27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جی ڈی پی کی شرح نمو

Urdu News

نئیدہلی، اعدادو شمار کے مرکزی دفتر (سی ایس او) کے تازہ تخمینے کے مطابق مجموعی گھریلو پیداوار کی شرح نمو 15-2014، 16-2015اور 17-2016 میں بالترتیب 7.5 فیصد ، 8.0 فیصد اور 7.1فیصد رہی۔ مارکیٹ کی کانسٹینٹ پرائس پر مجموعی گھریلوپیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 18-2017 میں پہلی سہ ماہی میں 5.7فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 6.3فیصد تھی۔ تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

گوشوارہ:12-2011 کی مستقل قیمت پر حقیقی جی ڈی پی اور مجموعی قدر میں اضافے(جی وی اے)کی نمو
شعبہ 2014-15 2015-16 2016-17 (PE) 2017-18 Q1 2017-18 Q2
مارکیٹ کی قیمت پر جی ڈی پی 7.5 8.0 7.1 5.7 6.3
بنیادی قیمت پر جی وی اے 7.2 7.9 6.6 5.6 6.1
زراعت اور متعلقہ شعبے -0.2 0.7 4.9 2.3 1.7
صنعت 7.5 8.8 5.6 1.6 5.8
مینوفیکچرنگ 8.3 10.8 7.9 1.2 7.0
خدمات 9.7 9.7 7.7 8.7 7.1

ذرائع : اعداد و شمار کا مرکزی دفتر( سی ایس او) ، پی ای:عبوری تخمینے۔

17-2016 میں سست رفتار ترقی صنعت اور خدمات کے شعبوں میں کم نمو کو ظاہر کرتی ہے۔ ملک کی اقتصادی نمو کا انحصار بہت سے عناصر پر ہوتا ہے، جس میں ڈھانچہ جاتی، بیرونی، مالی اور مالیاتی عناصر شامل ہیں۔ 2016 میں جی ڈی پی کے تناسب سے مجموعی   فکس سرمایہ کاری میں کمی کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت کی شرح نمو میں کمی کی وجہ سے کارپوریٹ سیکٹر کی بیلنس شیٹ پر اثر پڑا ہے، صنعت کیلئے قرضوں کے فروغ میں کمی ہوئی ہے اور کچھ اور وجوہات ہیں، جن سے 17-2016 میں شرح نمو کم ہوئی ہے۔ البتہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 17-2016 میں سست روی کے باوجود، آئی ایم ایف کے مطابق، بھارت 2016 میں سب سے تیز تر ترقی کرنے والا ملک تھا اور 2017 میں دنیا بھر میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے۔

بھارتی حکومت نے معیشت کے فروغ میں تیزی لانے کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں مینوفیکچرنگ میں تیزی لانا، ٹرانسپورٹ اور بجلی کے شعبوں میں ٹھوس اقدامات کے ساتھ ساتھ شہری اور دیہی بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے اقدامات شامل ہیں۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی پالیسی اور ٹیکسٹائل کی صنعت کیلئے خصوصی پیکج بھی  انہیں اقدامات میں شامل ہے۔ حکومت نے 18-2017 کے بجٹ میں بھی معیشت کے فروغ کوترقی دینے کیلئے کئی اقدامات کا اعلان کیا تھا، جس میں سستے مکانوں کو بنیادی ڈھانچے کی حیثیت دے کر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو آگے بڑھانا، شاہراہوں کی تعمیر کیلئے زیادہ رقم مختص کرنااور ساحلی کنکٹی ویٹی پر توجہ مرکوز کرنا شامل ہے۔ شاہراہوں کی ترقی کیلئے بھارت مالا پری یوجنا شروع کی گئی ہے۔ حکومت نے بینکوں میں پھر سے پونجی لگانے کے  خاطر مرحلے وارپروگرام شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت  سرکاری سیکٹر کے بینکوں میں مزید پونجی لگائی جائے گی اور امید ہے کہ اس سے بینکوں کی قرضہ دینے کی سہولیات کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ دیوالیہ پن سے متعلق ضابطوں کو بھی مرتب کیا گیا ہے، جس کا مقصد ایک مقررہ مدت میں دیوالیہ پن کا حل نکالا جا سکے گا۔ اس کوڈ کو نافذ کرنے کیلئے نیشنل کمپنی لاء ٹرائبیونل قائم کی گئی تھی۔ ترقی کو فروغ دینے کے دیگر اقدامات میں ، 50کروڑروپے تک کے سالانہ لین دین کرنے والی کمپنیوں کیلئے انکم ٹیکس میں کمی، کاروبارمیں آسانی میں اضافے کیلئے مزید اقدامات اور ڈیجیٹل معیشت کو زیادہ فروغ دینا شامل ہے۔ ریزروبینک آف انڈیا سے دستیاب معلومات کے مطابق زراعت اور متعلقہ شعبوں میں مجموعی بینک قرضے 17-2016 میں 9923.87 ارب روپےسے زیادہ پہنچ گیا ہے۔ ریزرو بینک سے دستیاب معلومات کے مطابق زراعت اور متعلقہ شعبوں کیلئے بینکوں کا عبوری قرضہ 17-2016 میں 9923.87ارب روپے تک پہنچ گیا، جبکہ  16-2015 میں یہ 8829.42ارب روپے تھا۔ اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی ) نے  تجارت اور کاروبار اور متعلقہ اقتصادی سرگرمیوں میں رکاوٹوں کو کم کرکے شرح نمو کو بہتر بنانے کو موقع فراہم کیا ہے۔

 یہ معلومات آج لوک سبھا میں کارپوریٹ امور اور خزانے کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے فراہم کیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More