36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے نے خون کی کمی سے پاک ہندوستان اور نوجوان بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق معلوماتی قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج یہاں خون کی کمی سےپاک ہندوستان اور ملک میں قائم نوجوانوں کی دیکھ بھال سے متعلق معلوماتی قومی ورکشاپ(ایچ بی وائی سی) کا افتتاح کیا۔اس موقع پر منعقد تقریب میں نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر وی کے پال بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب چوبے نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زبردست قیادت میں ہم دو اہم پروگرام انیمیا مکت بھارت اور ملک میں قائم ینگ چائلڈ کیئر کا آغاز کررہے ہیں۔ یہ دونوں پروگرام پوشن ابھیان کے ہمارے عزم کی جھلک ہے، جس کا مقصد ملک کی آبادی میں تغذیے کی کمی کو پورا کرنا ہے۔

 صحت کی اپنی وزارت کی حصولیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے جناب چوبے نے کہا کہ ہندوستان نے ماؤں کی اموات میں کمی کو کم کرنے میں زبردست پیش رفت حاصل کی ہے اور ان اقدامات سے ہم ملک میں بچوں میں خون کی کمی اور تغذیے کی کمی کو کم کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ خون کی کمی اب بھی ایک چیلنج ہے جس پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے اور تمام عمر کے گروپوں میں 40 فیصد لوگ ایسے ہیں جن میں خون کی کمی ہے۔ جناب چوبے نے تغذیئے کے لئے جن آندولن پیدا کرنے کی اپیل کی اور مستقبل کے ہندوستان کے ہر آنے والے نوزائد بچے کی صحت اور بقا کو یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کی اپیل کی۔

اس تقریب کے موقع پر جناب اشونی کمار چوبے نے انیمیا مکت بھارت اور ملک میں قائم ینگ چائیلڈ کیئر پروگراموں کے لئے ٹول کٹس بھی جاری کیں۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ پوشن ابھیان کے تحت اور انیمیا مکت بھارت کے حصے کے طورپر ہم ملک میں خون کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے فرق پڑے گا۔ ہمارے پاس سبھی کے لئے  کچھ نہ کچھ موجود ہے، جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آشا ورکروں کے بڑھتے ہوئے رابطوں اور گھروں کے دوران ماں کے دودھ پلانے سمیت تغذیئے پر زیادہ زور دیا جانا چاہئے اور اس بات پر زور دیا جانا چاہئے کہ بچے کو کتنی مرتبہ دودھ پلایا جاتا ہے اور غذا دی جاتی ہے اور ان سب کے بارے میں ماؤں کو معلومات فراہم کی جانی چاہئے۔

خون کی کمی سے پاک بھارت –آئرن پلس اقدام کا مقصد موجودہ نظام کو مستحکم کرنا اور خون کی کمی سے نمٹنے کے لئے نئی حکمت عملی تیار کرنا، 6 مخصوص اقدامات کے ذریئے ضرورت مند گروپوں پر توجہ مرکوز کرنا اور پوشن ابھیان کے تحت مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کے لئے 6 ادارہ جاتی نظام قائم کرنا شامل ہے۔

حکمت عملی میں اسکول جانے والی نابالغ لڑکیوں اور حاملہ خواتین میں خون کی کمی کی جانچ اور علاج پر نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے توجہ مرکوز کی جارہی ہے اور عوامی میڈیا مواصلاتی مواد سمیت جامع مواصلاتی حکمت عملی کے ذریعے خون کی کمی کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے گی۔ حکمت عملی کی نگرانی کے نظام کے ایک حصے کے طورپر ایک ویب پورٹل  anemiamuktbharat.infoبھی تیار کیا گیا ہے، جو فیض حاصل کرنے والے گروپوں  میں خون کی کمی سے متعلق اعداد وشمار فراہم کرے گا اور پوشن ابھیان کے مطابق خون کی کمی کو دور کرنے کے لئے سہ ماہی  ایچ ایم آئی ایس  پر مبنی رپورٹنگ پروگرام کو نافذ کرے گا جو ضلع کی سطح تک ہوگا۔

گھروں میں رہنے والے چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال (ایچ بی وائی سی) پروگرام کا مقصد تغذیئے کی فراہمی میں اضافہ کرکے اور آشا رکروں کے گھر گھر جاکر  چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال اور پرورش میں تعاون اور آنگن واڑی ورکروں کی مدد کے ذریعے ان میں تغذیئے کی سطح کو بہتر بنانا ہے۔

ورکشاپ میں صحت و خاندانی بہبود کی وزارت ، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ، انسانی وسائل کی فروغ کی وزارت،قبائلی امور کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت کے سینیئر عہدیداروں، دونوں پروگراموں کے ریاستی بااختیار عہدیداروں اور اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More