نئی دہلی، سنگاپور کی حکومت گواہاٹی میں ایک ہنرمندی مرکز قائم کرے گی جو پورے شمال مشرقی خطے کی ضرورتوں کی تکمیل کرے گا ۔ یہ بات شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ ، عوامی شکایات و پنشن ، جوہری توانائی اور خلا کےوزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کل یہاں سنگا پور کے ہائی کمشنر جناب لم تھوان کوان کی نمائندگی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہی ۔ہندوستانی فریک کی قیادت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کی جس میں شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت ، محکمہ خلا اور عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے سینئر افسران شامل تھے ۔یہ ایسے تین اہم شعبے ہیں جن میں ہندوستان کے ساتھ اشتراک کرنے کی خواہش کا اظہار سنگاپور نے کیا ہے۔
جہاں تک گواہاٹی میں ہنرمندی مرکز کا تعلق ہے تو یہ بتایا گیا کہ سنگاپور اور آسام کی ریاستی حکومت کے درمیان ایک مفاہمت نامہ کو حتمی شکل دی جا چکی ہے اس کے فولواپ کے طور پر 2019 تک گواہاٹی میں ایک ہنرمندی مرکز قائم کیے جانے کی تجویز ہے اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت اس پہل میں تال میل کا کام انجام دے گی ۔
سنگاپور کے وقف نے ‘‘باہری خلا کے پرامن استعمال’’ کے کام میں شراکت داری کیلئے خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کے تئیں اپنی ترجیح کا بھی اظہار کیا ۔ اس کے لئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس معاملے کا مناسب طریقے سے فولواپ کیا جائے گا۔
سنگاپور کے وفد کی خواہش ہندوستان کی عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے تجربات اور مہارت سے فائدہ اٹھانے کی بھی تھی تاکہ سنگاپور میں پبلک ایڈمنسٹریشن اور گورننس کے شعبے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ مسوری میں واقع لعل بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے ) کا سنگاپور کے ساتھ پہلے سے ہی ایک طرح کا اشتراک ہے جس میں اکیڈمی سے فارغ ہونے والے سول سروسز / آئی اے ایس افسروں کی ایک مخصوص تعداد دو فیکلٹی ممبران کے ساتھ سنگاپور کا مستقل طور پر دورہ کرتی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور سنگا پور ہمیشہ ایک دوسرے کی جانب راغب رہے ہیں ۔انہوں نے سنگاپور کے نائب وزیر اعظم کے حالیہ دورے کا ذکر کیا جس میں انہوں نے نیتی آیوگ کے زیر اہتمام ایک لیکچر دیا تھا ۔