24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

رکھشا منتری نے قومی سلامتی اور دفاع میں آرٹیفشیل انٹیلی جنس پر ورکشاپ کا افتتاح کیا

Urdu News

نئیدہلی، رکھشا منتری (وزیر دفاع )  محترمہ نرملا سیتا رمن نے  قومی سلامتی اور دفاع کے شعبے میں     آرٹیفیشیل انٹیلی جنس   پر استعمال شدہ معاملات کی فہرست سازی پر متعلقہ دعوے داروں کی ایک ورکشاپ کا افتتاح کیا ۔ اس ورکشاپ میں   ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئر مین اور  دفاعی تحقیق وترقی  کے محکمے کے سکریٹری   ڈاکٹر ایس کرسٹوفر  ،  دفاعی پیداوار کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار   اور وزارت دفاع نیز  سروسز  کی  دیگر سرکردہ شخصیات نے شرکت کی ۔

          واضح ہوکہ آر ٹیفیشیل انٹیلی جنس (اے آئی ) کمپیوٹر سائنس   کا ایک شعبہ ہے ،جس میں   بہ یک وقت  کمپیوٹروں کے  ذہین  برتاؤ    پر کام کیا جاتا ہے ۔   بعض  ترقی یافتہ ممالک میں   اس علم سے  نمایاں تکنیکی  پیش رفت کی گئی ہے ۔  اس کی خصوصیات درج ذیل ہیں :

  • اس کی بیشتر پیش رفت آر ٹیفیشیل انٹیلی جنس (اے آئی )   کے  مشین لرننگ   (ایم ایل ) کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کی بدولت ہوتی ہے ۔
  • بیشتر ماہرین کا خیال ہے کہ  اس  پروگرام  کی ترقی نہ صرف جاری رہے گی بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔
  • اے آئی کے شعبے میں ہونے والی  بیشتر تحقیقی ترقی  پرائیویٹ سیکٹر  اور علمی شعبوںمیں  ہورہی ہے ۔

واضح ہوکہ  قومی سلامتی  پر  اے آئی کے      زبردست اثرات مرتب ہوتے ہیں  ۔ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ  اے آئی   کا دوہرے طریقےسے

استعمال کیا جاتا ہے جہاں  ایک طرف اس سے ٹکنالوجی کے ذریعہ  ہونے والی معاشی نمو میں اضافہ ہوتا ہے وہیں دوسری طرف  اس میں فوجی برتری  فراہم کرنے کے امکانات  بھی موجود ہیں ۔ ہندوستان میں  ایک مضبوط آئی ٹی ٹی  صنعت موجود ہے اور  اس سے  استفادہ یافتہ    باصلاحیت  انجنئیروں کی ایک بڑی تعداد سے رابطہ کاری کی جاسکتی ہے ۔قومی سلامتی کے تناظر میں   اے آئی کے حکمتی  اثرات  سے متعلق امور کے مجموعے کے مطالعے کے لئے   متعلقہ دعوے داروں کی ایک  ہمہ سطحی    ٹاسک فورس تشکیل دئے جانے کی ضرورت ہے ۔ یہ ٹاسک فورس  درج ذیل نشانوں کے ساتھ  اے آئی پر   مستقبل کے روڈ میپ کے فروغ  کے لئے   رکھشا منتری کی  منظوری سے  تشکیل دی جاسکے گی ۔

  • متعلقہ علاقوں میں  حکمتی  ادارہ مزاحمت  کا قیام ۔
  • اس کے پرامن  اورکاروباری استعمال کی  معاونت  ۔
  • پُر خطر جوکھم میں کمی کرنا ۔
  • مستقبل کے تبدیلی  پذیر اسلحہ   کے امکانات کا تصور پیش کرنا ۔
  • غیر سرکار ی اداروں کی کارکردگی  پر نگاہ رکھنے کے کام کو فروغ دینا۔
  • اعدادوشمار  جمع کرنے  اور ان کے تجزیہ کی صلاحیت میں اضافہ کرنا اور اعداد وشمار     کی تخلیق کرنا ۔
  • سائبر دفاع    میں اضافہ کرنا  ۔

وزارت دفاع کی اے آئی ٹاسک فورس   کی شرائط کار حسب ذیل ہیں :

  • امریکہ  ،چین  ، جاپان ، جرمنی  اور روس سمیت   دیگر ملکوں  کے ذریعہ  اے آئی کے استعمال کا مطالعہ کرنا  ۔
  • ہندوستان میں  عمومی طور سے اے آئی  / ایم ایل   کے فروغ  اور  دفاعی ضروریات کے حوالے سے خاص  طور پر  اے آئی / ایم ایل    کی سطح میں فروغ کا جائزہ لینا ۔
  • ہوابازی  ،بحری  اور برّی  نظاموں کے میدان میں  خصوصیت کے ساتھ  دفاع کے شعبوں میں  اے آئی کی نمایاں  طاقت کے استعمال     کی  سفارش کرنا   ،جس میں  سائبر  ،نیو کلیائی اور  حیاتیاتی طریق جنگ بھی شامل ہے ۔ان سفارشات میں   دفاعی  اور حملہ آور اقدامات  کی ضروریات شامل ہیں  ۔ جس کے لئے  اے آئی کی مطلوبہ حفاظت کے انتظام سے متعلق سفارشات  بھی  شامل ہیں ۔
  • ایسے  پالیسی ساز اور ادارہ جاتی اقدامات کی شفارش کرنا جو  مضبوط  اے آئی ٹکنالوجی    کی ضابطہ کاری اور اضافے کے لئے  ضروری ہے ۔ دفاعی تحقیق  وترقی  (ڈی آر ڈی او ) ،  بی ای ایل ،سروسز یونٹ اور ملک کے منتخب تعلیمی  اداروں میں  اے آئی پر  خصوصی طور سے  اضافہ شدہ   تجاویز پیش کرنا ۔
  • وزارت دفاع  کی  اے آئی ٹاسک فور س   کے چیئر مین   جناب سی  چندرشیکھرن ہیں  ،جو  ٹاٹا سنز  کے چیئر مین کے منصب پر بھی فائز ہیں ۔ ان کی سربراہی میں   اے آئی ٹاسک فور س کے دو اجتماعات کا اہتمام  دس  فروری اور آٹھ اپریل  2018  کو ہوچکا ہے ۔اس کی آخری میٹنگ میں   اے آئی کے  استعمال  کے کلیدی نظرئیے  پر غوروخوض اور تبادلہ خیال  کیا گیا تھا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More