26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مادیات کی تحقیق کے لئے جاپان میں ہندوستانی بیم لائن کے تیسرے مرحلے میں صنعتی استعمال کی تحقیق پر توجہ مرکوز

Urdu News

نئی دہلی: ہندوستانی بیم لائن پروجیکٹ کا تیسرے مرحلے کا آغاز  23 مارچ 2021 کو صنعتی استعمال کی تحقیق پر خصوصی توجہ کے ساتھ ہوا ۔ یہ ہند اور جاپان کے مابین سائنسی اور تکنیکی تعاون کے تحت قائم کردہ مواد کی تحقیق کا مرکز ہے۔

تیسرے مرحلے کا آغاز جاپان میں ہندوستان کے سفیر مسٹر سنجے کمار ورما اور ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف میٹریل سٹرکچر سائنس، ڈاکٹر کوسوجی نوبھوئرو کے مابین مفاہمت نامے پر دستخط کے ساتھ ہوا۔

یہ مرحلہ ہندستان سے نوجوان محققین کی تعداد میں اضافہ کرے گا جنہیں مادی تحقیق کے جدید ایکسرے کی تکنیک میں تربیت دی جاے گی۔ اس کے علاوہ  زیادہ بیم ٹائم مختص کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ مزید محققین اس تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اس وقت  صرف 50 فیصد ہندوستانی محققین جو درخواست دیتے ہیں، بیم ٹائم وصول کرتے ہیں۔

نینو مشن، محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے تعاون سے ہائی انرجی ایکسلریٹر ریسرچ آرگنائزیشن (کے ای کے) کی جاپانی سنکروٹرن لائٹ سورس فوٹوون فیکٹری (پی ایف) میں ہندوستانی بیم لائن کی تعمیر اور دیکھ ریکھ  کا کام  ساہا انسٹیٹیوٹ آف نیوکلیئر فزکس (ایس آئی این پی) کولکتہ اور جواہر لال نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹیفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) بنگلور کے ذمے ہے۔

ہند – جاپان سائنسی اور تکنیکی تعاون کا منصوبہ ڈی ایس ٹی اور کے ای کے  کے درمیان 24 جولائی 2007 کو شروع کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے (2009-2015) میں پی ایف میں ایس آئی این پی نے ایک  ایکسرےبیم لائن (BL18B) تعمیر کیا تھا۔ گزرتے برسوں کے ساتھ  اس سہولت نے ہندوستانی سائنسدانوں کو نینو مواد سمیت جدید ترین مواد میں محاذی  تحقیقات کی خاطر معیاری بیم وقت کی کافی حد تک  فراہم کی۔

اب تک  ملک بھر میں 45 ہندوستانی اداروں نے اس سہولت سے استفادہ  کیا ہے اور اعلی درجے کے بین اقوامی جرائد میں تحقیقی مقالے شائع کرائے ہیں۔ دوسرے مرحلے ( 2016-2021)  میں  جے این سی اے ایس آر اور ایس آئ این پی نے مشترکہ طور پر ہندوستان کی مختلف استفادہ کرنے والوں کی ضرورتوں کی تکمیل  کیلئے بیم لائن تیار کیا۔ اس کے لئے ہندستانی بیم لائن کے عمل کے مختلف طریقوں کو نافذ کیا گیا۔

اقرار نامے (ایم او یو) کے ذریعے پہلے مرحلے کی ایک سال کی توسیع (اپریل 2015 سے مارچ 2016) کے دوران مطلوبہ منصوبہ بندی کو حتمی شکل دی گئی۔ 30 اگست سے 3 ستمبر 2014 تک ہندوستان کے وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کے دورے کے دوران جاپان میں مشترکہ بیان میں اس کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ ٹی سوکوبا میں ہائی انرجی ایکسیلیریٹر ریسرچ آرگنائزیشن (کے ای کے) میں ہندوستانی بیم لائن کے کامیاب آپریشن کو اہم  تعاون پسندانہ سرگرمی تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے مطالعہ کے لئے ساختیاتی مادیات سے متعلق  سائنس کے شعبے میں اس تعاون کو جدید ترین مواد کے مطالعے کے دوسرے مرحلے میں آگے بڑھانے کے  فیصلے کا اعلان کیا۔ اب اسے تیسرے مرحلے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More