39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ نے دماغی صحت کی اکیسویں عالمی کانگریس کا افتتا ح کیا

Urdu News

نئی دہلی، ۔صدرجمہوریہ جناب رام ناتھ کووند نے کئیرنگ فاؤنڈیشن اوردگیر اداروں کی شراکت دار ی  سے  ورلڈ فیڈریش فار مینٹل  ہیلتھ    کی جانب سے  نئی دلی میں اہتمام کی جانے والی  اکیسویں دماغی صحت کانگریس  کا افتتاح کیا ۔ اس  عالمی  دماغی صحت کا نگریس کا اہتمام نئی دلی میں دو نومبر 2017  کو کیا گیا ۔اس موقع پر اپنی تقریر میں  صدر جمہوریہ موصوف جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ  دماغی صحت کانگریس پہلی بار ہندوستان میں اہتما م کی جارہی ہے تاہم اس کا اہتمام بہت ہی معقول  وقت پر ہوا ہے کیونکہ ہمارے ملک میں دماغی  صحت کے مسائل  پر 2016  میں  اہتمام کئے جانے والے  ہمارے قومی دماغی صحت جائزے میں پایا گیا کہ ہمارے ملک کی  تقریباََ  14 فیصد آبادی کو    دماغی صحت کی سرگرم علا ج کی ضرورت ہے ۔

          جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ جولوگ میٹروپولیٹن شہروں میں آباد ہیں یا جولوگ جوان ہیں خواہ وہ افزائش نسل کے گروپ میں ہوں۔ بچے ہوں یا جوان ہوں ، ان سب کو دماغی امراض کا خطرہ زیادہ رہتا ہے ۔ ہمارے ملک ہندوستان میں  35 سال سے کم عمر کے لوگوں کی آبادی کی مقدار 65 فیصد ہے  ۔ ہمارا سماج تدریجاََ شہر کاری کے مراحل طے کررہا ہے ، جس کے نتیجے میں  ہمیں  دماغی  مرض کی  کسی ممکنہ وبا کا سامنا کرنا    پڑسکتا ہے ۔

          صدر جمہوریہ نے اپنی تقریر میں آگے کہا کہ دماغی مرض میں مبتلا   کو جو سب سے بڑی  پریشانی کا سامنا ہوتا ہے   ،وہ یہ ہے کہ نہ تو ان کے مرض کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے علاج پر کوئی توجہ دی جاتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس مسئلے کو  مسلسل نظرانداز کیا جاتا ہے   اور ان پر کبھی کوئی سنجیدہ گفتگو نہیں کی جاتی ۔آج ضرورت ا س بات کی ہے کہ   دماغی صحت سے متعلق مسائل  پرگفتگو کی جائے تاکہ پژمردگی،      ذہنی دباؤ    جیسے  امراض  کا علاج کیا جاسکے ۔   یہ کوئی ڈھکا چھپا راز نہیں ہے کہ اسے قالین کے نیچے چھپا دیا جائے ۔دماغی صحت اور اس سے مقابلہ   ایک بڑے چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ۔آْ ج ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی  سوا ارب سے زائد ہوگئی ہے ۔   جبکہ اتنی بڑی آبادی پر ڈاکٹروں کی تعداد محض  70  لاکھ ہے، یعنی دس لاکھ مریضوں کو  ایک ڈاکٹر   کی خدمات بھی دستیاب نہیں ہیں اور دماغی امراض کے شعبے میں ڈاکٹروں کی   قلت   اور بھی شدید ہے ۔  آج ملک میں  ماہرین نفسیات  کی تعداد محض  5 ہزار اور  نفسیاتی امراض کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی تعداد دو ہزار سے بھی کم ہے ۔

          جناب رام ناتھ کووند نے مزید کہا کہ   ہندوستان کے قومی دماغی صحت پروگرام  کی جانب   سے  دماغی صحت کے شعبے میں  22  مہارتی مراکز  قائم کئے جارہے ہیں  اور  اس کے متوازی ہی  جاری رہنے والے ڈسٹرکٹ  مینٹل ہیلتھ پروگرام    میں  ہندوستان کے 650  اضلاع میں سے 517  اضلاع کو ہی شامل کیا جاسکا ہے ۔   تاہم آج    دماغی سطح سے متعلق مسائل پر زمینی سطح پر گفتگو بہر حال کی جاتی ہے ۔

          اس موقع پر صدر جمہوریہ موصوف نے اس امر پر اظہار مسرت کا کیا کہ دماغی  صحت کی اکیسویں عالمی کانگریس میں  یوگا ،مراقبہ   اور ذہنی صحت سے متعلق روایتی نظریات پر اجتماعات کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یوگا کی مثال رہنما اصول کی حیثیت رکھتی ہے۔آج جب لوگ یوگا کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ عموماََ اس کے طبعی فوائد پر ہی گفتگو کرتے ہیں تاہم   یوگا کے  دماغی ،نفسیاتی   اور دیگر اہم فوائد  بھی    یکساں اہمیت کے حامل   اور ان کا یکساں طور سے مطالعہ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔جناب رام ناتھ کووند نے امید ظاہر کی کہ اس کانگریس کے  مختلف  اجتماعات میں کی جانے والی گفتگو کے نتائج   پژمردگی اور ذہنی  دباؤ      کے مرض  کے علاج میں یوگا کی اہمیت    کو اجاگر کیا جائے گا اور   دماغی صحت کے مسائل کو پیدا ہونے  سے روکا جاسکے گا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More