37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خواتین اور اطفال کی فلاح و بہبود کی اسکیمیں

Urdu News

نئی دلّی، خواتین اور اطفال ترقیات کی وزیر محترمہ مینکا سنجے  گاندھی نے آج راجیہ سبھا میں  ایک سوال کے جواب میں بتایا ہے کہ خواتین اور اطفال ترقیات کی وزارت   متعدد ایسی اسکیموں  کا نفاذ کرتی ہے  ، جن کا مقصد  درج فہرست ذاتوں / درج فہرست قبیلوں اور مختلف  عمر گروپوں کی  اقلیتوں کی خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے ۔

سوادھار گرہ اسکیم

ایم ڈبلیو سی ڈی  سوادھار گرہ اسکیم  پر عمل کرتی ہے ، جو ایسی خواتین  پر توجہ مرکوز کرتی ہے ، جو   بد بختانہ حالات  کا شکار ہو گئی ہیں اور جنہیں   باز آباد کاری کے لئے ادارہ جاتی امداد درکار ہو تاکہ وہ   اپنی زندگی وقار کے ساتھ بسر کر سکیں ۔  اس اسکیم کے تحت   ایسی متاثرہ خواتین کو رہائش ، خوراک ، ملبوسات  اور حفظان صحت و اقتصادی   امداد اور سماجی تحفظ   فراہم کرایا جاتا ہے  ۔ ان خواتین میں بیوہ عورتیں ، معذور خواتین اور معمر خواتین شامل ہیں ۔ 17-2016 ء کے دوران سوادھار گرہ اسکیم کے تحت    16530 اور 18-2017 ء کے 17291 خواتین ، اس سے استفادہ کر چکی ہیں ۔

اُجوولا اسکیم

          اُجوولا اسکیم کا نفاذ  تجارتی اور جنسی استحصال کے مقصد سے  کی جانے والی بردہ فروشی کی روک تھام  کرنا اور  اس طرح کے عمل کی شکار خواتین  کو   اس جال سے نکالنا اور اُن کی باز آباد کاری کرنا ہے ۔  اس اسکیم کے تحت 18-2017 ء اور 17-2016 ء میں دونوں برسوں کے دوران 6175 خواتین کو فائدہ حاصل ہوا ہے ۔

خواتین کے لئے تربیت اور روز گار پروگرام سے متعلق اسکیم ( ایس ٹی ای پی )

          وزارت خواتین کے لئے تربیت اور روز گار سے متعلق پروگرام ایس ٹی ای پی چلا رہی ہے ، جس کا مقصد  خواتین کو ایسی ہنر مندی سے آراستہ کرنا ہے ، جن کے ذریعہ وہ   روز گار حاصل کرسکیں اور  اپنی ہنر مندی  بڑھا سکیں اور اس طریقے سے از خود  روزگار حاصل کرنے والی / صنعت کار بن سکیں  ۔ اس اسکیم  کا مقصد یہ ہے کہ ایسی خواتین کو فائدہ پہنچایا جائے ، جو  پورے ملک میں 16 برس سے زائد کی عمر کی ہیں ۔

قومی تغذیہ مشن ( این این ایم )

          حکومت ہند نے  قومی تغذیہ مشن کے قیام کے لئے 30 نومبر ، 2017 ء کو اپنی منظوری دی ہے ، جس کا مقصد بچوں ، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں تغذیہ کی کیفیت کو بحال کرنا ہے اور  بچوں اور خواتین میں ہونے والی خون کی کمی کو دور کرنا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت  سُن کردینے والی  خون کی کمی ، ناقص تغذیہ ، عام خون کی کمی اور پیدائش کے وقت کم وزن والے بچوں کے وزن کی بحالی وغیرہ شامل ہے ۔ اس اسکیم کے تحت بہتر نگرانی کا انتظام کیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ بر وقت کارروائی کے لئے الرٹ جاری کیا جاتا ہے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام والے علاقوں کو اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل جل کر کام کریں اور طے شدہ نصب العینوں کو حاصل کرنے کی کوشش کریں ۔

نو خیز لڑکیوں کے لئے اسکیم

          حکومت نے 16 نومبر ، 2017 ء کو نو خیز لڑکیوں کی اسکیم کو   ، جو 11 سے 14 برس کی عمر کی درمیان کی ہیں اور اسکول نہیں جاتیں ، اُن کے لئے اس اسکیم کو مزید  ایک برس یعنی 30 نومبر ، 2018 ء تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ ان لڑکیوں کو تغذیہ پر مبنی 600 کیلوریز ، 18 سے 20 گرام پروٹین اور دیگر چھوٹی موٹی تغذیاتی اشیاء اور یومیہ 300 دنوں تک  ایک سال میں فراہم کرائی جائیں اور اسکول نہ جانے والی لڑکیوں کو رسمی طور پر دوبارہ اسکول جانے کے لئے راغب کیا جائے یا انہیں اسکیم کے غیر  تغذیہ جاتی عنصر کے تحت ہنر مندی تربیت فراہم کی جائے ۔ تغذیہ کے لئے لاگت کے اصول و ضوابط بھی موجودہ 5 روپئے فی استفادہ کنندہ سے بڑھا کر 9.5 روپئے فی استفادہ کنندہ یومیہ کر دیا گیا ہے ۔  حکومت نے  نو خیز لڑکیوں کے لئے مرحلہ وار توسیع  اور اسکیم  کو آفاقی بنانے یعنی  اضافی 303 اضلاع کو 18-2017 ء کے  دوران اس اسکیم کے تحت لانے اور بقیہ اضلاع  پر  19-2018 ء کے دوران   احاطہ کرنے کی بھی منظوری دے دی تھی  اور اس کے ساتھ ہی ساتھ کشوری شکتی یوجنا  کو ختم  کرنے کی بات کہی گئی تھی ۔ اب اس اسکیم کی توسیع  یکم اپریل  ، 2018 ء سے ملک کے تمام تر اضلاع کے لئے کر دی گئی ہے ۔

مربوط اطفال ترقیات اسکیم ( آئی سی ڈی ایس )

          مربوط اطفال ترقیات اسکیم ( آئی سی ڈی ایس ) کے تحت  18268917  حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو 17-2016 ء کے دوران 16310379 خواتین کو 18-2017 ء کے دوران ( 31 دسمبر ، 2017 ء تک  ) مستفید کیا گیا ہے ۔  اس کے ساتھ ہی ساتھ 6 مہینے سے لے کر 6 سال کے بچوں کو  ، جن میں بچیاں بھی شامل ہیں ، آئی سی ڈی ایس اسکیم کے تحت  18-2017 ء کے دوران ( 31 دسمبر ، 2017 ء تک ) فائدہ پہنچایا گیا ہے اور اُن کی تعداد 68138809 ہے ۔

وَن اسٹاپ سینٹر اسکیم ( او ایس سی )

          وَن اسٹاپ سینٹر اسکیم ( او ایس سی ) وزارت کے ذریعہ تشدد کی شکار  خواتین کی مدد کے لئے یکم اپریل ، 2015 ء سے شروع کی گئی ہے۔  اس اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ طبی امداد سمیت   پولیس امداد ، مقامی امداد ، مقدمے کاانتظام ، نفسیاتی مشاورت  اور عارضی سپورٹ خدمات سمیت مربوط خدمات تک  اِن خواتین کی رسائی کو ممکن بنایا جائے ۔ فی الحال 32 ریاستوں میں   مختلف اضلاع میں 170 او ایس سی مراکز کام کر رہے ہیں ۔  97961 معاملات  7 فروری ، 2018 ء تک درج رجسٹر کئے جا چکے ہیں ۔

خواتین ہیلپ لائن   کی توسیع

          وزارت خواتین ہیلپ لائنوں کی توسیع کا کام بھی کر رہی ہے اور یہ کام ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے توسط سے یکم اپریل ، 2015 ء سے جاری ہے تاکہ   تشدد کی شکار خواتین کو  24 گھنٹے کی ہنگامی اور غیر ہنگامی  امداد حاصل ہو سکے ۔ خواتین سے متعلق ہیلپ لائنیں 28 ریاستوں میں کام کر رہی ہیں ۔ تا حال 1214763 شکایات   خواتین ہیلپ لائن کے ذریعے نپٹائی گئی ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More