26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر نے دنیا کے سب سے بڑے اوپن جدت طرازی کے ماڈل کے تیسرے ایڈیشن -‘اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان 2019’ کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاؤڈیکر نے آج نئی دلی میں دنیا کے سب سے بڑے اوپن جدت طرازی کے ماڈل کے تیسرے ایڈیشن –اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان2019 کا آغاز کیا۔

ایم ایچ آر ڈی، اے آئی سی ٹی ای، پرسسٹنٹ سسٹم اور آئی 4سی اپنے انتہائی مقبول اور اختراعی اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان پہل (ایس آئی ایچ)کے ساتھ ہیٹ ٹرک بنانے کے لئے متحد ہو ئے ہیں۔ایس آئی ایچ 2019 ایک ملک گیر مہم ہے، جس کےذریعے طلبہ کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاتا ہے کہ وہ ہماری روزمرہ کی زندگیوں میں درپیش  چند مسائل کاحل نکالیں اور اس طرح  جدت طرازی اورمسئلے کے حل کی ذہنیت کی ثقافت  کو فروغ دیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  ایس آئی ایچ-2019 کے اس نئے ایڈیشن میں تقریباً 3 ہزار اداروں کے ایک لاکھ سے زائد طلبہ کو موقع ملے گا کہ وہ سرکاری شعبے کی تنظیموں اور مرکزی وزارتوں  میں درپیش چیلنجوں پر کام کریں اور پہلی مرتبہ  اس میں غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ساتھ صنعتوں سے بھی  مسائل کے گوشوارے بھی شامل کئے جائیں گے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ  حالانکہ طلبہ کو دنیا بھر کی چند اعلیٰ تنظیموں کے لئے عالمی سطح کے حل پیش کرنے کا موقع ملے گا۔ تاہم  اسی کے ساتھ تنظیموں کے لئے بھی ایک موقع دستیاب ہوگا کہ وہ ذہین ترین نوجوان طلبہ سے ملاقات کریں اور ملازمت دینے کے نقطۂ نظر سے وہ اپنی تشہیر کریں۔  انہوں نے بتایا کہ آئی آئی ایس سی، آئی آئی ٹی ایس، این آئی ٹی ایس اور اے آئی سی ٹی ای؍یو جی سی سے منظورشدہ اداروں کے طلبہ بھی تخلیقی طور پر مسائل حل کرنے اور تکنیکی حل پیش کرنے کے لئے مسابقہ آرائی کریں گے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ماضی کی طرح اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان 2019 کے دوذیلی ایڈیشن بھی ہوں گے–سافٹ ویئر ایڈیشن(36–گھنٹے کا سافٹ ویئر پروڈکٹ ڈیولپمنٹ کمپٹیشن) اور ہارڈویئر ایڈیشن (5 دن کا طویل ہارڈ ویئر پروڈکٹ ڈیولپمنٹ کمپٹیشن) انہوں نے کہا کہ سرکاری؍نجی شعبے کی تنظیمیں اور غیر سرکاری تنظیمیں   اپنے مسائل کا اختراعی حل کم خرچ کے طریقوں  سے حاصل کرنے کیلئے ایس آئی ایچ 2019 میں شامل ہو  سکتی ہیں۔

ایس آئی ایچ میں شامل ہونے کیلئے چند مزید فوائد درج ذیل ہیں:

  • اپنی تنظیم کی ملکی سطح پر تشہیر کیلئے موقع کا دستیاب ہونا
  • بھارت میں تمام تکنیکی اداروں میں اپنی تنظیم  کو تسلیم کرانا
  • ملک بھر سےٹیکنالوجی کے ماہر نوجوانوں کے ذریعے اپنے مسائل کا بندھے ٹکے اصولوں سے ہٹ کر حل پیش کرنا۔
  • دنیا  کی سب سے بڑی اوپن جدت طرازی تحریک کا حصہ بننا۔
  • ملک  میں چند بہترین صلاحتیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملنا
  • ملک بھر کے ٹیکنالوجی کے طلبہ کی تخلیقی طور پر مسائل حل کرنے اور تکنیکی حل پیش کرنے کی مسابقہ آرائی۔
  • آئی آئی ایس سی، آئی آئی ٹی، این آئی ٹی اور اے آئی سی ٹی ای؍یو جی سی سے منظورشدہ اداروں کے لاکھوں طلبہ کی مہارت سے فائدہ اٹھانا۔

ڈاکٹرانل سہس ربودھے، چیئرمین،  اے آئی سی ٹی ای، چیئرمین،  اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون 2019 نے کہا کہ  ایس آئی ایچ رُجحان ساز  ثابت ہوا ہے۔ ایس آئی ایچ 2017 اور ایس آئی ایچ 2018 کی کامیابی کے بعد ہمیں اس کے تیسرے ایڈیشن –اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان 2019 کا آغاز کرنےمیں بہت زیادہ خوشی ہو رہی ہے۔ پچھلے دو برسوں میں طلبہ کو سرکاری محکموں سے مسائل کے گوشوارے حل کرنے کا موقع ملا۔ اس بار انہیں نجی تنظیموں سے بھی مسائل کے گوشوارے حل کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ اس سےان کی ملازمت  کی اہلیت کاموقع بڑھے گا۔

ایم ایچ آر ڈی کے سکریٹری جناب آر سبرامنیم نے کہا کہ یہ  ہمیں پُرجوش کرنے والی بات ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے اوپن جدت طرازی کے ماڈل –اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان 2019 میں  نجی شعبے کی تمام تنظیمیں بھی شامل ہوں گی۔ ہمیں امید ہے  کہ تمام تکنیکی طلبہ اس منفرد موقع   سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور ایس آئی ایس 2019 کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔

وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے سی آئی او ڈاکٹر ابھے جیری نے کہاکہ اسمارٹ انڈیا اہیکاتھان 2019 سے پہلی بار ہم سرکاری اور نجی شعبے کی تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں  سے   مسائل کے گوشوارے شیئر کرنےکیلئے ہم رابطہ کر رہے ہیں۔  ہمیں امید ہے کہ تقریباً 200 سے زائد اس طرح کی تنظیمیں  بھارت کے نوجوان ذہنوں کو چیلنج کرنے کیلئے ہمارے ساتھ شامل ہوں گی کہ وہ  مسائل کا مزید اختراعی حل پیش کریں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More