28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب منوج سنہا نے ڈاکیوں اور ایم ٹی ایس کے لئے نئی یونیفارم لانچ کی

Urdu News

نئی دہلی، محکمۂ ڈاک نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی ( این آئی ایف ٹی ) ، نئی دلّی کے صلاح و مشورے سے ڈاکیوں  (اس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں ) اور ایم ٹی ایس کے لئے یونیفارم کو  از سر نو ڈیزائن کیا  ہے ۔

          اس یونیفارم کو ڈاکیوں   کے کام کاج  ، آرام  اور ٹکاؤ کو   مد نظر رکھتے ہوئے  از سر نو    ڈیزائن کیا گیا ہے ۔  اس یونیفارم کے ذریعے محکمۂ ڈاک جیسے مضبوط برانڈ کی شناخت قائم ہو سکے گی کیونکہ اس یونیفارم کے ذریعے ڈاک کے عملے کی آسانی سے  شناخت  کی جا سکے گی ۔

          محکمہ ٔ ڈاک کا وقار اور اعتبار   فیلڈ کے کاموں سے جڑا ہوا ہے ، جو کہ یہی ڈاکیے انجام دیتے ہیں ۔  ڈاکیے  ، محکمۂ ڈاک کے چہرے  کی مانند ہیں   کیونکہ   یہی لوگ  خطوط اور پارسلوں کو گھر گھر تک پہنچانے کا کام  کرتے ہیں  ۔ لہٰذا یہ بے حد ضروری ہے کہ  جو وردی یا پوشاک یہ پہنتے ہیں اور جس سے   محکمہ ڈاک کی شناخت    ہوتی ہے ، وہ بہتر اور اُن کے کاموں کی حقیقی عکاس ہو ۔   کھادی ہماری  تہذیب کا حصہ  اور اندرون ملک تیار کردہ    لباس ہونے کے علاوہ ملک کے تمام    مختلف  موسم والے  تمام علاقوں کے لئے  آرام دہ ہے ، لہٰذا کھادی کو  ڈاکیوں کے لئے مناسب اور موزوں  پایا گیا ۔

           7 ویں سی پی سی کی سفارش پر حکومت نے   ڈاکیوں کو  ڈریس بھتہ کے طور پر سالانہ 5000 روپئے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔  بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی ورازت   کے تحت  کام کرنے والے    کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن   ( کے وی آئی سی ) نے ملک کے ہر ایک ضلع میں  ڈاکیوں کے لئے اپنی دکانوں سے   وردی فراہم کرنے پر  رضا مندی ظاہر کی ہے ۔  ملک بھر میں ڈاکیے اپنے ڈریس بھتے سے  کے وی آئی سی کی دکانوں سے اپنے لئے وردی خرید سکتے ہیں ۔

          مواصلات کے وزیر جناب منوج سنہا نے نئی دلّی میں  بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں   کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) جناب گری راج سنگھ کی موجودگی میں  ڈاکیوں  اور  ایم ٹی ایس کے لئے از سر  نو ڈیزائن کردہ  وردی کو لانچ کیا   ۔ ملک بھر میں کل  90000 ڈاکیے   / خاتون ڈاکیے   ، حفاظتی اہلکاروں  اور ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف ( ایم ٹی ایس ) کو  از سر نو  ڈیزائن کردہ یونیفارم سے فائدہ حاصل ہو گا ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More