26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب امت شاہ نے نائب صدر جمہوریہ کے طور پر جناب ایم وینکیا نائیڈو کے دو برسوں پر مبنی کتاب ‘لسننگ ، لرننگ اینڈ لیڈنگ’ کا اجرأ کیا

Urdu News

نئی دہلی، امور داخلہ کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج چنئی میں کتاب ‘لسننگ، لرننگ اینڈ لیڈنگ’ کا اجرأ کیا۔ یہ کتاب نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو کے اس عہدے پر گزرے ہوئے دو برسوں پر مبنی ہے۔ اس کتاب میں اس مدت کے دوران ملک بھر میں نائب صدر جمہوریہ کی 330 عوامی سرگرمیوں  کی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔

کتاب کے بارے میں اور زندگی کے اپنے تجربات کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ کتاب ہندوستان کے نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اُن کی زندگی کی ایک جھلک پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘میں سیاست سے ریٹائر ہو چکا ہوں لیکن عوامی زندگی سے ریٹائر نہیں ہوا۔ سیکھو ، سیکھو اور سیکھو اس کے بعد کماؤ ، یہاں تک کہ  کمائی شروع کرنے کے بعد بھی سیکھنا بند مت کرو’’۔انہوں نے کہا کہ زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے آدمی جو بھی کام کرےپورے اعتماد کے ساتھ اور پورے عزم کے ساتھ کرے، نچلی سطح سے جڑا رہے اور ثابت قدمی  برقرار رکھے اور اُس میں دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کا جوش بھی ہونا چاہیے۔

جناب وینکیا نائیڈو نے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے معاملے میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی قیادت اور اعتماد کی بھی تعریف کی۔ 1964 کا ایک مضمون جس میں ارکان پارلیمنٹ سے اِس کا مطالبہ کیا گیا تھا، پڑھتے ہوئے انہوں نے کہا ‘‘یہ وقت کی ضرورت تھی اور یہ کام بہت دن پہلے ہو جانا چاہیے تھا’’۔ جناب وینکیا نائیڈو نے ملک میں مؤثر حکمرانی لانے کے لیے ضروری مختلف شعبوں میں اصلاح کے اقدامات کے بارے میں اپنے نظریات بھی پیش کیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ‘‘تمل ناڈو ریاست سے مجھے خاص محبت ہے۔ یہ ریاست ہندوستان کا ایک اہم حصہ ہے۔ تمل ناڈو ملک کی ثقافتی ترقی کے معاملے میں سب سے آگے رہا ہے اور مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ میں چاہتا تھا کہ اس تقریب کا انعقاد چنئی میں ہو۔ میں پورے ملک کا نائب صدر ہوں، صرف دلی کا نہیں۔ ملک میں شمال ، جنوب، مشرق اور  مغرب  شامل  ہیں’’۔ اپنے خطاب میں جناب وینکیا نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ کسی زبان کی مخالفت نہیں ہونی چاہیے، نہ ہی کسی پر کوئی زبان تھوپی جانی چاہیے۔ ہر کسی کو اپنی مادری زبان کو ترجیح دینی چاہیے جبکہ دوسری زبانوں کو سیکھنے کا رجحان بھی ظاہر کرنا چاہیے۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ ‘‘میں یہاں ایک وزیر کے طور پر نہیں آیا ہوں، ایک ایم پی کے طور پر بھی نہیں، پارٹی صدر کے طور پر بھی نہیں۔ میں یہاں ایک آئیڈیل سیاست داں اور لیڈر یعنی جناب وینکیا نائیڈو کی شخصیت کے اعزاز میں سیاست کے ایک طالب علم کے طور پر آیا ہوں۔ کتاب ‘لسننگ، لرننگ اور لیڈنگ’ اور کچھ نہیں ہے بلکہ اُن کی زندگی کی کہانی ہے اور ملک کے نوجوانوں کے عمل کرنے کے لیے آئیڈیل ہے۔ اس کی مثال اُن کی ایک کسان کے بیٹے سے ہندوستان کا نائب صدر اور پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا چیئرمین بننے تک اُن کی زندگی میں اُن کے عمل سے ملتی ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ اُن کی خودسپردگی اور قوم کی انتھک خدمت ہے جس نے انہیں پورے ملک کے لیے رول ماڈل بنانے میں مدد دی ہے۔

وزیر داخلہ نے این ڈی اے حکومت میں مختلف وزارتوں کے قلمدان سنبھالنے کے دوران جناب ایم وینکیا نائیڈو نے اپنی سیاسی پارٹی اور حکومت کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں ان کے بارے میں بتایا ۔ جناب امت شاہ نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی اور پردھان منتری آواس یوجنا کا نظریہ اس وقت شروع کیا گیا تھا جب جناب نائیڈو شہری ترقیات کے وزیر تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ اسکیمیں کس طرح ہندوستانی شہروں کی کایا پلٹ کر رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نائب صدر بننے کے بعد بھی وہ پہلے کی طرح ہی سرگرم ہیں اور مسلسل نچلی سطح کے رابطے میں ہیں اور پارلیمنٹ میں اور اس کے باہر اپنی تقریروں کے ذریعے رہنمائی فراہم کرا رہے ہیں۔ جناب نائیڈو کا تعلق چونکہ زرعی پس منظر سے ہےاس لیے وہ ملک بھر کے کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں اور ہندوستان کی زرعی پالیسی کی تشکیل میں ان کا تعاون قابل تعریف ہے۔

اس کے علاوہ جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب وینکیا نائیڈو ہندوستان کا پیغام دنیا تک پہنچانے کے لیے غیرملکی وفود سے ملاقات کرتے ہیں اور انہوں نے گزشتہ دو برسوں میں 19 ملکوں کا دورہ کیا ہے، جس میں سے کچھ ملک ایسے ہیں جن کا ہندوستان کے کسی نائب  صدر نے پہلی بار دورہ کیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ کتاب اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح ایک لیڈر کو ملک کے عوام تک اپنی بات پہنچانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تمام شعبوں کے مستقبل کے لیڈروں کو جناب وینکیا نائیڈو کے نقش پا پر چلنا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی مبارک واقعہ ہے کہ نوجوان جناب نائیڈو نے اپنی جوانی کے دنوں میں جس دفعہ 370 کے خلاف تحریک میں حصہ لیا تھا وہ اُس وقت ایوان بالا کے چیئرمین تھے جب اُس کی  قرارداد  پاس ہوئی ۔ انہوں نے کہا ‘‘دفعہ 370 ختم کیے جانے کے بعد کیا ہوگا؟ اس بارے میں ہندوستان کا وزیر داخلہ ہونے کے ناطے میرے ذہن میں کوئی کنفیوزن نہیں تھا۔ مجھے اعتماد  ہے کہ جموں اور کشمیر ترقی اور خوشحالی کے راستے پر آگے بڑھیں گے۔ پھر بھی ایوان بالا میں دفعہ 370 کے بارے میں قرارداد پیش کیے جانے کے وقت مجھے یہ خدشہ تھا کہ ایوان کس طرح کام کرے گا کیونکہ حکومت کے پاس راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں ہے’’۔  دفعہ 370 پر راجیہ سبھا میں مباحثے کے دوران ان کی غیرجانبداری اور قیادت کی تعریف کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے جناب وینکیا نائیڈو کو ایوان کی کارروائی چلانے ، ایوان کا وقار برقرار رکھنے اور جموں و کشمیر سے متعلق قرارداد اور بل پاس کرانے میں اُن کی غیرمعمولی قیادت کے لیے مبارکباد پیش کی۔

اس موقعے پر تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت اطلاعات و نشریات ، ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ  جناب ایڈاپڈی کے پلانی سامی تمل ناڈو کے نائب وزیراعلیٰ جناب او پنیر سیلوم، پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن اور ڈاکٹر کے کستوری رنگن جیسے ممتاز سائنسداں  اور مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ اور دیگر معززشخصیات موجود تھیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More