33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر خزانہ مسٹر ارون جیٹلی نے آئی ایم ایف سی کی نشستوں اور عالمی بینک کی مجموعی ترقی کمیٹی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی؛ برطانیہ اور سری لنکا کے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں

Urdu News

نئی دہلی۔ مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے آج واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف سی کے ذریعہ محدود لوگوں کے لیے مخصوص ناشتے میں حصہ لیا۔ بحث اجلاس کے دوران، پالیسی سے متعلق چیلنجوں کے مذاکرات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سال اور آئندہ سال عالمی اقتصادی آؤٹ لک کو ذہن میں رکھتے ہوئے جناب جیٹلی نے درمیانی مدت میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے ابتدائی انتباہی ضوابط کے تحت سائبر سیکورٹی پر توجہ مرکوز کئے جانے کی تعریف کی اور اس بات پر خاص زور دیا کہ پورا عالمی مالیاتی نظام کو اس خطرے سے دوچار ہے کیونکہ یہ آپس میں ایک دوسرے ملے ہوئے ہیں ۔ اس سلسلے میں، وزیر خزانہ نے تین پالیسی چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ پہلا چیلنج یہ ہے کہ عام مالیاتی صورتحال کو بحال کرنے کے لئے امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے اٹھائے جا رہے حوصلہ مند اقدامات سے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ترقی پذیر معیشتوں (ای ایم ڈی ای ) کو در پیش ہیں ۔ دوسری چیلنج سرمایہ کاری میں عالمی کساد بازاری اور تیسری چیلنج روزگار کو لے کر ہے۔

ان چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری سے یہ درخواست کریں گے کہ وہ مختصر مدتی سرمایہ میں عدم استحکام کو منظم کرنے کیلئے مختلف ممالک کے لئے دستیاب اور ان کی طرف سے عمل میں لائے جا رہے وسیع-محتاط اور سرمایہ کے بہاؤ کا مناسب اور منصفانہ جائزہ لیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اس وقت دنیا کی ان چند بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے جہاں آبادیاتی تبدیلی کا اچھا راؤنڈ دیکھا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی سب سے اہم ترجیح ہر سال لیبر فورس میں شامل ہونے والے 12 ملین نوجوانوں کو روزگار دینے کے طریقے تلاش کرنے ہیں ۔

جناب ارون جیٹلی نے اے ایم ایف سی کے مکمل سیشن میں بھی حصہ لیا جس میں ادارہ جاتی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مرکزی وزیر خزانہ نے ہندوستان کے وسیع بنیادی ڈھانچے کے لیے بہتر اقدامات پر روشنی ڈالی جن میں اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)، نوٹ بندی اور دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ شامل ہیں۔ وزیر موصوف نے کوٹے کا جائزہ پر اتفاق رائے کو یقینی بنانے کی سمت میں مطلوبہ پیش رفت نہ ہونے پر ملے جلے جذبات کا اظہار کیا ۔

مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے عالمی بینک کی مجموعی ترقی کی کمیٹی کی 96 ویں اجلاس میں بھی شرکت کی۔ اجلاس کے ایجنڈے میں عالمی ترقی کی رپورٹ 2018 اور ترقی کے لئے خزانہ کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھانے سمیت کئی موضوعات شامل تھے۔

ارون جیٹلی نے برطانیہ اور سری لنکا کے وزرائے خزانہ کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ اس دوران باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے دو طرفہ تعاون کے وسیع پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More