24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی بی ڈی ٹی سے کہاگیا ہے کہ وہ ٹیکس کا تخمینہ لگاتے وقت سروس چارج کو اس میں شامل کرنے پر غور کرے: جناب رام ولاس پاسوان

Urdu News

نئی دہلی، صارفین کےامور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے کہا ہے کہ     سروس چارج کو    لازمی طور پر   لگانے  کی روک تھام کی خاطر سی بی ڈی ٹی سے کہا گیا ہےکہ وہ ٹیکس کا تخمینہ لگاتے وقت  سروس چارج کو اس میں داخل کرنے پر غور کرے۔ اسی طرح تمام  ریاستوں کے ناپ تول سے متعلق  قانونی محکموں کے افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ      ایم آر پی سے زیادہ    قیمت وصول کرنے کے معاملات کا جائزہ لیں ۔

 صارفین سے  ان کی مرضی کے بغیر لازمی طور پر   سروس چارج   وصول کرنے کی روک تھام کے لئے 21 اپریل 2017 کو  رہنما خطوط جاری کئے گئے تھے۔   ان رہنما خطوط کے   مطابق    بہت سے معروف ہوٹلوں اور ریستورانوں نے سروس چارج کو اختیاری   بنادیا تھا لیکن   نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے ذریعہ اب  بھی بعض ہوٹلوں اور ریستورانوں کے ذریعہ 5 سے 20 فی صد تک  سروس چارج لازمی طور پر  وصول  کرنے کی  شکایات موصول ہورہی ہیں۔  اس سلسلہ میں بعض اخبارات میں بھی خبریں شائع ہوئی ہیں۔

 اس  غیر منصفانہ عمل کو روکنے کے لئے ہوٹلوں اور ریستورانوں سے کہا گیا  ہے کہ وہ بل میں  یا تو سروس چارج کا لم خالی چھوڑ دیں یا پھر اسے اختیاری بنائیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کوئی    صارف  خواہ وہ مرد ہو یا عورت اگر چاہے تو سروس چارج    ادا کرسکتا ہے ۔

ا س سلسلہ میں  ریاستی حکومتوں سےکہا گیا تھا کہ وہ   ہوٹلوں اور ریستورانوں کو یہ  ہدایات جاری کریں کہ وہ اس پیغام کو، کہ سروس چارج پوری طرح اختیاری ہے کسی مناسب سی جگہ پر چسپاں کریں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ  صارفین   سروس چارج ادا کرنے یانہ کرنے کے معاملے میں بالکل آزاد ہیں۔

 اسی طرح   سروس چارج کو  لازمی طور پر وصول کرنے کے خلاف  اپریل 2017 میں   رہنما خطوط جاری کئے گئے تھے کہ اسے ایک غیر مناسب عمل سمجھا جائے۔  اس کے علاوہ    تمام ریاستوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ان رہنما خطوط پر سختی سے عمل کریں  اور تشہیر کے ذریعہ  صارفین کو ا ن رہنما خطوط سے  آگاہ کریں۔  یہ رہنما خطوط    فیڈریشن   آف  ہوٹل اینڈ ریسٹورینٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایف ایچ آر اے آئی) ، نیشنل  ریسٹورنٹ  ایسوسی ایشن آف انڈیا ( این آر اے آئی) ا ور  ہوٹل ایسوسی ایشن آف انڈیا ( ایچ اے آئی)   کو بھی بھیج دیئے گئے ہیں۔

 صارفین کو یہ بتانے کے لئے کہ سروس چارج کی ادائیگی لازمی نہیں ہے، بلکہ  اس کی حیثیت ایک ٹپ کی سی ہے جو   صارفین کی اپنی مرضی پر منحصر ہے،  جاگو گراہک جاگو  ، کے تحت  اشتہارات بھی جاری کئے گئے ہیں۔    ہوٹل اور ریستوراں صارفین کو سروس چارج ادا کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے۔   اسی طرح   صارفین کی رضاکار  تنظیموں سے بھی کہا گیا ہےکہ وہ  اس سلسلہ میں آگاہی پیدا کریں   اور   تلافی کی  کارروائی کے لئے کچھ  معاملات کو سامنے لائیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More