36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

قبائلی امور کی وزارت ملک بھر کے قبائلی ضلعوں میں وَن دھن وِکاس کیندروں کووسعت دے گی

Urdu News

نئی دہلی، 14 اپریل ، 2018 ء کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے ذریعے بیجا پور میں وَن دھن وِکاس یوجنا   شروع کرنے   بعد اور  اُن کی   جَن دھن ، وَن دھن اور گووردھن اسکیموں کو   اکٹھا کرنے کی  اپیل    پر   قبائلی امور کی وزارت   ، حکومتِ ہند نے ملک بھر  کے  قبائلی ضلعوں میں وَن دھن وِکاس کیندروں کو وسعت دینے کی تجویز رکھی ہے ۔  قبائلی امور کی وزارت  کی سکریٹری    محترمہ لینا نائر   کی سربراہی میں ایک میٹنگ  حال ہی میں منعقد ہوئی تھی ، جس میں  اس انتظام کے طور    طریقے   طے  کئے گئے تھے ۔

          منصوبے کے مطابق  ٹی آر ایف ای ڈی    ، ایم ایف پی   پر مبنی کثیر مقصدی  وَن دھن وِکاس کیندروں کے قیام کی راہ ہموار کرے گا ۔ یہ 10 سیلف ہیلپ گروپ کا مرکز ہو گا ، جس میں قبائلی  علاقوں میں ایم ایف پی  جمع کرنے والی  30 قبائل فرقے شامل ہوں گے ۔  اس پہل کا مقصد بنیادی سطح پر  ایم ایف پی  میں  قیمت میں اضافہ کرکے بنیادی سطح  پر    قومی  دھارے میں لانا ہے ۔ اس پہل کے ذریعے   غیر ٹِمبر جنگلاتی پیداوار  کی ویلیو چین میں قبائلیوں کا حصہ 20 فی صد سے بڑھ کر توقع ہے کہ 60 فی صد ہو جائے گا ۔ تقریباً 3000 وَن دھن کیندر  ملک کے جنگلاتی قبائلی ضلعوں میں 2 سال میں قائم کئے جانے کی تجویز ہے ۔ اس کے آغاز سے یہ پہل   ، اُن 29 ضلعوں میں   ترجیحی بنیاد پر  شروع کئے جانے کی تجویز ہے  ، جہاں  50     فی صد سے زیادہ قبائلی آبادی ہے اور ا س کے بعد ہندوستان میں دیگر قبائلی ضلعوں کو بتدریج وسعت دی جائے گی ۔

          یہ اسکیم  مرکزی سطح پر نوڈل ڈپارٹمنٹ کے طور پر قبائلی امور کی وزارت کے ذریعے نافذ کی جائے گی اور  قومی سطح پر  ٹی آر آئی ایف ڈی  نوڈل ایجنسی کےطور پر نافذ کی جائے گی ۔ ریاستی سطح پر  ایم ایف پی کے ذریعے  اسٹیٹ نوڈل ایجنسی اور  ضلع کلکٹرس  کو یہ  اختیار دیا گیا ہے کہ وہ  بنیادی  سطح پر اسکیم کے نفاذ میں کلیدی رول ادا کریں  ۔ مقامی طور سے کیندر وں  کا ایک مینجنگ کمیٹی  کے ذریعے   انتظام کیاجائے گا ۔ یہ  کمیٹی جھگی بستیوں میں وَن دھن ایس ایچ جی کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی ۔

          اس پہل کا مقصد ، قبائلی دست کاروں اور گیدرَر کی  ایم ایف پی   مرکزی روزی روٹی کو فروغ دینا ہے ۔  ایم ایف پی  غیر ٹِمبر فوریسٹ پیداوار آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے اور  ملک میں  تقریباً  5 کروڑ قبائلی لوگوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے ۔  سب سے قابل غور بات یہ ہے کہ ہندوستان میں بیشتر قبائلی ضلعے ایسے ہیں ، جو  جنگلات سے گھرے ہوئے ہیں ۔  قبائلیوں کے پاس زبردست   روایتی   ہنر ہے ، جس میں   غیر ٹِمبر والے جنگلاتی  علاقوں میں  جنگل کے وسائل جمع کرنا ہے ۔

          ماضی میں ، حکومتِ ہند نے  پنچایتوں  کے قانون  1996 اور  درج فہرست قبائل  اور دیگر  روایتی جنگلوں میں رہنے والے لوگوں کے قانون  ، 2006 کی شقوں کی ذریعے  ، اِس سیکٹر میں کچھ اصلاحات کی ہیں ، جس میں  اُن کے علاقے میں   قبائلی گرام سبھاؤں کو ملکیت   کے حقوق دیئے گئے ہیں ۔ 2014 ء میں ایم ایف پی کے لئے ایم ایس پی کی اسکیم شروع کی گئی تھی  ، جس میں مخصوص  ایم ایف پی کے لئے ایم ایف پی گیدرَر کو کم سے  کم امدادی قیمت فراہم کی گئی ہے ۔  حالانکہ اقدامات صحیح سمت میں ہیں ۔ البتہ ایم ایف پی سے جڑی بیشتر تجارت  نوعیت کے اعتبار سے  غیر منظم ہے ۔

          وزیر اعظم نے 14 اپریل ، 2018 ء کو چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع میں پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وَن دھن ، جن دھن اور گوور دھن مستقبل میں دیہی اور قبائلی معیشت   کو بدلنے کے لئے بنیاد بنے گا ۔   وزیر اعظم کے ویژن  کے پیش نظر ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ اُن کے نتائج  حاصل کئے جا سکیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More