33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جنگِ کانگلا ٹونگبی کی پلیٹینم جوبلی یادگار تقریب

Urdu News

نئی دہلی، جنگِ کانگلا ٹونگبی کو دوسری عالم جنگ کی ایک خوفناک ترین جنگ سمجھا جاتا ہے۔  6 اور 7 اپریل 1944 کی درمیانی شب میں یہ جنگ 221 ایڈوانس آرڈننس ڈپو(اے او ڈی) کے آرڈننس کارکنان نے لڑی تھی۔ جاپانی فوج نے امپھال اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر قبضہ کرنے کے لیے ایک سہ رخی حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔امپھال تک اپنی لائن آف کمیونی کیشن کو توسیع دینے کے لیے 33ویں جاپانی ڈویژن نے ٹڈم (میانمار) میں 17ویں ہندوستانی ڈویژن  کے پیچھے سے داخل ہوکر  مین کوہیما –منی پور شاہراہ پر قبضہ کرکے  کانگلا ٹونگبی کی طرف بڑھنا شروع کیا۔ کانگلا ٹونگبی میں 221 اے او ڈی کے ایک  پرعزم دستے نے بڑھتی ہوئی جاپانی فوج کے خلاف سخت مزاحمت کھڑی کردی۔

جنگی حکمت عملی کے نکتہ نظر سے 221 اے او ڈی کی پوزیشن کسی بھی طرح اچھی نہیں تھی وہ چاروں طرف سے دشمن کی نظر میں تھے اور انھیں دفاع کے لیے اپنی جنگی طاقت پر ہی انحصار کرنا تھا۔ڈپو کے دفاع کے لیے ڈپٹی چیف آف آرڈننس آفیسر (ڈی سی او او) میجر بایڈ کو کارروائی کا انچارج بنایا گیا۔ ایک خودکش دستے کی تشکیل ہوئی جس میں میجر بایڈ، حوالدار /کلرک اسٹور بسنت سنگھ، کنڈکٹر پنکین اور ڈپو کے دوسرے کارکن شامل تھے۔

چھ اپریل 1944 کو احکامات موصول ہوئے کہ چار ہزار ٹن گولہ بارود، ہتھیار اور دیگر جنگی سازوسامان ڈپو سے ہٹا لیا جائے۔ 6 اور 7 اپریل 1944 کی رات کو جاپانیوں نے ڈپو پر سخت حملہ کیا اور پہاڑ سے نیچے کی جانب گہرے نالے کی طرف پہنچے جس کو ڈپو تک پہنچنے کے لیے راستے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ڈپو سے اس راستے پر ایک ایسا بنکر بنایا  گیا تھا جو پہلی نظر میں کچھ اور ہی نظر آتا تھا۔اس بنکر میں برین گن سیکشن نے اپنی رینج کے اندر دشمن کو دیکھا اور فائرنگ شروع کردی۔ اس سے دشمن گھبرا گیا اور جاپانیوں کو  بہت سے مہلوکین کو چھوڑ کر واپس لوٹنا پڑا۔ برین گن کو کوئی اور نہیں بلکہ حولدار/ کلرک اسٹور بسنت سنگھ چلا رہے تھے۔

اس بہادری کے کارنامے کے لیے میجر بایڈ کو ملٹری کراس (ایم سی)، کنڈکٹر پنکین کو ملٹری میڈل (ایم ایم) اور حولدار/ کلرک اسٹور بسنت سنگھ کو  ہندوستانی ممتاز خدمت کا میڈل(آئی ڈی ایس ایم) سے نوازا گیا۔

کانگلا ٹونگبی وار میموریل اس جنگ اور221 اے او ڈی کے آرڈننس کارکنان کی غیر متزلزل فرض شناسی کی ایک خاموش گواہی ہے  جس میں 19 کارکنان نے اپنی جان قربان کردی تھی۔ اس نے دنیا کو یہ پیغام دیاکہ آرڈننس کارکنان پروفیشنل لوجس ٹیشن ہونے کے ساتھ ساتھ  جنگ میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتے، وقت آنے پر وہ بھی تجربے کار فوجیوں کے برابر ثابت ہوتے ہیں۔ اس سخت ترین جنگ کی پلیٹینم جوبلی یادگار مناتے ہوئے ہندوستانی فوج کے تمام فوجی آرڈننس کور کے کارکنان کے دلوں میں کانگلا ٹونگبی زندہ ہوگیا ہے اور وہ اس سے مسلسل تحریک حاصل کرتے رہیں گے۔

کانگلا ٹونگبی جنگ کی پلیٹنم جوبلی فوجی آرڈننس کور نے 7 اپریل 2019 کو امپھال کے نزدیک کانگلا ٹونگبی وار میموریل میں منائی۔ اس میں 221 ایڈوانس آرڈننس ڈپو کے آرڈننس کارکنان کی شجاعت کو اعزاز بخشا گیا جنھوں نے 6 اور 7 اپریل 1944 کی درمیانی رات کو دوسری جنگ عظیم کی جنگ کے دوران اپنے فرض کی خاطر اپنی جانیں قربان کردی تھیں۔

تقریب کے آغاز میں لیفٹیننٹ جنرل دلیپ سنگھ، وی ایس ایم، ڈی جی او ایس اور سینئر کرنل کمانڈنٹ نے مہمان خصوصی کے طور پر، سبکدوش فوجی افسروں اور کانگلا ٹونگبی جنگ کے دوران شرکت کرنے والے انگریزوں اور ہندوستانی شہیدوں کےخاندان کے لوگوں نے خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مقامی انتظامیہ کے نمائندے بھی موجود تھے۔ مقامی لوگوں نے اس پوری تقریب کے دوران بہت جوش وجذبے کا مظاہرہ کیا۔

کانگلا ٹونگبی وار میموریل میں خراج عقیدت پیش کرنے کے علاوہ ڈی جی او ایس اور سینئر کرنل کمانڈنٹ، معززین اور انگریزوں اور ہندوستانی شہیدوں کے خاندان کے لوگوں نے کانگلاٹونگبی چلڈرن ہوم بھی دیکھا۔ اس یادگار تقریب کو منانے کے لیے یہا ں کے کارکنان کو بات چیت کے دوران تحائف بھی پیش کئے گئے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More