38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ریلوے کے وزیر پیوش گوئل نے بھارتی ریلوے میں یکسر تبدیلی کے لئے کلیدی فیصلوں کا اعلان کیا

Urdu News

نئی دلّی ،ریلوے کو نئے بھارت کی جانب  ہماری وکاس یاترا ( ترقی  کے سفر )  کا انجن بنانے کے وزیر  اعظم   نریندر مودی کے ویژن سے متاثر ہوکر   ریلوے کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ریل بھون میں بھارتی ریلوے  کی یکسر تبدیلی کے لئے کئی اہم فیصلوں کا اعلان کیا ۔  مواصلات کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) اور ریلوے کے وزیر مملکت  جناب منوج سنہا  ، ریلوے بورڈ کے چیئر مین جناب اشونی لوہانی اور بورڈ کے تمام  ارکان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

          ریلوے کے وزیر  جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ریلوے  بھارتی مسافروں کے لئے تحفظ ، رفتار اور خدمات کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لئے عہد بستہ ہے اور قومی ترقی میں تعاون کو یقینی بنا رہی ہے  ۔ پچھلے  ایک مہینے میں بھارتی ریلوے نے اس مقصد کے یقینی حصول کے خاطر کئی یکسر تبدیلی کے اہم اقدامات کئے ہیں ۔

مسافروں کی حفاظت اعلیٰ ترین ترجیح :

  • سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اعلیٰ ترین ترجیحاتی امور اور ممکنہ احتیاط
  • نئی ریلوے لائنوں / گیج کی تبدیلی اور ریلوں کے الاٹمنٹ کے لئے ترجیح
  • عہدیداروں کے ذریعے موقع پر جانچ کے لئے زبردست  دباؤ
  • دیکھ بھال اور رکھ رکھاؤ کے بلاک الاٹ کرنے کے لئے اعلیٰ ترین ترجیحاتی احتیاط
  • بغیر چوکیدار والے بقیہ 5000 ریلوے پھاٹکوں کو مقررہ وقت کے اندر ختم کرنا
  • اگلے سال تک آئی سی ایف ڈبوں کو ایل ایچ بی ڈبوں میں تبدیل کرنا
  • اضافی سکیورٹی ، خاص طور پر خواتین اور بزرگ شہریوں کے فائدے کے لئے ریل کے ڈبوں اور اسٹیشوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانا
  • سگنل کو دستی انٹر لاکنگ کی جگہ الیکٹرانک انٹر لاکنگ میں تبدیل کرنا
  • موجودہ سگنل نظام کی جدید کاری – ٹی پی ڈبلیو ایس اور ایم پی آر سی کا استعمال کرنا
  • ان کے علاوہ مضافاتی اور طویل فاصلے والی ٹرینوں کے لئے سگنل کے جدید نظام پر غور کرنا
  • کسی خرابی کا پتہ لگانے کے لئے الٹرا سونک فریکوینسی  ، خرابی کا پتہ لگانے کے لئے کیمروں کا استعمال جیسی  جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال کرنا
  • شفافیت پیدا کرنے کے لئے ڈیوٹی پر موجود آر پی ایف کے تمام عملے اور ٹی ٹی ای کو پوری وردی میں موجود رہنا
  • آر پی ایف کا عملہ ٹکٹ چیک نہیں کرے گا اور یہ کام ٹی ٹی ای کا ہے ۔ البتہ وہ ٹکٹ چیکنگ کے دستوں کی مدد کریں گے

ٹیکنا لوجی کے ذریعے تبدیلی

  • نگرانی اور مسافر خدمات کے لئے  موبائل ایپ کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور
  • تمام اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں ہائی اسپیڈ وائی فائی کنکٹیوٹی ہونی چاہیئے
  • یکم نومبر ، 2017 ء سے تقریباً 700 ٹرینوں کی رفتار میں اضافہ کرنے کی تجویز ۔ 48 ٹرینوں کو میل ایکسپریس  سے بدل کر سوپر فاسٹ ٹرینوں کے زمرے میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔
  • ٹرینوں کی آمد و رفت کی بر وقت نگرانی کے لئے  جی پی ایس پر مبنی نگرانی نظام کے پروجیکٹ میں  تیزی لائی جا رہی ہے ۔
  • اسرو کے ذریعے ریلوے کی تمام اثاثوں  کی سیٹلائٹ پر مبنی نقشہ  بندی میں تیزی لائی جا رہی ہے ۔

توانائی میں کفالت :

  • اگلے چار پانچ برسوں میں برق کاری کا کام مکمل ہو جائے گا ۔ اس سے توانائی کی لاگت میں 10 ہزار کروڑ روپئے کی بچت ہو  گی ، آلودگی میں کمی آئے گی اور  در آمد شدہ ڈیزل  پر انحصار کم ہو گا ۔
  • ٹرینوں ، اسٹیشنوں ، دفتری عمارتوں اور رہائشی کالونیوں میں 100 فی صد ایل ای ڈی لائٹنگ ، پنکھوں اور اے سی وغیرہ جیسی  کم بجلی سے چلنے والی  مصنوعات کو متعارف کرایا جائے گا ۔

اسٹیشنوں کی تیز تر ترقیٔ  نو

  • تقریباً 20 اسٹیشنوں کو تیز رفتاری کے ساتھ جدید بنایا  جائے گا ، جس میں   ہوٹلوں ، کھانا کھانے کے ریستوراں ، شاپنگ ، معذوروں کے لئے  آسان  ، کثیر جہتی ٹرانسپورٹ مراکز اور سکیورٹی وغیرہ  سمیت مسافروں کی سہولیات اور  بنیادی  ڈھانچے  کی سہولیات کو دسمبر ، 2018 ء تک بہتر بنایا جائے گا ۔
  • اضافی اسٹیشنوں کی نشاندہی اور سیلف فائنانسنگ کاروباری  ماڈل  تشکیل دینے کی کوشش کی  جا  رہی ہے تاکہ   اسٹیشنوں کو جدید بنایا جا سکے ۔

ریلوے اسٹیشنوں کو  کثیر استعمال والے مراکز میں تبدیل کرنا 

  • کئی اسٹیشنوں کو ، جہاں ایک دن میں بہت کم ٹرینیں آتی ہیں ، یوگا مراکز ، تربیتی مراکز  اور تعلیمی مراکز جیسی  مختلف سرگرمیوں کے لئے کثیر جہتی مراکز کے طور پر استعمال کرنے کی تجویز ہے ۔

صحت اور تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانا

  • اس کے علاوہ بھارتی ریلوے کے ذریعے چلائے جانے والے اسکولوں اور اسپتالوں کو بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کےساتھ بہتر بنایا جائےگا ، جس سے نہ صرف ریلوے کے ملازمین بلکہ دوسروں لوگوں کو بھی فائدہ ہو گا ۔

انسانی وسائل

  • انسانی وسائل کے فلاح و بہبود پر بہت زیادہ زور دیا جا رہا ہے ۔
  • شکایات کے ازالے کے کیمپ  لگائے جا رہے ہیں ۔
  • ہر زون / ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر ملازمین کی شکایت سننے کے لئے شکایت کے ازالے  کے شعبے  قائم کئے جا رہے ہیں ۔
  • ملازمین کو  زیادہ اختیارات تفویض کئے جا رہے ہیں ۔
  • نظام میں اصلاحات کے عمل کو بہتر بنانے اور اس میں تیزی لانے کے لئے شدت سے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔
  • ادارہ جاتی سطحوں کی تعداد  میں کمی کرنے کے لئے تجزیہ کیا جا رہا ہے ۔
  • اے – 1 زمرے کے 75 اسٹیشنوں پر  بہترین کار کردگی والے اور پر جوش افسران کو اسٹیشن  ڈائریکٹر کے طور پر تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی کارروائیوں میں جدت  پیدا  کر سکیں ۔
  • ڈویژن کے کاموں کو مستحکم کرنے کے لئے اضافی اے ڈی آر ایم تعینات کئے جا رہے ہیں ۔

عملے  کی فلاح و بہبود پر توجہ

  • گروپ ڈی کے زمرے کے عملے کے لئے کام کرنے کی صورت حال کو مجموعی طور پر بہتر بنایا جا رہا ہے ۔ مثال کے طور پر گینگ مینوں کو ، جو ریل کی پٹریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں اور جنہیں کسی ایک دن میں تقریباً 15 سے 16 کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑتا ہے ، آرام دہ وردی اور بہتر کوالٹی کے جوتے فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ اُن کے رہنے کے کوارٹر کو بھی زیادہ بہتر بنایا جائے گا ۔
  • انجنوں کے ڈرائیوروں کے آرام کے کمروں میں ایئر کنڈیشنڈ  لگائے جا رہے ہیں ۔

اثاثوں کے ذریعے ریلوے کے ریونیو میں اضافہ

  • ریلوے کے اثاثوں سے رقم  حاصل کرنے اور  اس کے آپریشن کے تناسب  اور ریلوے پروجیکٹوں کے لئے وسائل  کی فراہمی  میں بہتری آئے گی ۔ یہ کام   مختلف ضابطوں اور ریگولیشن میں تبدیلی کرکے زمین سے رقم حاصل کرکے کیا جائے گا ۔

بہتری کے ان اقدامات سے ہمارے ملک کی شہ رگ کو مزید  پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا اور یہ ہماری سماجی اور اقتصادی ترقی میں اور زیادہ تعاون کرے گی ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More