32 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی سی آئی نے انڈین زنک – کاربن ڈرائی سیل بیٹریز مارکٹ میں گٹھ جوڑ کیلئے تادیبی کارروائی میں نرمی کی

Urdu News

نئی دہلی۔ بھارت کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی ) نے ایک فائنل آرڈر منظور کرکے پیناسونک انرجی انڈیا کمپنی لمیٹیڈ (پیناسونک)   جیپ انڈسٹریز  (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹیڈ (جیپ)  پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ ان دونوں کمپنیوں پر زنک- کاربن ڈرائی سیل بیٹریوں کے معاملے میں باہم گٹھ جوڑ کرکے   بھارت میں ایک متعین کردہ قیمتوں کے تحت فائدہ اٹھانے کیلئے لگایا گیا ہے۔ جہاں تک پیناسونک کا سوال   ہے، سی سی آئی نے اس کمپنی کو جرمانے کے معاملے میں 100 فیصد کی تخفیف دی ہے اور کمپٹیشن ایکٹ 2002 کی دفعہ 46  کا استعمال کرتے ہوئے جو بھارت کے مسابقتی کمیشن  (نسبتاً کم جرمانہ )  قواعد وضوابط 2009 کے ساتھ پڑھا جائے گا، جرمانے میں بھی رعایت دی ہے۔

مذکورہ معاملے کی نوٹس سی سی آئی نے مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 19 کی تجاویز کے تحت از خود لی تھی ۔ یہ کارروائی ایکٹ کی دفعہ 46کے تحت  کمپنی کے ذریعے کیے گئے انکشاف کی بنیاد پر شروع کی گئی تھی۔ اس معاملے میں جو شواہد جمع کیے گئے ان شواہد میں تحریری معاہدے کے سلسلے میں متعلقہ قانون کی خلاف ورزی کا پہلو بھی پایا گیا اور یہ پایا گیا کہ پیناسونک اور جیپ نے باہم ایک معاہدہ کیا جس کے تحت بیٹریاں سپلائی کی جانی تھیں۔  ای۔ میل مواصلات دونوں اداروں کے کلیدی انتظامی عملے کے مابین عمل میں آئے تھے۔ سی سی آئی نے پایا کہ پیناسونک اور جیپ کے مابین ایک دوہرا معاون گٹھ جوڑ ہے او رخشک سیلوں پر مبنی بیٹری کے ادارہ جاتی فروخت سے متعلق ہے۔ اس بات کا انکشاف بھی ہوا کہ پیناسونک نے بنیادی طور پر ایوریڈی  انڈسٹریز انڈیا لمیٹیڈ سے گٹھ جوڑ کیا تھا اور اس معاملے میں انڈونیشنل لمیٹیڈ بھی شامل تھی۔ ان کمپنیوں کو قیمتوں سے متعلق پہلے سے جانکاری حاصل تھی، لہٰذا انہوں نے اس کی روشنی میں اس جانکاری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بیٹریوں کی قیمت بڑھادی  اور اسے جیپ کو فروخت کیا۔ مزید برآں پیناسونک اور جیپ نے بنیادی معاہدے کے مطابق قیمتوں  کے لحاظ سے معاہدے کو منڈی قیمتوں کے مطابق ڈھال لیا اور اپنے طور پر اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

مذکورہ شواہد کی بنیاد پر سی سی آئی نے یہ نتیجہ نکالا کہ پیناسونک اور جیپ نے قیمتوں کے تال میل کے معاملے میں مانع مسابقتی عمل کیا ہے اور مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 3 (3) (اے) جیسے دفعہ (3) 1 کے ساتھ پڑھا جائے گا  ، کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ بھی پایا گیا کہ مذکورہ عمل یکم اکتوبر 2010 سے جاری ہوا تھا جب پیناسونک اور جیپ نے تحریری معاہدہ کیا تھا اور یہ عمل 30 اپریل 2016 تک جاری رہا جب پیناسونک کی جانب سے جیپ کو آخری سپلائی دی گئی۔

مذکورہ ایکٹ کی تجاویز کی خلاف ورزی کو پیش نظر رکھتے ہوئے سی سی آئی نے پیناسونک اور جیپ پر بالترتیب 73.93 کروڑ اور 9.64 کروڑ  کا جرمانہ عائد کیا۔ یہ جرمانہ مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 27 (بی) کی تجاویز کے تحت عائد کیا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر متعلقہ شواہد اورحقائق کو پیش نظر رکھتے ہوئے پیناسونک پر ہر سال کمائے گئے منافع کی شرح کے لحاظ سے ڈیڑھ گنا جرمانہ 2011-2010 سے 17-2016 کے ماہ اپریل تک بھی عائد کیا گیا۔ جیپ پر یہ جرمانہ 11-2010 کے اپریل 17-2016 کے ہر سال کیلئے 4 فیصد کی شرح سے عائد کیا گیا۔ اس معاملے کی پوری صورتحال اور جملہ شواہد کو پیش نظر رکھتے ہوئے پیناسونک اور جیپ کے متعلقہ افسران پر انفرادی طور پر بھی 10فیصد کے لحاظ سے ان کی آمدنی پر یعنی گزشتہ تین سالوں کیلئے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 46 کے تحت 100 فیصد تخفیف بھی فراہم کی گئی ہے۔ اسی طریقے سے پیناسونک افسران پر بھی جرمانہ لگایا گیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More