹنگ میں لئے گئے فیصلے کے مطابق 2023ء تک تمام گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرائے جانے ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت ریاستی حکومت نے ریاست میں 29.37لاکھ گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ 22-2021ء ، 23-2022ء میں 6.68لاکھ اور 24-2023ء میں 5.54لاکھ ہر گھر میں نل کے پانی کی یقینی سپلائی کا نشانہ رکھا گیا ہے۔جل شکتی وزارت نے عمل آوری کی سست رفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، کیونکہ 21-2020ءمیں صرف 4.04لاکھ گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن مہیا کرائے گئے تھے۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر ریاست میں جل جیون مشن کی ہر ماہ جائزہ لینے کی گزارش کی ہے، تاکہ منصوبہ ، منصوبوں کی منظوری، ٹینڈر عمل اور پانی سپلائی کی اسکیم کی عمل آوری میں تیزی لائی جاسکے۔

21-2020ء میں کیرالہ کو 404.24 کروڑ مرکزی امداد جاری کی گئی تھی، لیکن ریاست صرف 303.14کروڑ روپے ہی نکال سکی اور ریاست کے دیہی علاقوں میں نل کے پانی کی سپلائی کے لئے باقی ماندہ 101.06کروڑ روپے کی اس نے خود سپردگی کردی ۔اس سال 1804.59کروڑ روپے کے مرکزی گرانٹ ، 40.07کروڑ روپے جو خرچ نہیں کئے جاسکے اور 1844.86کروڑ روپے کے ریاست کے حصے کی کمی اور ملان کے ساتھ کیرالہ میں پیسے کی دستیابی کو یقینی بنادیا گیا ہے۔جل جیون مشن کے تحت 22-2021ء میں 3689.32کروڑ روپے کی یقینی دستیابی فراہم کی گئی ہے۔مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی کہ یہ بڑھی ہوئی گرانٹ ریاست کو جل جیون مشن کے تحت دیہی علاقوں میں ہر گھر میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے لئے مختلف منصوبہ بند سرگرمیوں کو حاصل کرنے کے لئے اس کی عمل آوری میں تیزی  لانے میں مدد کرے گا۔

22-2021ء میں دیہی مقامی اداروں ؍پی آر آئی کو پانی اور صاف صفائی کے لئے 15ہویں ایف سی سے ملحق امداد کی شکل میں کیرالہ کو 722کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اگلے پانچ سال یعنی 26-2025ء تک کے لئے 3806کرو ڑ روپے کی یقینی فنڈنگ ہے۔کیرالہ کے دیہی علاقوں میں یہ عظیم سرمایہ کاری روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا ، اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی لائے گا اور دیہی معیشت کو بڑھاوا دےگا۔

ملک میں اسکولوں، آشرم ، شالاؤں اور آنگن باڑی مراکز میں بچوں کو محفوظ نل کا پانی یقینی طورپر فراہم کرنے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 100 دنوں کی مہم کا اعلان کیا، جسے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے 2اکتوبر2020 ء کو لانچ کیا تھا۔نتیجے میں ہریانہ، ہماچل پردیش، پنجاب، گجرات، آندھرا پردیش، گوا ، تمل ناڈو، تلنگانہ، انڈمان  اور نکو بار جزائر جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے اسکولوں ،آشرم، شالاؤں اور آنگن باڑی مراکز میں نل کے پانی کا نظم کیا ہے ۔ کیرالہ میں 10772اسکولوں (99فیصد)اور 26307آنگن باڑی مراکز (79فیصد)میں پائپ سے پانی کی سپلائی کا انتظام ہے۔مرکزی حکومت نے ریاست کو یہ یقینی بنانے کے لئے کہا ہے کہ اگلے کچھ مہینوں میں بچوں کی بہتر صحت اور بہتر صاف صفائی کے لئے باقی ماندہ تمام اسکولوں ، آشرم، شالاؤں اور آنگن باڑی مراکز میں محفوظ نل کے پانی کا انتظام کیا جائے ۔

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے اپنے خط میں پانی کے بحران والے علاقوں ،غیر معیاری پانی سے متاثرہ گاؤں کے تمام گھروں میں اگلے کچھ مہینوں میں اولیت کی بنیاد پر نل کا پانی مہیا کرانے پر زور دیا، جس کا اعلان وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیا ہے۔ خواہش مند اضلاع،درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل ، اکثریت والے گاؤں  اور سانسد آدرش گرام یوجنا (ای اے جی وائی) گاؤں میں نل کے پانی کی فراہمی پر بھی انہوں نے زور دیا۔

پانی کی خاصیت کی نگرانی اور سرویلانس سرگرمیوں کو اعلیٰ اولیت دی جانی ہے، جس کے لئے آنگن باڑی کارکنان، آشا کارکنان، سیلف-  ہیلپ گروپ کے ممبر، پی آر آئی ممبر، اسکولی اساتذہ وغیرہ کو تربیت دی جاری ہے، تاکہ وہ شیلڈ ٹیسٹ کِٹ (ایف ٹی کے)کا استعمال کرکے پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکے۔ریاست میں کل 52پانی کی جانچ والی تجربہ گاہوں میں سے صرف ایک تجربہ گاہ ہی این اے بی ایل سے منظور شدہ ہے۔ ریاست کو اِن پانی کی تجربہ گاہوں کی ترقی میں تیزی لانے اور ان کی این اے بی ایل سے منظوری کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔یہ تجربہ گاہیں عوام کے لئے کھلی ہونی چاہئے، تاکہ وہ معمولی لاگت پر اپنے پانی کی جانچ کرا سکیں۔

جل جیون مشن کے تحت باٹم اپ نظریے پر عمل کیا جاتا ہے، جس میں منصوبے سے لے کر عمل آوری ، نظم و ضبط ، آپریشن اور رکھ رکھاؤ تک ایک اہم ذمہ داری ادا کی جاتی ہے۔اس کے حصول کے لئے ریاستی حکومت کو گرام جل اور سوکشتا سمیتی (وی ڈبلیو ایس سی)؍پانی سمیتیوں کو مضبوط کرنے ، اگلے پانچ سال کے لئے دیہی کام منصوبہ وضع کرنے ، عمل آوری کی ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس اے)کو دیہی برادریوں کو سنبھالنے اور حمایت کرنے کے لئے معاون سرگرمیوں کو شروع کرنا ہے۔ ساتھ ہی لوگوں میں بیداری بھی پیدا کرنی ہے۔ریاست کو اپنے 941 گاؤں کے لئے دیہی کام منصوبے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔سال 22-2021ء میں ریاست نے 29غیر سرکاری تنظیموں کو نفاذ والی ریاستی ایجنسیوں (آئی ایس اے)کے طورپر شامل کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس طرح کی ہینڈ ہولڈنگ اور صلاحیت سازی ہر گھر میں یقینی پانی سپلائی کےلئے، پانی سپلائی کے بنیادی ڈھانچے کے طویل مدتی استحکام، آپریشن اور رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔

2019ء میں مشن کے آغاز میں ملک کے کل 19.20کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23کروڑ (17فیصد)کے آس پاس نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ پچھلے 22مہینوں کے دوران کووڈ-19وباء اور لاک ڈاؤن کی رکاوٹوں کے باوجود جل جیون مشن کو تیزی سے لاگو کیا گیا ہے اور 4.29کروڑ خاندانوں کو پائپ کنکشن مہیا کرایا گیا ہے۔ کوریج میں 22 فیصد کے اضافے کے ساتھ موجودہ وقت میں ملک بھر میں 7.52کروڑ (39.22فیصد)دیہی گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔گوا ، تلنگانہ، انڈمان اور نکوبار جزائر اور پڈوچیری نے دیہی علاقوں میں 100 فیصد گھریلو کنکشن کا نشانہ حاصل کرلیا ہے اور ہر گھر جل بن گیا ہے۔وزیر اعظم کے ’’سب کا ساتھ ، سب کا وِکاس’ سب کا وشواس‘‘ کے اصول کے بعد اس مشن کا اصل موٹو یہ ہے کہ ’کوئی بھی چھوٹے نہیں‘اور گاؤں کے ہر گھر میں نل کے پانی کا کنکشن مہیا کرایاجانا چاہئے۔ موجودہ وقت میں 62 اضلاع اور 92ہزارسے زیادہ گاؤں میں ہر گھر میں نل کا پانی دستیاب ہے۔

لال قلعے سے 15اگست 2019ء کو وزیر اعظم کے ذریعے اعلان شدہ جل جیون مشن 2024ء تک ملک کے ہر دیہی خاندان کو نل کا پانی کنکشن مہیا کرنے کے لئے ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کےساتھ شراکت داری میں نافذ کیا جارہا ہے۔ مشن کے لئے 22-2021ء میں کل بجٹ 50,011کروڑ روپے ہے۔ریاست کے اپنے وسائل اور 15وہیں مالیاتی کمیشن کی شکل میں 26,940کروڑ روپےکی گرانٹ کے ساتھ آر ایل بی؍پی آر آئی کو پانی اور صاف صفائی کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔اس سال دیہی پینے کے پانی کے سپلائی سیکٹر میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ا س سے گاؤں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہورہےہیں اور دیہی معیشت کو مضبوطی مل رہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More