نئی دہلی، زراعت کےمرکزی وزیر جناب رادھا موہن نے آج کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ہمارے سامنے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہماری وزارت اس ہدف کے حصول کی سمت میں کام کررہی ہے اور اس ہدف کے حصول کے لئے وزیراعظم نے درج ذیل سات نکاتی اسٹریٹیجی پرزور دیا ہے۔
1۔‘فی قطرہ پانی ،مزید فصل’ کے مقصد سے کافی بجٹ کے ساتھ سنچائی پر خصوصی توجہ
2۔ زمین کی زرخیزی پر مبنی معیاری بیجوں کا التزام
3۔ فصلوں کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو روکنے کے لئے ویئرہاؤسنگ او ر کولڈ چین میں بڑےپیمانے پرسرمایہ کاری
4۔ ڈبہ بند خوراک کے ذریعہ ویلیو ایڈیشن کا فروغ
5۔ قومی زرعی مارکیٹ اور 585 اسٹیشنوں میں ای پلیٹ فارم کا قیام
6۔ خطرات کو کم کرنے کے لئے مناسب قیمت پر فصلوں کی نئی بیمہ اسکیم کی شروعات
7۔ مرغی پالن ، شہدپالن اور ماہی پروری کو فروغ دینا
جناب رادھاموہن سنگھ نے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی بین اجلاس میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے یہ درج بالا سات نکاتی اسٹریٹیجی بتائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے متعدد اسکیموں اور پروگراموں کی شروعات کی ہے۔ پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، پرامپراگت کرشی وکاس یوجنا، سوئیل ہیلتھ کارڈ ، نیم کی پرت چڑھی ہوئی یوریا، اور ای-نام اسکیم ہمارے ان چند فلیگ شپ پروگراموں میں سے ہیں جن کا مقصد کسانوں کی پیداواریت میں بہتری لانا اور ان کی کمائی میں اضافہ کرنا ہے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ زراعت ، امداد باہمی اور کسانوں کی فلاح و بہبود محکمہ نے این آر اے اے، سی ای او کے زیر صدارت ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہےجس کے ارکان تمام متعلقہ محکموں اور نیتی آیوگ کے ہیں۔ اس کمیٹی کی تشکیل کا مقصد 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے سےمتعلق معاملات کی جانچ کرنا ہے۔ ا ب تک کمیٹی کی چھ میٹنگیں ہوچکی ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ انٹرپرینویور ڈیولپمنٹ کی شمولیت کے لئے آر کے وی وائی کے رہنما خطوط میں تبدیلی کی جارہی ہے۔ ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو نے 18-2017 تک 24 ملین ٹن دالوں کی پیداوار کا روڈ میپ تیار کیا ہے۔ پارلیمنٹ کےارکان جناب چنتمن نوشا وناگا (لوک سبھا) جناب رودمل نگر (لوک سبھا) جناب منشنکر نناما(لوک سبھا) جناب ایم بی راجیش (لوک سبھا) جناب سنجے شامراؤ دھوترے(لوک سبھا)، جناب سنجے ہری بھاؤ جادھو (لوک سبھا) جناب کنور پشپندر سنگھ چاندیل (لوک سبھا) اور جناب کے آر ارجنن ( راجیہ سبھا) اور جناب کرنمےنندا (راجیہ سبھا) میٹنگ میں موجود تھے۔