38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب دھرمیندر پردھان نے اٹل کمیونٹی انوویشن سینٹر کا آغاز کیا، ملک میں روایتی علم کو بہتر بنانے اور اس کی حمایت کے لئے اختراعی میکنزم پر زور دیا

Urdu News

نئی دہلی، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج  نئی دہلی میں   معاشرے

کی سطح پر  اختراع کے جذبے  کی حوصلہ افزائی کے لئے اٹل کمیونٹی  انوویشن سینٹر (اے سی آئی سی)  کا آغاز کیا۔ اس  پہل کا مقصد معاشرے کی خدمت کے لئے  سالیوشن کے ذریعے تیار کئے جانے والے ڈیزائن کے نظریئے کے ذریعے اختراع کے جذبے کو فروغ دیے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ 2025 تک  ملک کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت  بنانے کے  نشانے کو پورا کرنے کے لئے  اٹل انوویشن کو  اہم رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے   نیتی  آیوگ سے کہا کہ وہ مقامی سطح پر  اختراع کو فروغ دینے کے لئے ملک  کی تمام گرام پنچایتوں میں  انوویشن  سینٹر کھولے۔ جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اختراع  ہر ایک ہندوستانی کے  روز مرہ کے کاموں کا حصہ ہے  اور انہیں مدد  اور فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ملک میں جو  روایتی اور مروجہ   علم دستیاب ہے،  اختراعی میکنزم کے ذریعے اس کی حمایت  کرنے اور اسے قومی دھارے میں لانے کی ضرورت ہے۔

 اے سی آئی سی  کے خیال کے لئے نیتی آیوگ  کی  کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وہ  خواہش مند اضلاع  ٹیئر-2 اور 3 کے شہروں اور  شمال مشرق  اور جموں وکشمیر  پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک کے تمام  حصوں میں جدید ترین اختراعی پلیٹ فارم  دستیاب کرائیں گے، جس سے ان علاقوں میں  ہنر مندی کو فروغ  ملے گا اور روزگار کے مواقع پیدا  ہوں گے۔ اے سی آئی سی کا بالکل نچلی سطح سے متعلق نظریہ چھوٹے خیال اور  بڑےتاثر کے ذریعے  کمیونٹی سے متعلق مسائل کے حل پر  فوکس کرے گا۔ اے سی آئی سی  اٹل انوویشن مشن  (اے آئی ایم ) کے ذریعے براہ راست  فنڈ فراہم کرانے کے علاوہ  پرائیویٹ اور سرکاری شعبے کی فرموں کے ذریعے  سی ایس آر فنڈنگ کے لئے  ایک ذریعے بنے گا۔

جناب پردھان نے کہا کہ  اے آئی ایم اور اٹل کمیو نٹی انوویشن سینٹر  کا ایک اہم مقصد  تجربہ گاہ سے  زمین  کی دوری کو کم کرنا ہے، جس سے  ہندوستان کے  صنعتی  ایکو سسٹم  کو مضبوط کرنے کے  ہمارے مشن  کے مزید استحکام میں مدد ملے گی۔ اے سی آئی سی  ہندوستان کے  اختراع کی  تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرے گا۔ یہ ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر  جدید  صنعتی  چیلنجوں  کے حل کے لئے  ملک کے  اختراعی  دماغ رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

 وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان  میں  کھیتوں سے نکلنے والے کچرے کے ذریعے  تقریبا  600 ایم ایم ٹی  غیر  فوسلائزڈ حیاتی کمیت پیدا کرتا ہے، جس کو  اگر توانائی میں تبدیل کیا جائے تو  اس سے نہ صرف دیہی معیشت کو خوشحالی کی طرف لے جانے میں مدد ملے گی بلکہ  توانائی  کے  پائیدار مستقبل کو فروغ ملے گا اور فضلے سے دولت مندی حاصل کرنے کے  عزت مآب وزیراعظم کے نظریئے کے مطابق ہمارے ان داتا  ہمارے  اُرجا داتا بن جائیں گے۔ صحیح معنوں میں یہی سی ایس آر پہل ہے۔ انہوں نے ملک میں  اختراعی کلچر کے لئے  مکمل حمایت کا اظہار کیا اور  اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ  اسٹیل اور پیٹرولیم کے شعبوں سے  سرکاری شعبے  کی صنعتیں اس اختراعی مشن میں  پوری مدد فراہم کرائیں گی۔ جناب دھرمیندر پردھان نے  کہا  کہ ’’میں نے  سرکاری شعبے کے اداروں سے کہا  ہے کہ وہ  اس پہل کی حمایت کریں، میں نے  نیتی آیوگ  اور اے آئی ایم  سے بھی درخواست کی ہے کہ  ملک میں دستیاب  بائیو ماس  سے  استعمال کے لائق توانائی حاصل کرنے کے لئے اختراعی طریقہ کار  وضع کرنے میں مدد کے لئے  اے سی آئی سی  میں اختراع کریں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  اے سی آئی سی کے ذریعے  جو منفرد اور  تحریک دینے والے سالیوشن تیار کئے جائیں گے ، ان سے نئے  سالیوشن  کے تصور اور ڈیزائن  کے معاملے میں  طلباء ، محققین  اور  دیگر  اشخاص ؍  گروپوں  کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اے سی آئی سی  ہمارے بازار  قومی دھارے کی معیشت  کے لئے  اختراعی مفکرین سے بھی رابطہ  کریں گے۔

اے سی آئی سی ملک میں  اختراعی تحریک میں  معاشرے کی مدد کرنے کے لئے  اٹل انوویشن مشن کی ایک نئی پہل ہے۔ اس پروگرام کا مقصد  معاشرے کی خدمت کے لئے  سالیوشن کے ذریعے ڈیزائن کرنے کے خیال  سے متعلق اختراع  کے جذبے کی حوصلہ افزائی ہے۔ یہ پروگرام ملک کی خدمات سے محروم ؍ کم خدمات والے  خطوں پر  توجہ مرکوز کرے گا۔ جن میں اس وقت شاندار اسٹارٹ اپ اور  اختراعی ایکو سسٹم کی کمی ہے۔ اے سی آئی سی کا قیام  یا تو پی پی  پی کے ذریعے یا  سرکاری شعبے  کی کمپنیوں اور دیگر ایجنسیوں کی  مدد سے قائم کئے جائیں گے۔ اے سی آئی سی رہنما خطوط  پر عمل کئے جانے  اور  میزبان اداروں  اور ان کے فنڈنگ  شراکت داروں  سے مطابق  ہونے پر اے آئی ایم سے  زیادہ سے زیادہ  2.5 کروڑ روپے  کی  امداد ملے گی۔

 اس پروگرام کی  اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. مذکورہ مجوزہ شعبوں میں  اختراعی ایکو سسٹم تیار کرنے کے لئے  بنیادی ڈھانچے  کو  باصلاحیت بنانا۔
  2. جدید ترین طریقوں کے ذریعے  سالیوشن  فراہم کراتے ہوئے اختراع کے لئے  معاشرے پر مبنی نظریہ۔
  3.  اختراع کاروں کو  سماجی اہمیت کے شعبوں میں تخیل کے لئے  مواقع فراہم کرانا۔
  4.  ٹیکنالوجی تیار کرنے اور  سالیوشن کو  تخیل سے نمونہ تیار کرنے تک لے جانے کے لئے  کمیونٹیز کی صلاحیت سازی ۔
  5. اختراع کو  فروغ دینے کے لئے  ڈیزائن کے بارے میں تخیل کے عمل کو فروغ دینا۔
  6. مصنوعات ، خدمات اور طریقہ کار کے سلسلے میں مقامی  صنعتوں کو  اختراعی سالیوشن کے استعمال میں لگانے کے لئے فریم ورک مہیا کرانا۔
  7. پروگرام کو چلانے کے لئے وسائل مہیا کرنے کے واسطے مرکزی ایجنسیوں، سرکاری شعبے کے اداروں وغیرہ کی شرکت اور  مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری پرائیویٹ شراکت داری ( پی پی پی)  طریقے کا استعمال۔
  8. عمر کا خیال کیے بغیر مؤثر  سالیوشنز  کے  اختراع، تصور تیار کرنے اور ڈیزائن کے لئے سبھی کو موقع فراہم کرانا۔
  9.  اس پروگرام کی ایک منفرد خصوصیت  یہ ہے کہ  آئی ٹی آئی  اور  ڈپلو ما  رکھنے والے  لائق  طلباء اور نوجوانوں کو  اے سی آئی سی کے ذریعے  اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے اور اختراعی سالیوشن تیار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
  10. یہ پروگرام عالمی اختراعی عدد اشاریہ  میں  مزید بہتر  درجہ حاصل کرنے میں ہندوستانیوں کی مدد کرے گا۔

اس موقع پر نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب راجیو کمار اور  آیوگ کے سی ای او  جناب  امیتابھ کانت  نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر ایک نیا لوگو  ،پوسٹر ، بروشر اور ویڈیو  ، اے  سی آئی سی ویب سائٹ اور ایپلی کیشن پورٹل کا بھی آغاز کیا گیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More