23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت ابتدائی خطرے کے مرحلہ میں صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کو مدد فراہم کرے گی، جو سب سے زیادہ چیلنج بھرا مرحلہ ہوتا ہے: جناب اشونی ویشنو

Urdu News

آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، مواصلات اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج خواتین صنعت کاروں کے ذریعے تیار کردہ ٹیکنالوجی سے متعلق حل کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ’امرت مہوتسو شری شکتی چیلنج 2021‘ لانچ کیا، جو خواتین کے تحفظ اور با اختیاری کو آسان بناتے ہیں۔ اس کا مقصد خواتین کو با اختیار بنانا یعنی اپنی مکمل صلاحیتیں حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ہے۔ پروگرام کے دوران ’مائٹی نیسکام اسٹارٹ اپ ویمن انٹرپرینیورز‘ انعامات کا بھی اعلان کیا گیا۔

شری شکتی چیلنج 2021 میں بڑی تعداد میں حصہ داری کی امید کرتے ہوئے، جناب ویشنو نے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسی کئی شرکاء دیکھنے کو ملیں گے، جو اپنے خیالات کو پیداواروں میں تبدیل کریں گے اور انہیں عملدرآمد کے عمل میں لے جائیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس سفر میں ہم سبھی حصہ دار ہوں گے اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (مائٹی) کامیاب صنعت کار بننے کے سفر میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے گزشتہ 7 سال میں شمولیتی ترقی کا ایک نیا بینچ مارک قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ہماری حکومت ’انتیودیہ‘ کے نظریہ میں یقین کرتی ہے، جس کا مطلب شمولیتی ترقی یعنی پرامڈ کے سب سے نیچے واقع لوگوں کی ترقی ہے جو مین اسٹریم میں سب سے کمزور ہیں اور جو ماضی میں ملک کی ترقی سے ہمیشہ ہی دور رہے ہیں۔

سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے اصول پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے خواتین کو با اختیار بنانے کی سمتمیں پی ایم نریندر مودی کی فلیگ شپ اسکیم پر روشنی ڈالی۔ سووچھ بھارت اور اجولا یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’سووچھ بھارت ٹوائلیٹ صرف ٹوائلیٹ نہیں ہے، یہ خواتین کو عزت بخشتے ہیں۔ اسی طرح اجولا صرف سیلنڈر مہیا نہیں کر وا رہی ہے، بکہ یہ ہمارے ملک کی عام خواتین کے روزمرہ کے درد کو دور کر رہی ہے۔ لہٰذا، اس طرح کے پروگرام صرف ایسے خیال سے آتے ہیں، جو بنیادی طور پر شمولیتی ہوں اور عوام اور زمینی سطح پر لوگوں کے ساتھ جذباتی طور پر جڑا لیڈر ہی ایسا کر سکتا ہے۔‘‘

ملک میں صنعت کاری اور اختراعی ایکوسسٹم پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ فی الحال انکیوبیٹرز اور ایسیلیریٹرز کی تعداد تقریباً 100 ہے جو ملک کی 130 کروڑ کی آبادی کے لحاظ سے کافی نہیں ہے اور اس لیے حکومت اگلے تین سال انکیوبیٹرز اور ایسیلیریٹرز کے نیٹ ورک کو بڑھانے پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا، ان تمام چیزوں کا انتظام پیشہ ورانہ طور پر کیا جائے گا، جہاں ان کی قدروں میں اضافہ ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ابتدائی خطرے والے مرحلہ میں صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کی مدد کرے گی، جو اینجل سرمایہ کاروں کے طور پر سب سے زیادہ چیلنج بھرا دور ہوتا ہے اور وینچر کیپٹلسٹ اپنے وقت اور سرمایہ کو جوکھم میں نہیں ڈالنا چاہتے ہیں۔ اسٹارٹ اپ کے اس مرحلہ کے دوران، حکومت آگے آئے گی اور انہیں مدد مہیا کرائے گی۔ ہم 10 لاکھ صنعت کاروں کو سامنے لانے اور نئے روزگار پیدا کرنے کے منصوبہ پر کام کر رہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More