33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سریش پربھو کی عالمی تجارت کے فروغ کے لئے جی-20 اراکین سے

Urdu News

نئی دہلی، صنعت  وتجارت کے وزیر سریش پربھو  نے 14؍ستمبر 2018 کوارجنٹینا کےشہر مارڈیل  پلاٹا  میں منعقدہ جی-20 وزراء تجارت کی میٹنگ (ٹی ایم ایم) میں  ہندوستانی وفد کی  قیادت کی۔ اس جی-20 ٹی ایم ایم میں  جی-20 ممالک کے وزرا؍نائب وزرا ، 8 مہمان ملکوں اور  ڈبلیو ٹی او ، آئی ٹی سی ، او ای سی ڈی ، عالمی بینک، آئی ایم ایف، سی اے ایف اور آئی اے ڈی بی جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے 7 سربراہوں ؍ نائب سربراہوں نے نمائندگی کی۔ چونکہ اس سال ارجنٹینا جی -20 کاصدرہے۔ لہذا ارجنٹیناکے وزیر خارجہ  جناب جارج فوری  اور پیداوار و محنت  کے وزیر جناب دانتے  سیکا نے  مختلف اجلاسوں کی مشترکہ     طور پر صدارت کی۔ارجنٹائن  پریسیڈینسی آف  جی-20 کا  کا مقصد بحیثیت مجموعی ‘ منصفانہ اور پائیدار ترقی کے لئے اتفاق رائے کا قیام ’ ہے۔

جی-20 ٹی ایم ایم پروگرام میں  ایک بریک فاسٹ میٹنگ بھی شامل تھی۔ اس کا مقصد شرکاء کو موجودہ عالمی تجارتی پیش رفت  کے سلسلے میں تبادلۂ خیالات  کا موقع فراہم کرنا تھا۔ جی-20 ٹی ایم ایم  میں مختلف موضوعات  پر 3 مکمل اجلاس  بھی ہوئے، جن کا موضوع بالترتیب موجودہ بین الاقوامی تجارتی پیش رفت     ، ایگرو فوڈ گلوبل ویلیو چینس (جی وی سیز)   کے  تجارتی اور سرمایہ کاری سے متعلق جہات اور  جدید صنعتی انقلاب (این آئی آر) کے تجارتی اور سرمایہ کاری سے متعلق جہات تھا۔

سریش پربھو نے بریک فاسٹ میٹنگ سمیت سبھی اجلاس میں حصہ لیا۔ وزراء کا یہ مشترک خیال تھا کہ  مختلف اسباب کی بنا  پر عالمی         تجارتی و اقتصادی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ یہ صورتحال  کچھ ممالک کے ذریعے تحفظاتی اور یکطرفہ  اقدامات کا  نتیجہ ہے۔ سبھی وزراء نے مذاکرات اور باہمی اشتراک کے ذریعے بین الاقوامی تجارت میں اعتماد بڑھانے کے لئے  مل جُل کر کام  کرنے کا عہد کیا۔ ہندوستان کے صنعت و تجارت کے وزیر نے کہا کہ  چونکہ ترقی پذیر ملکوں اور ایل ڈی سی کو تجارتی تنازعات کے سبب نقصانات کا سامنا پڑتا ہے۔ لہذا     فریقوں کے  درمیان بات چیت کے ذریعے اختلاف کے ازالے کو فروغ دیا جانا چاہئے۔  انہوں نے جی20 سے اپیل کی کہ موجودہ  تجارتی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے  ضرورت اس بات کی ہےکہ خدمات کے شعبے میں موجود امکانات پر توجہ مبذول کی جائے۔ قابل ذکر ہے کہ  مجموعی گھریلو پیداور (جی ڈی پی) میں خدمات کے شعبے کا تعاون 50 فیصد سے   زیادہ ہے۔ ضابطو پر مبنی کثیر جہتی تجارتی نظام  کے تئیں         بھارت کی عہدبستگی کی توثیق کرتے ہوئے سریش پربھو نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کو نئی قوت دینے کے لئے اجتماعی کارروائی کی اپیل کی۔  انہوں نے کہا کہ ایسا کرتے وقت  بنیادی  اصولوں  ، اتفاق رائے قائم کرنے، شمولیت اور شفافیت کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہئے۔ سبھی رکن ممالک نے مارچ 2018 میں نئی دلی میں   منعقدہ ڈبلیوٹی  ِ او  مِنی منسٹریل میٹنگ یاد کیا۔ وزراء نے  ڈبلیو ٹی او میں نئی توانائی  بخشنے کے لئے  ہندوستان  کے  تعاون کی اہمیت کی بھی ستائش کی۔

وزراء نے عالمی غذائی تحفظ کی صورتحال کوبہتر بنانے کےلئے ایگرو فوڈ جی وی سیز کی اہمیت کا اعتراف کیا۔ سریش پربھو نے پائیدار ترقی سے متعلق اہداف (ایس ڈی جی2030) کے اہداف کو مرکز توجہ  میں رکھنے کی ضرورت کو نمایاں کیا، جس میں بھوک کے  خاتمے ، غریبی کے خاتمے ، خواتین کو بااختیار بنانے، روزگار پیدا کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے  ایس پی ایس اقدامات کی شکل میں نن-ٹیرف بیریئرس کے مسئلے کوحل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے جی-20 سے ٹیکنالوجی کی منتقلی، ریسرچ، زرعی خدمات کے فروغ اور زرعی تجارت  میں  ذمہ دارانہ سرمایہ کاری   کے معاملے میں تعاون کی اپیل کی تاکہ ایم ایس ایم ای کے ویلیو ایڈیشن  کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔

نئے صنعتی انقلاب کے تعلق سے وزرا نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز  کے مرکزی رول کا اعتراف کیا۔ صنعت و تجارت کے وزیر سریش پربھو نے ٹیکنالوجی سے متعلق رکاوٹوں کو   کم سے کم کرنے اور  سبھی ملکوں  کی اجتماعی   بہتری کے لئے   حصولیابیوں کی تقسیم کی ضرورت کی جانب توجہ دلائی۔ اس سلسلے میں انہوں  نے  جی -20 سے اپیل کی کہ وہ صلاحیت سازی سے  متعلق اقدامات، ٹیکنالوجی ایڈپٹی اور با معنیٰ سرمایہ کاری  جیسے اقدامات کے ذریعے اندرون ملک اور بیرون ملک ڈیجیٹل تقسیم کے درمیان کی خلیج کو  پاٹنے کے لئے کام کریں تاکہ   گھریلو صنعتوں کے تحفظ اور  فروغ کو ترجیح دی جا سکے اور جس کا مقصد لاکھوں نوجوانوں کے لئے  روزگار کے موقع پیداکرنا ہو۔  انہوں نے این آئی  آر کے تئیں ایک جامع نقطۂ  نظر اختیار کرنے کی ضرورت  کو بھی نمایاں کیا، جو کہ  شمولیت اور  مائل بہ ترقی ہو۔

سریش پربھو نے  جی-20 ٹی ایم ایم  سے الگ اپنے ہم منصب وزرا  اور وفود کے  سربراہوں کے ساتھ 24 دو فریقی میٹنگیں کیں، جن کے ساتھ انہوں نے ڈبلیو ٹی او  میں اصلاحات کے طریقۂ کار اور 2 فریقی تعلقات وک مضبوط کرنے کے سلسلے  میں تبادلہ خیال کیا۔

جی -20 ٹی  ایم ایم بات چیت سے    جی-20 لیڈرس ڈکلیریشن کے لئے  مواد حاصل ہوگا، جسے  بیونس آئرس  میں 30 نومبر سے ایک دسمبر 2018 کے دوران مجوزہ جی-20 سربراہ اجلاس  میں اپنایا جائے گا۔ اس اجلاس میں  وزیراعظم نریندر مودی کی شرکت متوقع ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More